... loading ...
عالمی حدت اور اس کے نتیجے میں موسمیاتی تبدیلیاں دنیا کا ایک اہم ترین مسئلہ ہیں۔ اس کا سبب بڑا سبب وہ گرین ہاؤس گیسیں ہیں جو صنعتی آلودگی کے نتیجے میں پھیل رہی ہیں۔ دنیا بھر میں سب سے زیادہ یہ گیسیں امریکا خارج کرتا ہے اور ایک عالم کو متاثر کرنے کے باوجود خود امریکی عالمی حدت اور موسمیاتی تبدیلی کی کتنی پروا کرتے ہیں؟ اس کا اندازہ ایک نئے پول سے ہو رہا ہے جس کے مطابق امریکیوں کو اپنے کریڈٹ کارڈ کے ذریعے فراڈ ہونے، یا اپنی جیب خالی ہونے، یہاں تک کہ جوہری حملے، خانہ جنگی اور طوفانوں کو زیادہ پروا ہے، بجائے اس کے کہ ایک زیادہ اہم مسئلے پر توجہ دی جائے۔
چیپ مین یونیورسٹی کے ایک پول سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکا کو سب سے زیادہ پریشانی حکومتی بدعنوانی سے ہے۔ سروے میں شامل 58 فیصد افراد نے خود کو پریشان یا بہت پریشان قرار دیا۔ اس کے بعد کارپوریٹ اداروں کی جانب سے کڑی نگرانی اور، پھر سائبر دہشت گردی، کے معاملات امریکیوں کے لیے پریشان کن ہیں۔ مکمل فہرست ذیل میں پیش ہے:
[table id=4 /]
یاد رہے کہ مارچ میں گیلپ کے ایک سروے سے معلوم ہوا تھا کہ صرف 32 فیصد افراد ایسے ہیں جو عالمی حدت کو ایک بڑا مسئلہ سمجھتے ہیں۔ اس کے مقابلے میں اپنے پینے کے پانی کے معیار سے خائف افراد کی تعداد 55 فیصد تھی۔ یہاں تک کہ 38 فیصد تو جس ہوا میں سانس لیتے ہیں، اسی سے پریشان تھے۔ ویسے 36 فیصد کو پودوں اور جانوروں کی متعدد اقسام کے معدوم ہونے پر تشویش تھی۔ یعنی انسان کے معدوم ہونے کی پروا نہیں۔
اس سروے میں لوگوں کے سامنے مختلف ماحولیاتی مسائل رکھے گئے تھے جس کے بارے میں انہیں بہت زیادہ، کچھ کچھ، بہت کم یا سرے سے کوئی پروا نہیں جیسے جواب دینے تھے۔ جنہوں نے مختلف سوالات پر “بہت زیادہ پریشان” کے جوابات دیے، ان کو دیکھ لیں۔
[table id=5 /]
آب و ہوا میں تبدیلی کا مطالعہ کرنے والی دنیا کی سب سے بڑی تنظیم انٹر گورنمینٹل پینل فار کلائمٹ چینج (آئی پی سی سی) نے اپنی نئی رپورٹ میں کہا ہے کہ اب موسمیاتی تبدیلیوں سے کرہِ ارض کے حساس نظام کو جو نقصان ہورہا ہے اس کا مداوا نہیں کیا جاسکتا۔اسی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ موسمیاتی ش...
ایک معروف سائنس دان نے کہا ہے کہ ایک ایسے خفیہ جیوانجینئرنگ پروگرام کے شواہد ملے ہیں جو کرہ ہوائی میں ایسے ننھے ذرات اور قطرے شامل کررہا ہے جو انسانوں کو صحت کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ ڈاکٹر مرون ہرنڈن، پی ایچ ڈی، ایک معروف جوہری و ارضی کیمیا دان ہیں جو یہ بات ثابت کرنے پر کافی...
آسٹریلوی محققین نے کہا ہے کہ سطح سمندر کے بلند ہونے اور زمین کے کٹاؤ کے باعث بحرالکاہل میں واقع پانچ چھوٹے جزیرے غرق ہو گئے ہیں۔ زیر آب ہونے والے جزیرے جزائر سولومون کا حصہ تھے اور غیر آباد تھے لیکن چھ دیگر جزیروں کی زمین بھی سمندر کا حصہ بن گئی جس سے کئی دیہات مکمل تباہ ہو گئے ...
عالمی ادارۂ موسمیات (ڈبلیو ایم او) نے 2015ء کو ریکارڈ تاریخ کا گرم ترین سال قرار دیا ہے اور ساتھ ہی پیش بینی کی ہے کہ اگلا سال اور زیادہ گرم ہوگا۔ ڈبلیو ایم او کے ڈائریکٹر مائیکل جیروڈ نے کہا ہے کہ اگر موسمیاتی تبدیلی کے معاملے پر اب بھی کوئی قدم نہ اٹھایا گیا تو اوسط عالمی درجہ ...
مسلمانانِ عالم کا سب سے بڑا اجتماع، حج، عالمی حدت اور موسمیاتی تبدیلی سے متاثر ہوگا؟ یہ ایسا سوال ہے جو ابھی تو حیران کر رہا ہے لیکن حقیقت یہ ہےکہ جس تیزی سے دنیا بھر میں موسم بدل رہے ہیں اور گرمی کی شدت میں اضافہ ہو رہا ہے، ہر گزرتے سال کے ساتھ یہ خطرہ لاحق ہوتا جا رہا ہے۔ م...