... loading ...
حج بیت اللہ کی خواہش ہر مسلمان کے دل میں رہتی ہے۔ آج وقوفِ عرفات کے موقع پر دنیا بھر میں براہ راست دکھائے گئے روح پرور مناظر سے اس خواہش میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ اس جدید دور میں تیز رفتار سفر اور بہترین سہولیات کی وجہ سے حج ماضی کے مقابلے میں بہت آسان ہوگیا ہے لیکن آپ ماضی میں جھانکیں تو اندازہ ہوتا ہے کہ سفر کی صعوبتیں اور مشکلات کسے کہتے ہیں اور آخر حج کی اتنی فضیلت کیوں ہے۔ بلاشبہ ایک صدی قبل حج دنیا کے مشکل ترین سفروں میں سےایک تھا۔
محمد صادق بے، یا صادق پاشا، بھی انہی خوش نصیبوں میں سے ایک ہیں جنہوں نے آج سے کوئی ڈیڑھ سو سال قبل حجاز مقدس کو اپنی نظروں سے دیکھا لیکن ان کا سفر اس لیے سب سے مختلف تھا کیونکہ انہوں نے صرف خود نہیں دیکھا، بلکہ دنیا کو بھی دکھایا۔ محمد صادق وہ پہلے شخص تھے، جنہوں نے مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کی تصاویر کھینچیں اور انہیں کتابوں میں شائع کرکے دنیا بھر میں پھیلایا۔
محمد صادق نے اپنا پہلا سفر حجاز جنوری 1861ء میں کیاتھا۔ وہ قاہرہ سے بذریعہ سوئز مدینہ منورہ پہنچے تھے اور 12 فروری 1861ء کی دوپہر مسجد نبوی، گنبد حضراء، میناروں اور شہر کے اردگرد کی شاندار تصاویر لیں۔ یہ مدینہ منورہ کی اولین تصاویر تھیں جو کسی کیمرے سے لی گئیں اور خود کرنل محمد صادق کو بھی یہ بات معلوم تھی کہ یہ کارنامہ ان سے پہلے کسی نے انجام نہیں دیا۔
1832ء میں قاہرہ میں پیدا ہونے والے اور پیرس میں تعلیم حاصل کرنے والے محمد صادق انجینئر تھے۔ فرانس میں قیام کے دوران ہی انہیں فوٹوگرافی کا شوق ہوا اور پھر جہاں وہ ہوتے وہاں اُن کا کیمرہ ہوتا۔ مسجد نبوی کی تاریخی تصاویر لینے کے 19 سال بعد کرنل صادق کو مصری حاجیوں کے قافلے کے ساتھ سفر مکہ کا پروانہ ملا۔ صحرائے سینا عبور کرکے اور بحیرۂ احمر کے ساحلوں کے ساتھ ساتھ سفر کرتے وہ ام القریٰ مکہ پہنچے۔ اس بار بیت اللہ، مسجد حرام، اس کے مختلف دروازوں، منیٰ اور میدان عرفات کی یادگار تصاویر ان کی کلیکشن کا حصہ بنیں۔ انہوں نے ایک مرتبہ پھر دربار نبوی پر حاضری بھی دی۔
ان دونوں سفروں اور ان میں کھینچی گئی نایاب تصاویر نے نہ صرف مصر و عثمانی سلطنت میں بلکہ دنیا بھر میں محمد صادق کو بہت عزت بخشی۔ 1881ء میں انہیں وینس میں جغرافیہ دانوں کی تیسری بین الاقوامی کانگریس میں مدعو کیا گیا جس میں محمد صادق حجاز مقدس کی تصاویر اور اس سفر کے احوال کے ساتھ شریک ہوئے اور نمائش میں سونے کا تمغہ حاصل کیا۔ محمد صادق نے لیفٹیننٹ جنرل کی حیثیت سے فوج کو خیرباد کہا اور 1896ء میں حج کے بارے میں اپنی چوتھی کتاب بھی شائع کی۔ 1902ء میں آپ سینا کے علاقے العریش میں گورنر مقرر ہوئے لیکن اس عہدے پر صرف دو مہ ہی گزار سکے کہ انتقال کرگئے۔
صادق بے کی چند نایاب تصاویر آپ ذیل میں دیکھ سکتے ہیں:
سعودی عرب نے اس سال منی میں عازمین حج کے لیے مسجدالخِیف کھولنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔غیرملکی رپورٹس کے مطابق کورونا وبا اور محدود حج کے باعث مسجدالخِیف دو سال سے نہیں کھولی گئی تھی۔ وزارت اسلامی امورکمیٹی کے مطابق رواں سال 8، 10، 11، 12 اور13 ذی الحج کو حجاج مسجد الخِیف میں نماز ادا ...
مسجد حرام میں نماز اورعبادت کی ادائی کا شرف کم کم مسلمانوں کو ملتا ہے مگر بعض ایسے خوش نصیب فرزندان توحید بھی ہیں جن کی پوری زندگی حرم مکی میں عبادت و ریاضت میں بسرہوتی ہے۔ عرب ٹی وی کے مطابق مکہ معظمہ کے الشیخ محمد بن عبد الوہاب آل الشیخ بھی انہی خوش نصیبوں میں سے ایک تھے جو70 س...
سعودی عرب میں افغانستان کے سفیر سید جلال کریم نے افغان حکومت اور اور طالبان کے مابین براہ راست مذاکرات پر اصرار کرتے ہوئے کہا کہ طالبان اور امریکا کے درمیان قطر کی میزبانی میں ہونے والے مذاکرات سے افغان حکومت کا کوئی لینا دینا نہیں۔ جب تک افغان حکومت اس بات چیت کا فریق نہیں بنتی ...
دہشت گردوں نے رمضان المبارک کے آخری عشرے کی مبارک ترین ساعتوں میں مقدس ترین سرزمین سعودی عرب کو اپنے نشانے پر لے لیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق سعودی عرب کے شہر قطیف میں مسجد کے قریب ایک خودکش حملہ ہوا جس میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی تاہم مدینہ منورہ میں خودکش دھماکے کے نتیج...
حجاج مزدلفہ میں شب بسری کے بعد شیطان کو کنکریاں مارنے اور سنت ابراہیمی کی پیروی میں قربانی اور دیگر مناسک کی ادائی کے لئے جوق در جوق منیٰ پہنچ رہے ہیں۔ اللہ کے مہمانوں نے گزشتہ روز عرفات کے میدان میں نماز ظہر اور عصر ایک ساتھ ادا کی جس کے بعد وہ مزدلفہ روانہ ہو گئے جہاں انہوں...
حج کے دن ہوں ، عمرے کے مہینے یا طوافِ کعبہ کا قصد–زائرینِ مکہ میں سے شاید ہی کوئی ایسا ہو جو اِس شہرِ امن گیا ہو اور آبِ زم زم کا تبرک لیے بغیر واپس آیا ہو۔ آج ہر سال تقریبا30 لاکھ حجاجِ کرام فریضہ حج ادا کرنے مکہ مکرمہ آتے ہیں، سیر ہو کر آبِ زم زم پیتے ہیں ا ور بوتلیں بھر بھر کر...
مسلمانوں کے مقدس ترین شہر مکہ کی مسجد الحرام میں طوفانی بارش کے باعث کرین گر گئی ہے جس سے سینکڑوں حجاج کرام کی شہادت کی اطلاعات ہیں جبکہ کئی عازمین حج زخمی بھی ہوگئے ہیں۔ اب تک جو خبریں ملی ہیں ان کے مطابق 52 حاجی شہید اور 200 زخمی ہوئے ہیں۔ سعودی ذرایع ابلاغ نے تصدیق کی ہے کہ...