... loading ...
سب والدین کی خواہش ہوتی ہے کہ ان کا بچہ عقلمند ہو لیکن حد سے زیادہ ذہین ہونا بھی مسائل کو جنم دیتا ہے جیسا کہ چین کا 8 سالہ گاؤ یونگھان۔ جس نے ایک نئی بحث کو جنم دے دیا ہے کہ آخر اسے کون سے تعلیمی ادارے میں پڑھایا جائے۔
چین کے شمال مغربی صوبے شان سی کے شہر سیان کا 8 سالہ بچہ گا یونگھان 146 کا آئی کیو رکھتا ہے جو مشہور سائنس دان البرٹ آئن اسٹائن کے آئی کیو 160 سے تھوڑا سا ہی کم ہے۔ کبھی یہ وقت تھا کہ ڈھائی سال کی عمر کو پہنچنے کے باوجود وہ ایک لفظ نہ بولتا تھا جبکہ اس کی عمر کے تمام بچے فرفر بولتے تھے۔ پھر ایک روز گاؤ نے اچانک بولناشروع کردیا اور ابتداء ہی سے ریاضی میں دلچسپی دکھائی۔ اسکول جاتے ہی اس نے پہاڑے یاد کرنا شروع کردیے اور پرائمری اسکول میں اس کی صلاحیتیں کھل کر سامنے آنے لگی۔
ابتداء میں ریاضی کی استاد ژانگ یاد نے پایا کہ پڑھائے جانے سے پہلے ہی وہ ریاضی کے مسئلے سمجھ جاتا تھا۔ بعد میں تو وہ ریاضی کے مشکل مسائل حل کرنے میں چھٹی جماعت کے بچوں کو بھی مات دینے لگا۔ جس کے بعد گاؤ کا بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ ذہانت کا ٹیسٹ ویکسلر انٹیلی جنس اسکیل لیا گیا جس کے مطابق اس کا آئی کیو 146 ہے۔ اتنے زیادہ آئی کیو والے صرف 2 فیصد افراد ہوتے ہیں کیونکہ عام افراد کا آئی کیو 90 سے 110 کے درمیان ہوتا ہے۔
گاؤ کے ریاضی کے استاد زو کا کہنا ہے کہ “میں نے اپنی تدریسی زندگی میں اتنا عقلمند بچہ نہیں دیکھا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ بچہ ریاضی کے مسائل حل کرنے کے لیے نئے طریقے بھی تلاش کرتا ہے جوبڑوں کے بس کی بھی بات نہیں ہوتی۔ ”
اب آٹھ سالہ گاؤ کو جونیئر ہائی اسکول طلباء کی ریاضی، طبیعیات اور کیمیا پڑھنے کی اجازت دی گئی ہے، جو اس کے پسندیدہ موضوعات ہیں۔