... loading ...
چین نے بحیرۂ جنوبی چین میں متنازع جزائر پر دو روشنی میناروں کی تعمیر مکمل کرلی ہے جس سے چین کےبحری عزائم کے حوالے سے خطے میں ایک مرتبہ پھر تناؤ کی کیفیت پیدا ہوگئی ہے۔
ویت نام، ملائیشیا، برونائی، فلپائن اور چین کے درمیان بحیرۂ جنوبی چین میں واقع اسپراٹلی جزائر میں چیف نے کویٹرون ریف اور جانسن ساؤتھ ریف پر روشنی میناروں کی تعمیر مکمل کی ہے۔ امریکا اور فلپائن پہلے ہی ان تعمیرات کی مخالفت کر چکے ہیں جبکہ چین اس بحیرے کے بیشتر علاقے پر اپنا دعویٰ رکھتا ہے۔ یہاں سے ہر سال 5 ٹریلین ڈالر کی بحری تجارت ہوتی ہے اور مذکورہ تمام ممالک کےعلاوہ تائیوان بھی یہاں مختلف جزائر پر اپنا دعویٰ رکھتا ہے۔ لیکن چین کا کہنا ہے کہ وہ بحری سفر کی آزادی کے نام پر اپنے پانیوں کی سرحدی خلاف ورزی برداشت نہیں کرے گا۔ دراصل امریکا یہاں موجود اپنے جزائر کے گرد 12 بحری میل کے علاقے میں جنگی جہاز چلانے پر غور کررہا ہے۔ واشنگٹن پہلے ہی یہاں چین کے بنائے گئے متعدد جزیروں پر بیجنگ کا اختیار تسلیم نہیں کرتا اور کہتا ہے کہ جہاں بھی بین الاقوامی قانون اجازت دیں گے، امریکی بحریہ کام کرے گی۔
دنیا کی دو بڑی اقتصادی قوتوں چین اور امریکا کے درمیان کشیدہ تعلقات میں یہ معاملہ مرکزی حیثیت اختیار کرچکا ہے۔ بیجنگ کا کہنا ہے کہ وہ اس علاقے میں بحری تحقیق، آفات کی صورت میں امداد کی آسان ترسیل، ماحولیاتی تحفظ اور بحری سفر کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے یہ تعمیرات کررہا ہے۔
واضح رہے کہ بحیرۂ جنوبی چین میں چار لاکھ مربع کلومیٹر سے زیادہ رقبے پر پھیلے اس علاقے میں یہ چھوٹے جزائر مجموعی طور پر صرف 4 مربع کلومیٹر کا زمینی علاقہ رکھتے ہیں لیکن ان کو مصنوعی طور پر بڑا کرکے مختلف ممالک اپنے مفادات کے لیے استعمال کررہے ہیں۔ چین کا کہنا ہے کہ وہ علاقے کے تمام ممالک اور اس علاقے میں سفر کرنے والے بحری جہازوں کو بہتر خدمات فراہم کرنے کے لیے مزید تنصیبات تعمیر کرے گا۔
چین نے کہا ہے کہ علاقائی مسائل علاقے میں حل ہونے چاہئیں، کسی دوسرے کی مداخلت قبول نہیں۔ یہ بات مشرقی ایشیائی اجلاس کے بعد بحیرۂ جنوبی چین کے معاملے پر سوالات اٹھنے پر چینی نائب وزیر خارجہ لیو چینمن نے کہی۔ گو کہ انہوں نے کسی ملک کا نام نہیں لیا لیکن وہ ایک صحافی کے سوال کا جو...
چین سال 2016ء میں اپنے دفاعی بجٹ میں صرف 7 اعشاریہ 6 فیصد کا اضافہ کرے گا۔ اس امر کا انکشاف سنیچر کو پارلیمان میں پیش کی گئی ایک بجٹ رپورٹ میں ہوا جس کے مطابق گزشتہ سالوں کے مقابلے میں دفاع پر رواں سال کہیں کم اخراجات کیے جائیں گے۔ سرکاری خبر رساں ادارے سن ہوا کے مطابق یہ چھ ...
چین نے امریکا کے طاقتور طویل فاصلاتی ریڈار اور میزائل نظام کی تنصیب پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ واشنگٹن اپنے منصوبوں کی وضاحت پیش کرے۔ چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے سینٹر فار انٹرنیشنل اینڈ اسٹریٹجک اسٹڈیز کے تھنک ٹینک سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چین امریکا اور دیگر ممال...
چین کے تازہ ترین میزائل شکن نظام کے ٹیسٹ نے ایک مرتبہ پھر ایسی افواہوں کو جنم دیا ہے کہ بیجنگ ایسا ہائپر سونک ہتھیار تیار کررہا ہے جو زمین کے مدار میں موجود دشمن کے سیٹیلائٹس یعنی مصنوعی سیارچوں کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اگر واقعی ایسا ہے تو یہ امریکا کے لیے بہت بڑا خطرہ ہ...
بحیرۂ چین کے جنوبی علاقے میں امریکا کے جنگی بحری جہاز کی آمد کے بعد چین نے انتباہ جاری کردیا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ اس نے تمام قوانین کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے تنبیہ جاری کی ہے۔ امریکی بحریہ کا جہاز یو ایس ایس لیسن بحیرۂ جنوبی چین کے اس علاقے میں داخل ہوا ہے جس پر چین اپنا دع...
امریکا کے باشندے چین کی فوجی طاقت سے اتنے پریشان نہیں ہیں جتنے معاشی قوت سے خائف دکھائے دیتے ہیں۔ ایک تازہ ترین سروے کے مطابق ہر 10 میں سے 8 امریکی کسی نہ کسی حوالے سے چین کے بارے میں منفی رائے رکھتے ہیں۔ پیو ریسرچ سینٹر کے جاری کردہ ایک سروے کے مطابق سروے میں 54 فیصد امریکی ...
امریکا نے روس اور چین کی تین اسلحہ ساز کمپنیوں پر پابندی عائد کر دی ہے۔جس کی وجہ دونوں ممالک کی تین اسلحہ ساز کمپنیوں کی جانب سے ایران، شمالی کوریا اور شام کے ساتھ ہتھیاروں کی مبینہ تجارت بتائی جارہی ہے۔امریکی محکمۂ خارجہ کی جانب سے جاری کردہ مراسلے میں یہ الزام عائد کیا گیا ہے ک...
اُباما انتظامیہ ان دنوں ایک مسودے پر کام رہی ہے جس میں معاشی پابندیوں اور امریکا میں کاروبار کے مواقع پرممانعت سمیت مسلسل اقدامات کا ایک پورا ڈھانچہ ترتیب دیا جارہا ہے۔ یہ اقدامات چین اور دیگر ایسے ممالک کو سزا دینے کے لئے استعمال ہوں گے جو مستقلاً امریکی کارپوریٹ کمپیوٹر نیٹ ورک...