... loading ...
امریکا میں حکومت کو محض ساکھ بہتر بنانے کے لیے اربوں ڈالرز اڑانے پر تنقید کا سامنا ہے۔
کانگریشنل ریسرچ سروس کی ایک تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ 2009ء سے 2013ء کے دوران حکومت نے صرف بیرونی اشتہارات کے ٹھیکوں میں کل 4.4 ارب ڈالرز خرچ کر ڈالے، جن میں آخری سال خرچ کی گئی 892 ملین ڈالرز کی رقم بھی شامل ہے۔ اس میں داخلی تشہیر اور متعلقہ سرگرمیاں شامل نہیں ہیں اور اگر ان کو بھی شامل کرلیا گیا تو یہ بہت بہت بڑی رقم بن جائے گی۔
سب سے زیادہ رقوم 2013ء میں خرچ کی گئیں، جس میں محکمہ دفاع نے 419 ملین ڈالرز، صحت و انسانی خدمات نے 197.4 ملین ڈالرز، محکمہ تعلیم نے 128.8 ڈالرز اور سابق فوجیوں کے معاملات کا سرکاری محکمہ 61.8 ملین ڈالرز پھونک ڈالے۔
تحقیق کے مطابق اشتہارات کے حوالے سے امریکی مختلف آرا رکھتے ہیں، بالخصوص اگر معاملات مخصوص پالیسی امور کی تشہیر اور معیار کا ہو تو۔ کئی افراد کا ماننا ہے کہ عوام کے دیے گئے ٹیکس کا پیسہ حکومت کو غیر ضروری انداز میں اور بے وجہ خرچ نہیں کرنا چاہیے۔
ایک ایسے وقت میں جب امریکا کا قومی قرضہ ریکارڈ 18 ٹریلین ڈالرز تک پہنچ گئے ہیں، بہت کم ایسے افراد ہوں گے جو ایسی فضول خرچی کو تسلیم کریں گے۔
امریکی سینیٹ کی بجٹ کمیٹی کے چیئرمین مائیک اینزی کہتے ہیں کہ غیر ضروری میڈیا تعلقات پر اخراجات ایسا معاملہ ہے، جسے عوام برداشت نہیں کرسکتے۔