... loading ...
وفاقی حکومت نے بآلاخر ایم کیوایم سے طے پانے والے معاہدے کے آٹھ روز بعد شکایت ازالہ کمیٹی قائم کرنے کا اطلاع نامہ (نوٹیفیکشن ) جاری کر دیا ہے۔پانچ ارکان پر مشتمل ازالہ کمیٹی کے ارکان میں جسٹس (ر) ناصر اسلم زاہد، جسٹس (ر) خلیل الرحمان ، جسٹس (ر)اجمل میاں اور فروغ نسیم شامل ہوں گے۔ ان کے علاوہ وفاقی سیکریٹری داخلہ کمیٹی کے رکن اور سیکریٹری کی حیثیت سے اس میں شامل ہوں گے۔ اطلاع نامے کے تحت مذکورہ کمیٹی کسی بھی شکایت کا نوے دنوں میں فیصلہ کرنے کی پابند ہوں گی۔ وفاقی حکومت شکایت ازالہ کمیٹی کو ایک سیکریٹریٹ کی سہولت بھی فراہم کرے گی۔ جبکہ کمیٹی اپنے کام کا طریقہ کار اور ضابطہ کار بھی خود ہی طے کرے گی۔
وزرات قانون کی طرف سے 16 اکتوبر کو جاری کردہ اس اطلاع نامے پرسیکشن افسر سادات اقتدار عالم کے دستخط ہے۔ مگر یہ سوالات اپنی جگہ اب بھی اہم ہیں کہ مذکورہ کمیٹی ایم کیوایم کی شکایتوں کو کس حد تک دورکرنے میں کامیاب ہو گی اور مذکورہ کمیٹی کے تمام ارکان کب تک اس کمیٹی کا خوش دلی سے حصہ رہ پائیں گے؟
اگر چہ ایم کیو ایم کے پاس پہلے کی طرح حکومت پر مستقل دباؤ قائم رکھنے کے لیے کچھ زیادہ مواقع نہیں ہیں ،مگر ایم کے پاس یہ انتخاب بھی نہیں تھا کہ وہ چپ چاپ بغیر کچھ حاصل کیے اپنے استعفوں کی واپسی کا اعلان کردیں ۔ چنانچہ 22 اگست کو کراچی میں جاری آپریشن پر احتجاجاً استعفے دیے جانے کے بعد سے وہ مسلسل ایک آبرومندانہ راستے کی تلاش میں تھی۔ اس دوران میں مولانا فضل الرحمان کی مدد سے شروع کیے گئے مذکرات میں متعد د مرتبہ تعطل بھی آیا ۔یہاں تک کہ خود مولانا کی اپنی جماعت جمعیت علمائے اسلام میں بھی اس پر احتجاج ہوا کہ وہ آخر کیوں نائن زیرو گئے اور مذاکرات کا حصہ بنے۔ مگر مولانا نے اس احتجاج کے بعد اپنی کوششیں پس پردہ جاری رکھیں۔
بآلاخر 9 اکتوبر کو وہ لمحہ آیا جب اچانک وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور ایم کیوایم کے رہنماڈاکٹر فاروق ستار ایک پریس کانفرنس میں نمودار ہوئے جس میں ایک شکایت ازالہ کمیٹی کے قیام کی شرط پر ایم کیوایم نے استعفوں کی واپسی کا اعلان کیا ۔ مگر اس دوران میں ایم کیوایم نے استعفے واپس لیے اور نہ کسی قسم کا کوئی بھی تبصرہ ذرایع ابلاغ میں کیا ،یہاں تک کہ 16 اکتوبر کو شکایت ازالہ کمیٹی کے قیام کا ایک اطلاع نامہ جاری ہوگیا۔
ایم کیوایم بنیادی طور پر جو شکایات رکھتی ہیں اُن میں کارکنوں کی گرفتاری کے بعد اُن کے لاپتہ ہونے کا معاملہ بھی شامل ہے، اُن کی دوسری بڑی شکایت یہ ہے کہ اُن کی فلاحی سرگرمیوں پر بھی ایک طرح سے غیر اعلانیہ پابندی ہے۔ جبکہ وہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے خطاب کو نشر کرنے پر عائد پابندی کا بھی خاتمہ چاہتی ہے۔ ان میں سے دینے کے لیے کچھ بھی وفاقی حکومت کے پاس نہیں ہے۔ یہ بات ایم کیوایم بھی خوب اچھی طرح سمجھتی ہے۔مگر ایم کیو ایم کے پاس بھی سوائے وفاقی حکومت سے شکایت کرنے کے اورکوئی راستا نہیں ہے۔ چنانچہ ایم کیوایم نے وہی کیا۔ اب سوال یہ ہے کہ شکایت ازالہ کمیٹی کے پاس ایسا کیا طریقہ کار ہوگا کہ وہ ایم کیوایم کی شکایتوں کو جائز سمجھتے ہوئے اسے عسکری حلقوں سے منوائے گی یا ایم کیو ایم کی شکایتوں کو ناجائز سمجھتے ہوئے خود ایم کیوا یم کو منوا سکے گی۔ ظاہر ہے کہ یہ ایک پیچیدہ عمل ہوگا ۔ جو بجائے خود شکایتوں سے بھرپور ہوگا اور جسے جاری رکھتے ہوئے خود شکایت ازالہ کمیٹی کے ارکان بھی شکایتوں کے شکار ہوں گے ۔اس لیے مبصرین کے نزدیک یہ ایک ایسی کوشش تو ہے جو ایم کیوایم کو پارلیمنٹ میں واپسی کا ایک آبرومندانہ راستا دیتی ہے جسے ایم کیوایم بنیاد بنا کر کسی بھی وقت استعفے واپس لیے جانے کا اعلان بھی کرنے والی ہے مگر تجزیہ کار اِسے ایک ایسی کوشش کے طور پر نہیں دیکھ رہے جو بالاخر ایم کیوایم کی تمام شکایتوں کے خاتمے پر بھی منتج ہو۔اور نظام کی اصل قوتوں کے لیے بھی باعثِ اطمینان ہو۔
سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ قوم اپنی توجہ 24 نومبر کے احتجاج پر رکھے۔سعودی عرب ہر مشکل مرحلے میں ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔عمران خان نے اڈیالہ جیل سے جاری اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ، آئین ک...
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ دیرپاامن واستحکام کے لئے فوج قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی، پاک فوج ...
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ہمیشہ بھائی بن کرمدد کی، سعودی عرب سے متعلق بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان کے ساتھ دشمنی ہے ، سعودی عرب کے خلاف زہر اگلا جائے تو ہمارا بھائی کیا کہے گا؟، ان کو اندازہ نہیں اس بیان سے پاکستان کا خدانخوستہ کتنا نقصان ہوگا۔وزیراعظم نے تونس...
آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی 2025 کے شیڈول کے اعلان میں مزید تاخیر کا امکان بڑھنے لگا۔میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ اگلے 24گھنٹے میں میگا ایونٹ کے شیڈول کا اعلان مشکل ہے تاہم اسٹیک ہولڈرز نے لچک دکھائی تو پھر 1، 2 روز میں شیڈول منظر عام پرآسکتا ہے ۔دورہ پاکستان سے بھارتی ا...
خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے 3خواتین اور بچے سمیت 38 افراد کو قتل کردیا جب کہ حملے میں 29 زخمی ہوگئے ۔ ابتدائی طور پر بتایا گیا کہ نامعلوم مسلح افراد نے کرم کے علاقے لوئر کرم میں مسافر گاڑیوں کے قافلے پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے...
اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتجاج کے تناظر میں بنے نئے قانون کی خلاف ورزی میں احتجاج، ریلی یا دھرنے کی اجازت نہ دینے کا حکم دے دیا، ہائی کورٹ نے وزیر داخلہ کو پی ٹی آئی کے ساتھ پُرامن اور آئین کے مطابق احتجاج کے لیے مذاکرات کی ہدایت کردی اور ہدایت دی کہ مذاکرات کامیاب نہ ہوں تو وزیر...
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے ساتھ مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ، ہم سمجھتے ہیں ملک میں بالکل استحکام آنا چاہیے ، اس وقت لا اینڈ آرڈر کے چیلنجز کا سامنا ہے ۔صوابی میں میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ 24 نومبر کے احتجاج کے لئے ہم نے حکمتِ...
وزیر اعظم کی ہدایت کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے غیر رجسٹرڈ امیر افراد بشمول نان فائلرز اور نیل فائلرز کے خلاف کارروائی کے لیے ایک انفورسمنٹ پلان کو حتمی شکل دے دی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے فیلڈ فارمیشن کی سطح پر انفورسمنٹ پلان پر عمل درآمد کے لیے اپنا ہوم ورک ...
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا کرا کر دم لیں گے ۔پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا اور اپنے مطالبات منوا کر ہی دم لیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہم سب کے لیے تحریک انصاف کا نعرہ’ ا...
دریں اثناء پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 24 نومبر کو احتجاج کے تمام امور پر نظر رکھنے کے لیے مانیٹرنگ یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ پنجاب سے قافلوں کے لیے 10 رکنی مانیٹرنگ کمیٹی بنا دی۔تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قیادت کو تمام قافلوں کی تفصیلات فراہم...
ایڈیشنل سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی فردوس شمیم نقوی نے کمیٹیوں کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے ۔جڑواں شہروں کیلئے 12 رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے جس میں اسلام آباد اور راولپنڈی سے 6، 6 پی ٹی آئی رہنماؤں کو شامل کیا گیا ہے ۔کمیٹی میں اسلام آباد سے عامر مغل، شیر افضل مروت، شعیب ...
اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ ٹو کیس میں دس دس لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض بانی پی ٹی آئی کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ہائیکورٹ میں توشہ خانہ ٹو کیس میں بانی پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت ہوئی۔ایف آئی اے پر...