... loading ...
قومی اسمبلی کے حلقہ 122 میں ضمنی انتخابات کے لیے پاکستان کی انتخابی تاریخ کی سب سے مہنگی مہم جمعہ کی رات 12 بجے اختتام پزیر ہوگئی۔ مسلم لیگ (ن) کے امیدوار سردار ایاز صادق کے خلاف الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کے بعد خالی ہونے والی قومی اسمبلی کی اس نشست پر ضمنی انتخاب بروز اتوار گیارہ اکتوبر کو ہوگا۔مگر اس انتخاب کے اثرات پاکستان کے سیاسی منظرنامے پر تادیر رہیں گے۔
ضمنی انتخابات کی اس مہم میں مسلم لیگ نون اور تحریک انصاف نے ایک دوسرے کے خلاف الزام تراشی کی آخری حدیں بھی پار کیں ۔ اور ایک دوسرے کو ملک دشمن تک باور کرانے کی کوششیں کی۔ چور، جھوٹا ، لٹیرا، بدمعاش اور اس قبیل کے دیگر الفاظ ایک دوسرے کے خلاف عام طور پر سنائی دیے۔ مسلم لیگ نون کے وزیر اطلاعات نے عمران خان پر یہ الزام عائد کیا کہ وہ ملک دشمن بیرونی قوتوں سے فنڈز اکٹھے کرکے ملک سے غداری کے مرتکب ہوئے ہیں۔دوسری طرف انتخابی مہم کے آخری روز عمران خان نے ایک جلسہ عام کے اختتام پر اپنی تقریر میں کہا کہ نوازشریف قرآن پر ہاتھ رکھ کر بتائیں کہ کسی خلیجی ملک سے انتخابات کے لیے پسیے نہیں لیے۔ عمران خان نے نوازشریف پر یہ الزام بھی لگایا کہ اُنہوں نے بے نظیر حکومت گرانے کے لیے اساما بن لادن سے بھی پیسے لیے۔ عمران خان نے نوازشریف کو کرپٹ ترین شخص کہا۔ مسلم لیگ نون کے خلاف عمران خان کا ساتھ دینے والے شیخ رشید نے ایک بار پھر مارو، مرجاؤ، جلاؤ، گھیراؤ اور اس طرح کےانتشار پھیلانے والے فقرے استعمال کیے۔
مسلم لیگ نون کی انتخابی مہم کی قیادت حمزہ شہباز نے کی جبکہ عبدالعلیم خان کی انتخابی مہم کو خود عمران خان نے چلایا۔ اس حلقے کو دونوں جماعتوں نے اپنی زندگی اور موت کا مسئلہ بنا دیا ہے۔ جس میں دونوں جماعتوں نے اپنی تمام توانائیوں کا پوری طرح استعمال کیا۔ اس حلقے کی انتخابی مہم کے علاوہ ذرایع ابلاغ نے بھی اپنی پوری توجہ اسی پر مرکوز رکھی اور اپنے ناظرین کا پوری طرح استحصال کیا۔ اس دوران میں عوامی توجہ کے بہت سے مسائل نظر انداز کیے جاتے رہے۔
مسلم لیگ نون کے سردار ایاز صادق اس حلقے سے تین مرتبہ جیت چکے ہیں جس میں دو مرتبہ اُنہوں نے خود عمران خان کو شکست دی ہے۔ اسی حلقے میں عمران خان کی اپنی رہائش گاہ زمان پارک بھی واقع ہے۔ جبکہ عبدالعلیم خان یہاں کے رہائش پزیر نہیں تاہم وہ اسی حلقے سے ایک بار صوبائی اسمبلی کا انتخاب جیت چکے ہیں۔ اس کے بر عکس سردار ایاز صادق یہاں کے رہائشی ہے مگر وہ یہاں آباد لاہور کی بڑی برادریوں میں سے کسی سے تعلق نہیں رکھتے۔
اس انتخابی مہم میں الیکشن کمیشن کو ئی موثر کردار ایک بار پھر ادا نہ کر سکا ۔ اُس کی طرف سے دیا گیا ضابطہ اخلاق عدالت عالیہ میں برقرار نہ رہ سکا۔ اور وہ اس کے بعد کسی بھی کردار کی ادائی کے قابل نہیں رہا۔ لطف کی بات یہ ہے کہ دونوں جماعتوں مسلم لیگ نون اور تحریک انصاف کے رہنماؤں نے الیکشن کمیشن پر الزام باری کی ۔
مذکورہ حلقے سے پیپلز پارٹی کے امیدوار بیرسٹر عامر حسن بھی حصہ لے رہے ہیں اُنہوں نے انتخابی مہم کے آخری روز ایک ریلی کا اہتمام کیا مگر ان کا کوئی موثر کردار کہیں نظر نہیں آتا۔ خود پیپلز پارٹی نے بھی اس مہم میں کسی بھی سطح پر اپنی اعلیٰ قیادت کو یہاں انتخابی مہم چلانے کے لیے متوجہ نہیں کیا۔
حلقہ 122 کی انتخابی مہم کی تلخیاں بہت دیر تک قومی سیاست پر اپنے بُرے اثرات پیدا کرتی رہے گی۔ سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس حلقے کے نتائج جیتنے والے امیدوار کی جماعت کو لاہور میں بالخصوص اور پنجاب میں بالعموم تقویت دیں گے اور اس کا فوری اثر بلدیاتی انتخابات پر پڑے گا۔
پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ ہے ، آئینی عہدوں پر رہتے ہوئے بات زیادہ ذمہ داری سے کرنی چاہئے ، ہمیں پی پی پی کی قیادت کا بہت احترام ہے، اکائیوں کے پانی سمیت وسائل کی منصفانہ تقسیم پر مکمل یقین رکھتے ہیں پانی کے مسئلے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے ، معاملات میز پر بیٹھ کر حل کرن...
وزیر خارجہ کے دورہ افغانستان میںدونوں ممالک میں تاریخی رشتوں کو مزید مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال ، مشترکہ امن و ترقی کے عزم کا اظہار ،دو طرفہ مسائل کے حل کے لیے بات چیت جاری رکھنے پر بھی اتفاق افغان مہاجرین کو مکمل احترام کے ساتھ واپس بھیجا جائے گا، افغان مہاجرین کو ا...
دوران سماعت بانی پی ٹی آئی عمران خان ، شاہ محمود کی جیل روبکار پر حاضری لگائی گئی عدالت میں سکیورٹی کے سخت انتظامات ،پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کی گئی تھی 9 مئی کے 13 مقدمات میں ملزمان میں چالان کی نقول تقسیم کردی گئیں جس کے بعد عدالت نے فرد جرم عائد کرنے کے لیے تاریخ مق...
واپس جانے والے افراد کو خوراک اور صحت کی معیاری سہولتیں فراہم کی گئی ہیں 9 لاکھ 70 ہزار غیر قانونی افغان شہری پاکستان چھوڑ کر افغانستان جا چکے ہیں پاکستان میں مقیم غیر قانونی، غیر ملکی اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کے انخلا کا عمل تیزی سے جاری ہے۔ حکومت پاکستان کی جانب سے دی گئ...
حملہ کرنے والوں کے ہاتھ میں پارٹی جھنڈے تھے وہ کینالوں کے خلاف نعرے لگا رہے تھے ٹھٹہ سے سجاول کے درمیان ایک قوم پرست جماعت کے کارکنان نے اچانک حملہ کیا، وزیر وزیر مملکت برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کھیئل داس کوہستانی کی گاڑی پر ٹھٹہ کے قریب نامعلوم افراد کی جانب سے...
کان کنی اور معدنیات کے شعبوں میں مشترکہ منصوبے شروع کرنے کا بہترین موقع ہے غیرملکی سرمایہ کاروں کو کاروبار دوست ماحول اور تمام سہولتیں فراہم کریں گے ، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے 60 ممالک کو معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت دے دی۔وزیراعظم شہباز شریف نے لاہور میں ...
ہتھیار طالبان کے 2021میں افغانستان پر قبضے کے بعد غائب ہوئے، طالبان نے اپنے مقامی کمانڈرز کو امریکی ہتھیاروں کا 20فیصد رکھنے کی اجازت دی، جس سے بلیک مارکیٹ میں اسلحے کی فروخت کو فروغ ملا امریکی اسلحہ اب افغانستان میں القاعدہ سے منسلک تنظیموں کے پاس بھی پہنچ چکا ہے ، ...
اسحاق ڈار افغان وزیر اعظم ملا محمد حسن اخوند ، نائب وزیر اعظم برائے اقتصادی امور ملا عبدالغنی برادر سے علیحدہ، علیحدہ ملاقاتیں کریں گے افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی کے ساتھ وفود کی سطح پر مذاکرات بھی کریں گے ہمیں سیکیورٹی صورتحال پر تشویش ہے ، افغانستان میں سیکیورٹی...
ہم نے شہباز کو دو بار وزیراعظم بنوایا، منصوبہ واپس نہ لیا تو پی پی حکومت کے ساتھ نہیں چلے گی سندھ کے عوام نے منصوبہ مسترد کردیا، اسلام آباد والے اندھے اور بہرے ہیں، بلاول زرداری پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پانی کی تقسیم کا مسئلہ وفاق کو خطرے...
قرضوں سے جان چھڑانی ہے تو آمدن میں اضافہ کرنا ہوگا ورنہ قرضوں کے پہاڑ آئندہ بھی بڑھتے جائیں گے ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن کا سفر شروع ہوچکا، یہ طویل سفر ہے ، رکاوٹیں دور کرناہونگیں، شہبازشریف کا خطاب وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے کے زیر التوا ٹیکس کیسز کے فوری فی...
8ماہ میں ٹیکس وصولی کا ہدف 6کھرب 14ارب 55کروڑ روپے تھا جبکہ صرف 3کھرب 11ارب 4کروڑ ہی وصول کیے جاسکے ، بورڈ آف ریونیو نے 71فیصد، ایکسائز نے 39فیصد ،سندھ ریونیو نے 51فیصد کم ٹیکس وصول کیا بورڈ آف ریونیو کا ہدف 60ارب 70 کروڑ روپے تھا مگر17ارب 43کروڑ روپے وصول کیے ، ای...
عمران خان کی تینوں بہنیں، علیمہ خانم، عظمی خان، نورین خان سمیت اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر،صاحبزادہ حامد رضا اورقاسم نیازی کو حراست میں لیا گیا تھا پولیس ریاست کے اہلکار کیسے اپوزیشن لیڈر کو روک سکتے ہیں، عدلیہ کو اپنی رٹ قائ...