... loading ...
چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے ایم کیو ایم کے استعفوں پرمحفوظ رولنگ دے کرایم کیو ایم کو فائدہ پہنچایاہےمگرسیاسی مبصرین اس رائے پر منقسم ہیں کہ ان کا یہ اقدام حب علی میں ہے یا بغض معاویہ میں۔ بعض مبصرین کہتے ہیں کہ اگر یہی کچھ کرنا تھا تو آخر اتنا تماشا لگانے کی کیاضرورت تھی کہ اجلاس ہوگا تو چیئرمین صاحب رولنگ دیں گے ۔۔۔
رولنگ آئی تو اس میں کچھ بھی نہیں تھا ۔ چیئرمین صاحب نے فرمادیاکہ ان کی رولنگ استعفوں پر فیصلوں میں تاخیر سے متعلق تھی ۔رضا ربانی نے مزید کہاکہ استعفوں کا معاملہ سیاسی ہے اس پر مبصرین کاکہناہے کہ استعفوں سے زیادہ تو رولنگ سیاسی ہے ۔یہ سوال بھی اپنی جگہ موجود ہے کہ اس سیاست میں فائدہ کس کا زیادہ ہے؟
باخبر ذرائع کا کہناہے کہ چیئرمین سینیٹ نے یقیناًاسپیکرقومی اسمبلی کی طرح فائدہ استعفے دینے والی جماعت کو پہنچایا۔در حقیقت اس فائدے کےپس پردہ کسی کو نقصان پہنچانے کی نیت بھی ہےیایہ ان قوتوں کے عزائم کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہے جو سندھ کے شہری علاقوں کی جماعت کو پارلیمنٹ سے باہر دیکھنا چاہتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ میاں رضاربانی نےاپنی رولنگ میں واضح کیاہے کہ استعفوں کی منظوری سے صوبہ سندھ کا ایک اہم علاقہ سینیٹ کی نمائندگی سےمحروم ہوجائے گا۔
اب اسے حالات کی ستم ظریفی کہاجائے یا کچھ اور کہ ایم کیوایم کوفائدہ بھی اس کے منحرف رکن کے بائیس سال پہلےسپریم کورٹ جانے کے نتیجے میں ملا جبکہ جن قوتوں کو نقصان ہوا اس کے ذمےدار بھی وہ خود ہیں۔انیس سو بانوے میں جب نوازشریف کےپہلے دور حکومت میں ایم کیوایم کےخلاف آپریشن ہوا اور حقیقی(ایم کیوایم) میدان میں آئی تو اس وقت کے اسپیکر سندھ اسمبلی عبدالرازق خان(مرحوم) نے اسلام آباد میں پناہ لی ۔ایم کیوایم نے جب بطور احتجاج ایوانوں سے استعفے دئیےتو عبدالرازق خان کا استعفیٰ بھی ان میں شامل تھا ۔انہوں نے اپنے میزبانوں کے اشارے پر سپریم کورٹ سے رجوع کرلیاکہ وہ بحیثیت رکن اسمبلی مستعفی نہیں ہونا چاہتے لیکن پارٹی نےان کا استعفی جمع کرادیاہے۔ یہ استعفی تو پارٹی نے ان سے اس وقت لیاتھاجب الیکشن کاٹکٹ جاری کیاتھا جس پر سپریم کورٹ نے انہیں ریلیف دیا اور آئندہ کےلیے لازم قرار دے دیا گیاکہ اجتماعی استعفوں کی صورت میں یا دباؤ کے شبہے کی تصدیق کے لیے تحریری استعفے کے ساتھ رکن پارلیمان سے تصدیق بھی کی جائے۔
مرحوم عبدالرازق خان نے پارٹی قیادت کے فیصلے سے انحراف کرکے جو فیصلہ لیا تھا آج وہی ایم کیوایم کے کام آیاہےاور رازق خان کے جن دوستوں نے انہیں سپریم کورٹ کا راستا دکھایا تھا آج انہیں اس کے نقصان کا سامناہے۔
سوال یہ ہے کہ پیپلزپارٹی یا رضاربانی کو ایم کیوایم کے پارلیمنٹ میں رہنے سے کیا فائدہ ہے؟ پیپلز پارٹی چاہتی ہے کہ جوقوتیں اس کااحتساب کرنےکی خواہشمند ہیں ان کے متاثرین کی تعداد ایوانوں میں زیادہ رہے اسی لیے رضاربانی نے رولنگ میں کہاہے کہ قومی و صوبائی اسمبلیاں اُن کی رولنگ سے رہنمائی لے سکتی ہیں۔احتساب کے بارے میں پیپلز پارٹی کی پالیسی وہی ہے جو رضاربانی چند روز قبل کراچی میں بیان کرچکے ہیں ۔
رضاربانی دھیمے مزاج کے سیاستدان ہیں، کبهی بس تقریر کی حد تک غصے میں بهی آجاتےہیں اور جب تقریر کرنےسے بهی روک دیا جاتاہےتو رو کر جذبات کا اظہار کرتے ہیں۔ جمہوریت اور جمہوری اداروں کے استحکام پر پختہ یقین رکهتے ہیں اور سیاستدانوںمیں سے جوجمہوری جدوجہد میں پختہ ہیں ان سےاُن کی گاڑهی چهنتی ہے پھر وہ مولانا فضل الرحمان ہوں یا اسفند یار ولی سب سے ہی ان کے خو شگوار تعلقات ہیں۔
رضا ربانی نے کراچی میں جو کچھ کہہ ڈالا، کسی وقتی ابال کا نتیجہ نہیں تھا یہی تو پیپلز پارٹی کی پالیسی ہے۔آصف زرداری نے یہی بات الفا ظ کے ہیر پهیر کے ساتھ کہی ۔جناب زرداری چونکہ طویل عرصے سے پارلیمنٹ سے باہر ہیں اس لیے وہ بات کرتے ہوئے پارلیمانی زبان کا دامن چهوڑ گئے۔ ان کے مقابلےمیں جناب ربانی نے لہجہ زرداری کامگر الفاظ پارلیمانی رکهے.انہوں نے تسلیم کیا کہ سیاستدانوں نے کرپشن کی، وہ بهی اس وائرس سے محفوظ نہیں .احتساب کرنے والوں کا بهی احتساب ہونا چاہیئےزرداری صاحب نے یہی بات یوں کہی کہ ہم بھی فائلیں کھول سکتے ہیں اور یہ بھی کہ ہم اینٹ سے اینٹ بجادیں گے۔
ایم کیوایم نے واضح کیاہے کہ اس نے بھی نواز شریف حکومت پر دباؤکےلیے استعفے دئیے ہیں۔ پیپلزپارٹی کی طرح وہ بھی احتساب کرنے والوں پر دباؤ کےلیے اس طریقے کو ہی بہتر سمجھتے ہیں ۔اب دیکھنا یہ ہےکہ جہاں دباؤ ڈالناہے وہاں رولنگ کا کس قدر دباؤ پڑتاہے؟
زبانی جمع خرچ سے مسلمان حکمران اپنے فرض سے پہلو تہی نہیں کرسکتے ،مسلم ممالک کی فوجیں کس کام کی ہیں اگر وہ جہاد نہیں کرتیں؟ 55 ہزار سے زائد کلمہ گو کو ذبح ہوتے دیکھ کر بھی کیا جہاد فرض نہیں ہوگا؟ عالمی عدالت انصاف سمیت تمام ادارے مفلوج و بے بس ہوچکے ہیں۔ شرعاً الاقرب ...
پی ڈی ایم حکومت کررہی ہے اور صدر اپوزیشن میں ہے ، بجائے اس کے وہ صدر کی مانیں معلوم نہیں کس کی مان رہے ہیں جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے اسلام آباد میں قومی فلسطین کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ ضروری ہے مسلمان اہل غزہ اور فلسطین کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اظہار کر...
پاکستان پیپلز پارٹی کے اراکین اسمبلی نے جمعرات کو پارلیمنٹ میں 6نہروں کے منصوبے کے خلاف ایک قرارداد کو قومی اسمبلی کے ایجنڈے میں شامل نہ کرنے پر احتجاج کیا، ترجمان پی پی دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے منصوبے کے خلاف قرارداد کو قومی اسمبلی کے ایجنڈے میں شامل نہ کرنے پر پیپلزپار...
غیر ملکیوں کے انخلا کی مدت میں توسیع نہیں ہوگی، فیصلہ کچھ زمینی حقائق پر کرنا پڑا دہشت گردی کے بہت سے واقعات افغان شہریوں سے جڑ رہے ہیں، طلال چودھری وزیر مملکت برائے داخلہ سینیٹر طلال چوہدری نے کہا ہے کہ غیرقانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے انخلا کی مدت میں توسیع نہیں ہوگی، افغا...
ہیوی ٹریفک کے نظام پر آواز اٹھائی توالزام لگا آفاق شہر میں مہاجر اور پختونوں کو لڑوا رہا ہے کراچی میں گزشتہ روز منصوبہ بندی کے تحت واقعات رونما ہوئے ، سربراہ مہاجر قومی موومنٹ مہاجرقومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے سربراہ آفاق احمد نے شہر کے سنگین مسائل حل کرنے پر زور دیتے ہوئے کہ...
مائنز اینڈ منرلز ایکٹ پر بھی عاطف خان اور علی امین گنڈا آمنے سامنے آگئے پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی وٹس ایپ گروپ میں ایک دوسرے پر لفظی گولہ باری پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنماؤں کے درمیان اختلافات شدت اختیار کرگئے ہیں جبکہ سیکریٹری اطلاعات پی ٹی آئی نے اس کو پار...
تمام چھوٹے بڑے شہروں میں فلسطین یکجہتی مارچز ،مرکزی مارچ مال روڈ لاہور پر ہو گا ٹرمپ کے غزہ کو خالی کرانے کے ناپاک منصوبے کی مذمت میں گھروں سے نکلیں، بیان امیر جماعت اسلامی کی اپیل پر آج ملک بھر میں فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لیے مارچ کا انعقاد کیا جائے گا۔مرکزی مارچ مال روڈ لا...
متعدد نوٹسز کے باوجود وقاص اکرم، حماد اظہر، زلفی بخاری، عون عباس، میاں اسلم، فردوس شمیم، تیمور سلیم، جبران الیاس، خالد خورشید، شہباز گل، اظہر مشوانی اور شامل ، جے آئی ٹی میں پیش نہیں ہوئے سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈے کے معاملے میں آئی جی اسلام آباد کی سربراہی میں قائم جے آئی...
سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی نے چند روز قبل حیدر آباد ، سکھر موٹروے کو ترجیح نہ دینے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کراچی سکھر موٹروے شروع نہ ہونے تک تمام منصوبے روکنے کا کہا تھا حیدرآباد ، سکھر موٹروے پر وفاق اور سندھ کے درمیان جاری تنازع میںوزیراعظم نے وزیراعلیٰ سندھ کو ...
مصنوعی ذہانت کو کسی نئے مقابلے کے میدان میں تبدیل ہونے سے روکا جائے مصنوعی ذہانت کا استعمال نئے اسلحہ جاتی مقابلوں کا آغاز کر سکتا ہے، عاصم افتخار پاکستان نے اقوام متحدہ میں عسکری مصنوعی ذہانت کے خطرات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ عسکری میدان میں آ...
جی ایچ کیو حملہ کیس تفتیشی ٹیم کو مکمل ریکارڈ سمیت اڈیالہ جیل میں پیش ہونے کا حکم سپریم کورٹ کی 4 ماہ کی ڈائریکشن کے مطابق کیس کا فیصلہ ہو گا ،التوا نہیں ملے گا جی ایچ کیو حملہ کیس کی آئندہ سماعت پر بانی پی ٹی آئی اور سابق وزیر اعظم عمران خان اور سابق وزیر خارجہ ش...
اڈیالہ میں پولیس نے بانی کی بہنوں اور دیگر قائدین کے ساتھ غیر انسانی سلوک کیا پی ٹی آئی کے قائدین کو ویرانے میں چھوڑنا انتہائی افسوس ناک اور قابل مذمت ہے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کا کہنا ہے کہ اڈیالہ میں پولیس کی جانب سے عمران خان کی بہنوں اور دیگر قائدین کے...