... loading ...
سال 2015ء کے لیے نوبل انعام حاصل کرنے والوں کا اعلان رواں اور اگلے ہفتے کے دوران ہوتا رہے گا۔ 9 لاکھ 60 ہزار ڈالرز کے یہ اعزازات 10 دسمبر کو بانی الفریڈ نوبل کی برسی کے موقع پر اسٹاک ہوم اور اوسلو میں دیےجائیں گے۔
اب تک جن فاتحین کا اعلان ہوچکا ہے، وہ یہ ہیں:
طب کے شعبے میں انعام تین سائنس دانوں کو دیا گیا ہے جنہوں نے ملیریا اور طفیلی کیڑوں سے پھیلنے والے امراض کے لیے موثر ادویات بنائیں اور لاکھوں انسانی جانیں بچائی ہیں۔
پہلا انعام چین کی تو یویو کو دیا جائے گا جو اس شعبے میں انعام حاصل کرنے والی پہلی چینی شخصیت ہیں۔ 85 سالہ خاتون نے روایتی چینی ادویات سے متاثر ہوکر ایک ایسی دوا بنائی جو ملیریا کا بہترین علاج سمجھی جا رہی ہے۔
دوسرا انعام مائیکروبایولوجسٹ ستوشی اومورا اور آئرش نژاد امریکی سائنس دان ولیم کیمبل کو ملے گا جنہوں نے ایورمیکٹن نامی دوا بنائی۔ جو دریائی اندھے پن اور ٹانگ اور پیروں کے ورم کا دنیا سے خاتمہ کر رہی ہے۔ یہ بیماری طفیلی کیڑوں اور مچھروں اور مکھیوں کے ذریعے پھیلتی ہے اور ترقی پزیر دنیا میں لاکھوں افراد کو متاثر کرتی ہے۔
طبعیات میں 2015ء کا نوبل انعام انعام جاپان کے تاکاکی کاجیتا اور کینیڈا کے آرتھر میک ڈونلڈ کو جاتا ہے جنہوں نے تجربات سے ثابت کیا کہ نیوٹرینوس اپنی شناخت تبدیل کرتے ہیں۔ یہ نیم جوہری اجزاء نیوکلیئر تعامل میں تخلیق ہوتے ہیں جیسا کا سورج اور ستاروں بلکہ ہمارے جوہری بجلی گھروں میں بھی۔ دونوں سائنس دانوں نے یہ ثابت کرنے میں مدد دی ہے کہ نیوٹرینوس کمیت رکھتے ہیں اور نوبل کمیٹی کے مطابق “انہوں نے مادے پر تحقیق کے لیے انسانی فہم کو تبدیل کیا ہے۔”
طب کے شعبے میں نوبل انعام جیتنے والوں میں ایک 85 سالہ چینی ماہر دوا ساز بھی شامل ہیں جو اس شعبے میں یہ بڑا اعزاز حاصل کرنے والی پہلی چینی شخصیت بن گئی ہیں۔ مجموعی طور پر طب کے شعبے میں یہ انعام تین افراد کو دیا گیا ہے۔ تو کے علاوہ جاپان کے ستوشی اومورا اور امریکی سائنس دان ولیم ک...