... loading ...
ویب سائٹس پر لگے اشتہارات جہاں تشہیر کی صنعت میں بہت اہمیت رکھتے ہیں وہیں وہ کبھی کبھار قارئین و ناظرین کے لیے پریشانی کا باعث بھی بنتے ہیں۔ اگر اشتہاروں کی بھرمار ہو تو صارفین ایسی ویب سائٹ دیکھنا پسند ہی نہیں کرتے۔ یہی وجہ ہے کہ اشتہارات بند کرنے کی معروف سہولت “ایڈبلاک” کے صارفین کی تعداد 40 ملین تک پہنچ گئی ہے لیکن اب انہیں ان صارفین کو ایک انوکھی صورتحال کا سامنا ہے۔ جیسے ہی ایڈ بلاک صارفین نے اپنا ویب براؤزر کھولا، انہیں یہ پیغام ملا کہ ایڈ بلاک کو فروخت کردیا گیا ہے۔ وہ بھی ایک نامعلوم شخص کی جانب سے نامعلوم قیمت پر۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ دیے گئے پیغام میں واضح طور پر لکھا ہے کہ ایڈ بلاک “قابل قبول اشتہارات” کی پالیسی نافذ کررہا ہے۔ جس سے صاف محسوس ہو رہا ہے کہ اب تمام اشتہارات کو بند کرنے والا زمانہ گیا۔ جو ایڈ بلاک کے ساتھ شراکت داری کرے گا، اس کے اشتہارات “قابل قبول” شمار ہوں گے۔
ایڈ بلاک کی فروخت کا یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا ہے جب اشتہاری مواد کو بند کرنے والوں کی سخت نگرانی کی باتیں ہو رہی ہیں۔ دنیا بھر کی ویب سائٹس اپنی بیشتر کمائی ان اشتہارات سے حاصل کرتی ہیں اور ایڈ بلاک جیسی سہولیات ایسے اداروں کو یقینی منافع سے محروم کرسکتی ہیں۔ اس لیے کم از کم اس اعلان سے ویب سائٹس اور بلاگز چلانے والے تو بہت خوش ہوئے ہوں گے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات نے مریم نواز کی اشتہارات سے متعلق آڈیو لیک کا نوٹس لے لیا ۔وزیر مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب نے کہا کہ کمیٹی اس بات کو دیکھ رہی ہے کہ مریم نواز نے کس حیثیت میں ہدایات دیں۔سینیٹر فیصل جاوید کی زیرصدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات کا اجلاس ...