... loading ...
گزشتہ دنوں مجیب الرحمن شامی کے دنیا ٹی وی پر پروگرام ’’نقطۂ نظر ‘‘ دیکھنے کا اتفاق ہوا، جس میں انہوں نے امریکہ میں سابق پاکستانی سفیر جناب حسین حقانی کو مہمان تبصرہ نگار کے طور پر لیا تھا۔ حسین حقانی کا اس پروگرام میں وہی رویہ تھا جو گھر میں سب سے نالائق اور نکھٹو بچے کا ہوتا ہے۔ وہ بچہ جو والدین کی طرف سے اصلاح پر اُلٹا یہ سناتا رہتا ہے کہ ’’کیا میں آپ کا بیٹا نہیں ہوں؟ یا مجھے باہر سے اُٹھا کر لائے تھے؟ یا پھر مجھے گھر سے نکال دیں یا میں گھر سے چلا جاتا ہوں‘‘۔ بدقسمتی سے ایسے روئیے کا سامنا اکثر متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیوایم الطاف) ، اے این پی ، اور ناراض بلوچ رہنماوں کی طرف سے سامنے آتا رہتا ہے۔ اس دھمکی کے بعد میزبان سہم کر اپنے سوالات سمیٹ لیتا ہے اور وہ مہمان موصوف اپنی بات بلا کم و کاست بیان کر کے اپنی راہ لیتے ہیں۔
حقانی صاحب سے بڑا’’ا سپن ماسٹر‘‘ تو شاید ہی کسی ماں نے جنا ہو۔ اسی ا سپن کی صلاحیت کی بدولت جناب حقانی صاحب اسلامی جمعیت طلبہ سے شروع ہو کر میاں نواز شریف اور بینظیر کے بعد مشرف صاحب اورپھر زرداری کو اپنے دام میں لاچکے ہیں ۔ اور آج کل امریکیوں کو آئینے میں اُتارتے پائے جاتے ہیں۔ دراصل جب دلائل میں وزن نہ ہو تو ابلاغ کے ا سپن ماسٹر ، حقانی صاحب جیسے تبصرہ نگار اسی طرح کا جارحانہ رویہ اختیار کرتے ہیں۔ آپ پورے پروگرام میں اپنی بودی اور بور دلیل کو بھی پورا بیان کرنے پر اصرار کرتے ہیں اور اگر میزبان ٹوکے تو اسے اپنے حقوق پر ڈاکا تصور کر تے ہوئے شور و غوغا مچا دیتے ہیں۔ اس پروگرام کی ریکارڈنگ کے سامنے سٹاپ واچ لے کر بیٹھ جائیں تو آپ کو پتہ چلے گا حقانی صاحب موصوف بولے اور سب سے زیادہ بولے(اور سب سے زیادہ بور بھی انہوں نے ہی کیا)۔ جناب مجیب الرحمن شامی کی مجبوری یہ ہے وہ صحافت کی اس پُرانی کھیپ سے تعلق رکھتے ہیں جن کے ہاں وضع داری ہفت روزوں اور ماہناموں والی ہے مگر جنہیں سامنا روزانہ کی صحافت اور لحظہ لحظہ بدلتی ٹیلی ویژن کی دنیاکے دھڑلے والی صحافت کا ہے۔
چنانچہ پاکستان کے جانے مانے فقرہ باز ہونے کے باوجود شامی صاحب کو حقانی صاحب نے اس طرح دبوچا کہ ان کے کسی نکتے اور سوال پر بات کرنے کی بجائے وہ اپنا سودا بیچتے رہے۔ جس پر مجھے ان کا الطاف حسین سے کیا گیا سال اٹھاسی کے انتخابات سے پہلے کا ایک انٹرویو یاد آ گیا جس میں الطاف بھائی نے شامی صاحب کو بولنے ہی نہیں دیا تھا۔ خیر بدمزہ ہو کر چینل بدل دیا کی یہ بے بدل عیاشی تو دستیاب ہی ہے۔ لیکن اس دوران حقانی صاحب نے وہ کچھ بھی کہہ دیا جس طرح کی بات کہنے پر ہمارے مقامی اینکرز حضرات آف ائیر بھی ہو جایا کرتے ہیں۔ ہماری رائے ہے کہ شامی صاحب شاید الیکٹرانک میڈیا کی نزاکتوں کو اُس طرح نہیں جانچ پائے اور ان کے ہاتھوں کے لگائے ہوئے پودے حقانی صاحب نے انہیں ( Snub ) کر کے رکھ دیا، یا کم ازکم سکرین پر یہی نظر آیا۔اور اس پروگرام کے میزبان تو حقانی صاحب سے وقفے کی التجا اور درخواست کرتے ہوئے ہی محسوس ہوئے۔
اس پروگرام پر زیادہ مزے کی چیز پروگرام کے بعد دیکھنے میں آرہی ہے۔ نامعلوم دولت کے بہاؤ میں جنرل پاشا صاحب کے ہاتھوں تیار کیا گیا ایک میڈیا بریگیڈ جو مختلف دفاعی ناموں اور داموں سے بلاگز اور بہت ساری ویب سائیٹ چلاتا ہے۔ اُنہوں نے معلوم نہیں کیوں اس کا بہت بُرا منایا ہے؟شاید اس کی وجہ یہ ہو کہ اس راندہ ٔدرگاہ شخص نے جناب جنرل پاشا کے منصوبے کے رنگ بکھیر دیئے تھے۔ شامی صاحب کا ویسے تو کچھ کیا نہیں جا سکتا تھا ، اس لئے اس پر ایک لمبا سا ویڈیو کلپ بنا کر اس پر جھوٹی سچی کمنٹری کر کے وہی پرانا غداری کا مشہور زمانہ لیبل چسپاں کر کے اسے سوشل میڈیا پر لسی کی طرح بلونا شروع کردیا ہے۔ حالانکہ ان بلاگز سے ایران کی محبت میں جس طرح کے ٹویٹ اور بلاگز آتے رہتے ہیں، اس ناطے تو ان بلاگز کے آپریٹرز کو اپنے اصفہانی خاندان کے داماد کا کچھ تو خیال کرنا چاہیے تھا۔ ہمارے معاشرے میں تو داماد کی ویسے بھی بہت زیادہ عزت اور کبھی تو ملک سے بھی زیادہ محبت کی جاتی ہے۔اس کا نام آتے ہی ذہن میں شہنائیاں گونجتی ہیں ۔ مگر نہ جانے کیوں ان بلاگز پر کچھ اور ہی بجنے لگا ہے؟
اب اس کے جواب میں پروگرام کے میزبان اجمل جامی صاحب نے شہید بننے کی ٹھانی ہے اور اس پر ایک عدد ٹویٹ فرمایا ہے ۔ حالاں کہ جو ردعمل آنا تھا وہ آ چکا ہے، اور شامی صاحب کی سطح پر روکا بھی جا چکا ہے۔ لیکن کیا حرج ہے اگر خون لگاکر شہیدوں میں نام لکھوا دیا جائے؟
ہتھیار طالبان کے 2021میں افغانستان پر قبضے کے بعد غائب ہوئے، طالبان نے اپنے مقامی کمانڈرز کو امریکی ہتھیاروں کا 20فیصد رکھنے کی اجازت دی، جس سے بلیک مارکیٹ میں اسلحے کی فروخت کو فروغ ملا امریکی اسلحہ اب افغانستان میں القاعدہ سے منسلک تنظیموں کے پاس بھی پہنچ چکا ہے ، ...
اسحاق ڈار افغان وزیر اعظم ملا محمد حسن اخوند ، نائب وزیر اعظم برائے اقتصادی امور ملا عبدالغنی برادر سے علیحدہ، علیحدہ ملاقاتیں کریں گے افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی کے ساتھ وفود کی سطح پر مذاکرات بھی کریں گے ہمیں سیکیورٹی صورتحال پر تشویش ہے ، افغانستان میں سیکیورٹی...
ہم نے شہباز کو دو بار وزیراعظم بنوایا، منصوبہ واپس نہ لیا تو پی پی حکومت کے ساتھ نہیں چلے گی سندھ کے عوام نے منصوبہ مسترد کردیا، اسلام آباد والے اندھے اور بہرے ہیں، بلاول زرداری پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پانی کی تقسیم کا مسئلہ وفاق کو خطرے...
قرضوں سے جان چھڑانی ہے تو آمدن میں اضافہ کرنا ہوگا ورنہ قرضوں کے پہاڑ آئندہ بھی بڑھتے جائیں گے ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن کا سفر شروع ہوچکا، یہ طویل سفر ہے ، رکاوٹیں دور کرناہونگیں، شہبازشریف کا خطاب وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے کے زیر التوا ٹیکس کیسز کے فوری فی...
8ماہ میں ٹیکس وصولی کا ہدف 6کھرب 14ارب 55کروڑ روپے تھا جبکہ صرف 3کھرب 11ارب 4کروڑ ہی وصول کیے جاسکے ، بورڈ آف ریونیو نے 71فیصد، ایکسائز نے 39فیصد ،سندھ ریونیو نے 51فیصد کم ٹیکس وصول کیا بورڈ آف ریونیو کا ہدف 60ارب 70 کروڑ روپے تھا مگر17ارب 43کروڑ روپے وصول کیے ، ای...
عمران خان کی تینوں بہنیں، علیمہ خانم، عظمی خان، نورین خان سمیت اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر،صاحبزادہ حامد رضا اورقاسم نیازی کو حراست میں لیا گیا تھا پولیس ریاست کے اہلکار کیسے اپوزیشن لیڈر کو روک سکتے ہیں، عدلیہ کو اپنی رٹ قائ...
روس نے 2003میں افغان طالبان کو دہشت گردقرار دے کر متعدد پابندیاں عائد کی تھیں 2021میں طالبان کے اقتدار کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری آنا شروع ہوئی روس کی سپریم کورٹ نے طالبان پر عائد پابندی معطل کرکے دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نام نکال دیا۔عالمی خبر رساں ادارے کے ...
وزیراعظم نے معیشت کی ڈیجیٹل نظام پر منتقلی کے لیے وزارتوں ، اداروں کو ٹاسک سونپ دیئے ملکی معیشت کی ڈیجیٹائزیشن کیلئے فی الفور ایک متحرک ورکنگ گروپ قائم کرنے کی بھی ہدایت حکومت نے ملکی معیشت کو مکمل طور پر ڈیجیٹائز کرنے کا فیصلہ کر لیا، اس حوالے سے وزیراعظم نے متعلقہ وزارتوں ا...
فاٹا انضمام کے پیچھے اسٹیبلشمنٹ تھی اور اس کے پیچھے بیرونی قوتیں،مائنز اینڈ منرلز کا حساس ترین معاملہ ہے ، معدنیات کے لیے وفاقی حکومت نے اتھارٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے ، 18ویں ترمیم پر قدغن قبول نہیں لفظ اسٹریٹیجک آنے سے سوچ لیں مالک کون ہوگا، نہریں نکالنے اور مائنز ا...
قابل ٹیکس آمدن کی حد 6لاکھ روپے سالانہ سے بڑھانے کاامکان ہے، ٹیکس سلیبز بھی تبدیل کیے جانے کی توقع ہے ،تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے کے لیے تجاویز کی منظوری آئی ایم ایف سے مشروط ہوگی انکم ٹیکس ریٹرن فارم سادہ و آسان بنایا جائے گا ، ٹیکس سلیبز میں تبدیلی کی جائے گی، ب...
بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان اور سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ عمران خان کو فیملی اور وکلا سے نہیں ملنے دیا جا رہا، جیل عملہ غیر متعلقہ افراد کو بانی سے ملاقات کیلئے بھیج کر عدالتی حکم پورا کرتا ہے ۔اسلام آباد ہائی کورٹ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کی بہن...
پنجاب، جہلم چناب زون کو اپنا پانی دینے کے بجائے دریا سندھ کا پانی دے رہا ہے ٹی پی لنک کینال کو بند کیا جائے ، سندھ میں پانی کی شدید کمی ہے ، وزیر آبپاشی جام خان شورو سندھ حکومت کے اعتراضات کے باوجود ٹی پی لنک کینال سے پانی اٹھانے کا سلسلہ بڑھا دیا گیا، اس سلسلے میں ...