... loading ...
بحیرۂ جنوبی چین میں سرحدی تنازعات اور دعوے، امریکی بحریہ کی موجودگی اور چین کی دھمکیوں کے بعد معاملات شدت اختیار کرنے لگے ہیں۔ اس صورت حال میں امریکا کےوزیر دفاع علاقے کا دورہ کررہے ہیں، جن کا کہنا ہے کہ خطے میں امریکا دراصل علاقائی ممالک کے مطالبے پر موجود ہے۔
چند روز قبل ایک امریکی جنگی بحری جہاز علاقے میں بنائے گئے چین کے مصنوعی جزائر کے قریب سے گزرا تھا، جس پر اچھا بھلا ہنگامہ کھڑا ہوگیا۔ بلکہ یہ اسپراٹلی جزائر میں بیجنگ کے دعووں اور علاقہ جاتی حدود کے معاملے پر امریکا کی جانب سے ایک بڑا چیلنج سمجھا جا رہا ہے۔
امریکی بحریہ کی اس حرکت پر بیجنگ کی جانب سے بہت سخت ردعمل سامنے آیا ہے، جس نے کہا ہے کہ اگر امریکا باز نہ آیا تو علاقے میں ایک چھوٹا سا واقعہ بھی جنگ کا سبب بن سکتا ہے۔ بحیرۂ جنوبی چین کا یہ علاقہ دنیا کے مصروف ترین بحری راستوں میں سےایک ہے۔
امریکی وزیر دفاع ایش کارٹر نے جنوبی کوریا روانہ ہوتے ہوئے صحافیوں سے کہا کہ جنوبی بحیرۂ چین میں متنازع دعوے اور ان تنازعات کی اہمیت علاقے کے کئی ممالک پر اثرانداز ہو رہی ہے جو خطے میں امریکا کے ساتھ سیکورٹی تعاون کو بڑھانا چاہ رہے ہیں۔
کارٹر نے کہا کہ ملائیشیا میں آئندہ دفاعی اجلاس میں جنوبی بحیرۂ چین کا معاملہ بھی زیر غور آئے گا، جن میں سب سے نمایاں چین کی مصنوعی جزائر بنانے کی رفتار اور فوجی سرگرمیاں ہیں۔
کارٹر اتوار کو جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیول پہنچے ہیں اور سوموار کو ملک کے دفاعی حکام سے بات چیت کریں گے جس کی توجہ شمالی کوریا کے جوہری اور میزائل پروگرام پر ہوگی۔ وہ بعد ازاں جنوب مشرقی ایشیا کے وزرائے دفاع سے ملاقات کے لیے ملائیشیا جائیں گے، جہاں چین کے وزیر دفاع چانگ وان چوان بھی موجود ہوں گے۔
چین نے کہا ہے کہ علاقائی مسائل علاقے میں حل ہونے چاہئیں، کسی دوسرے کی مداخلت قبول نہیں۔ یہ بات مشرقی ایشیائی اجلاس کے بعد بحیرۂ جنوبی چین کے معاملے پر سوالات اٹھنے پر چینی نائب وزیر خارجہ لیو چینمن نے کہی۔ گو کہ انہوں نے کسی ملک کا نام نہیں لیا لیکن وہ ایک صحافی کے سوال کا جو...
عالمی ثالثی عدالت کی جانب سے جنوبی بحیرۂ چین میں چین کی جاری سرگرمیوں کو غیر قانونی قرار دیے جانے کے بعد چینی وزیر دفاع چانگ وانچوان نے اپنے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ تیسری عالمی جنگ کے لیے تیار ہو جائیں۔ یہ فیصلہ رواں سال 12 جون کو ہیگ میں واقع مستقل ثالثی عدالت (پی سی ا...
بحیرۂ جنوبی چین میں چین کی موجودگی میں اضافے کو دیکھتے ہوئے امریکا نے اپنی نئی فوجی ٹیکنالوجی کو آزمانے کا فیصلہ کیا ہے، یہ ہیں ڈرون آبدوزیں۔ گزشتہ چھ ماہ میں پینٹاگون نے اپنے اس "خفیہ" پروگرام پر سے بارہا پردہ اٹھایا ہے، جو زیر آب چلنے والی ایسی آبدوزوں کے حوالے سے ہے، جس می...
بحیرۂ جنوبی چین کا تنازع مزید شدت اختیار کرگیا ہے جہاں ایک طرف چین کا کہنا ہے کہ ذرا سی غفلت کسی جنگ کا پیش خیمہ ہو سکتی ہے، وہیں امریکا کے وزیر دفاع ایش کارٹر بھی علاقے میں پہنچ رہے ہیں۔ ایش کارٹر گزشتہ دو دنوں سے ملائیشیا کے شہر کوالالمپور میں موجود ہیں، جہاں ایشیائی وزرائے ...