... loading ...
پاکستان میں دولت کا ناجائز، بے دریغ بے خوف حصول اور طاقت کاگھٹیا، بلا وجہ اور تفاخر آمیز مظاہرہ 1980ء سے بتدریج زور پکڑتا گیا۔اب اس سے خوف کم اور گھن زیادہ آتی ہے۔ اکثریت اب اس حوالے سے ’’عادت ہی بنالی ہے تم نے تو منیر اپنی ‘‘کی بے حس و حرکت تفسیر دکھائی دیتی ہے۔
پاکستان کے مالدار اور طاقت ورا فراد کی اکثریت کے روز مرہ رہن سہن اور معاملات کا جائزہ لیں تو 1994 ء میں تہلکہ مچانے والی ہالی وڈ کی فلم’’ The Mask ‘‘یاد آجاتی ہے۔ اس کا مرکزی کردار اسٹینلے اپ کس (مشہور اداکار جیمز کیری) جوعام زندگی میں ایک ناکام شخص ہے اسے ایک جادوئی ماسک کہیں سے مل جاتا ہے۔ یہ اس کے لیے وہی طلسماتی طاقت رکھتا ہے جو پاکستان میں جمہوریت کے لیے اور جعلی الیکشن کی صورت میں بھولے عوام کے پاس اور نامساعد، گھمبیر اور مشکل حالات کو درست کرنے کے لیے اسٹیبلیشمنٹ کے پاس ہر وقت موجود ہوتی ہے۔’’اپ کس‘‘ کو اس ماسک کی بدولت سب کچھ حتی ٰ کہ کیمرون ڈائز جیسی دلفریب حسینہ کی رفاقت بھی حاصل ہوجاتی ہے تو وہ آئینے میں اپنی چمتکار اور نو حاصل جرأت (Prowess) کے اعتراف میں انتہائی تضحیک اور تمسخر سے ایک جملہ کہتا ہے جو شاید پاکستان میں ایسے سب ہی افراد سب کچھ کر گزرنے کے باوجود کہہ نہیں پارہے ،وہ جملہ ہے کہ “Somebody stop meee”۔
اس سے ذرا ہٹ کر ترکی چلتے ہیں! اہل طاقت اور اثر و رسوخ کے طرز عمل کے دو مظاہرے دیکھتے ہیں:
اصرار تھا کہ میں ایک وقت کا کھانا اُس کے ساتھ کھاؤں۔ مدعو کرنے والا میرے نوجوان میزبان کا رفیق کار اور جگری دوست بھی ہے ۔ترکی کے اہلِ اقتدار میں اس کے باوردی درست، والد پس پردہ ہونے کے باوجود ایک اہم حیثیت اور بڑی طاقت ور شخصیت ہیں۔ فینر باشی (Fenerbahçe) استنبول کا متمول علاقہ ہے۔رات کا کھانا وہاں تھا۔ہم دونوں مقررہ وقت پر پہنچ گئے تو منٹوں کی تاخیر پر اس کا فون آیا کہ وہ پچھلی گلی میں کہیں پارکنگ ڈھونڈ رہا ہے۔ ذرا دیر ہوجائے گی۔ ریسٹورنٹ میں داخل ہوا تو اچانک بارش ہونے کی وجہ سے کچھ گیلا اور نادم تھا۔ہمیں حیرت ہوئی ایسی طاقت ور ہستی کا بیٹا ۔ نہ کوئی ڈرائیور ،نہ گارڈ، اپنی پارکنگ کے لیے خود ہی خوار ہوتا رہا۔ابھی نشست سنبھالے کچھ ہی دیر ہوئی تھی کہ ایک لڑکی آئی ۔اس سے گلے ملی ۔کچھ رسمی جملوں کا تبادلہ کیا ۔ہم سے بھی معافی مانگی اورہماری ٹیبل سے ایک خالی کرسی خود ہی اٹھا کر اس نشست پرلے جاکر بیٹھ گئی۔ جہاں اس کا گروپ براجمان تھا۔وہ بتانے لگا کہ یہ بی بی اسکول میں اس کی ساتھی تھی۔ اس کا باپ آج کل ترکی میں وزیر ہے۔
ہمارا میزبان بتانے لگا کہ یہ اکثر اس کے اپارٹمنٹ پر چلا آتا ہے۔ نیچے سیکورٹی والے اسے روکتے ہیں۔ یہ کبھی نہیں الجھتا، جب تک سیکورٹی کلیئر نہ کرے ،یہ خاموشی سے صوفے پر بیٹھا رہتا ہے۔سیکورٹی پر مامور ایک شرارتی لڑکی اسے زیادہ ہی تنگ کرتی ہے۔ اسے پارکنگ والوں کی این اوسی کے بغیر نویں منزل پر واقع اپارٹمنٹ میں نہیں جانے دیتی۔
نمروز ،افغانستان کا حسن اب ترکی کے سیاحی مقام ’’کاپوڈوکیا‘‘ پر ایک ہوٹل میں کام کرتا ہے۔اس کی جانب دیکھیں تو لگتا ہے بھارتی اداکار شاہد کپور نے شہرت ، دولت میں اس کا حق مارا ہے۔پہلے استنبول میں رہتا تھا۔چچا ،بھتیجا یہاں آئے تھے، چچا سوئیڈن پہنچ گیا ہے ۔یہ موقع کی تلاش میں ہے۔کاپوڈوکیا ، آپ ضرور جائیں ۔یہ پہلے یونانی علاقہ تھا۔یہاں عیسائی راہب غاروں میں رہا کرتے تھے۔اب یہاں غاروں میں مکانات اور ہوٹل بن گئے ہیں۔آج سے لگ بھگ ہزار سال پر یہاں سلجوق مسلمان حاکم بنے۔یہاں آپ کو دیگر تفریحات کے علاوہ Hot Air Balloon Ride کا مزہ مل جائے گا۔ صبح چار بجے جب باہر کا ماحول سرد ہوتا ہے ۔گیس برنرز کی مدد سے اندرونی ہوا کو گرم کرکے غباروں کے یہ غول سیاحوں کو لے کر فضا میں بلند ہوجاتے ہیں۔بہت ہی دلفریب منظر ہوتا ہے۔
حسن کو استنبول میں رہائش مہنگی پڑتی تھی۔ پولیس بھی بلاوجہ سوال جواب کرتی تھی۔ وہاں کردوں اور دولت الاسلامیہ کی وجہ سے کافی سیکورٹی اور سختی ہے۔یورپ سے آنے والے جہادی نوجوان ترکی ہی کے راستے رقع شام میں میں داخل ہوتے ہیں جو دولت اسلامیہ کا مرکز ہے۔استنبول اور انقرہ نسبتاً مہنگے شہر ہیں۔
یہاں جس ہوٹل میں کام کرتا ہے وہاں رات کو کسی برآمدے یا خالی کمرے میں پڑکر سو جاتا ہے ۔مالک کے ساتھ ہی کھانا پینا ہوجاتا ہے۔کراچی میں گیارہ سال رہا ۔کراچی ہی میں عزیز آباد کی ایک مہاجر خاتون پر دل آیا۔ خاندان کی مخالفت کے باوجود شادی کی۔یہاں اس کے اخلاق اور حسن سے متاثر ہوکر کئی مقامی اور سیاح خواتین مہربان ہوئیں۔ استنبول کی سہیلہ اور ایمل اس پر دل ہار بیٹھیں۔ان میں سے ایک سے شادی کرتا تو ترکی کی شہریت مل جاتی مگر یہ قلندارن وفا میں سے ایک نکلا۔اپنی زوجہ محترمہ سے بے وفائی پر آمادہ نہیں ۔بیگم کا ہاتھ تھاما تو چھوڑنے کا نام نہیں لیا۔ اسکائپ،فیس ٹائم اور واٹس اپ سے شادی کا بندبند جوڑ کر رکھا ہے۔پاکستانی سفارت خانہ اسے افغان ہونے کی وجہ سے ویزہ نہیں دیتا،افغانستان یہ ڈر کے مارے جانا نہیں چاہتا ، سوئیڈن جانے کی فوری امید نہیں۔ایسے عمدہ اور وفا دار مرد میوہ شاہ اورمیانی صاحب کے قبرستان یا پھرجیل میں پھانسی کی کال کوٹھڑی میں ملتے ہیں۔ شاید ایک آدھ یورپ جانے کے امیدوار مہاجرین میں۔اس کا نام بھی حسن ہوگا۔ make rule Exceptions don’t (استثنا کو کلیہ نہ سمجھا جائے)۔
حسن بیان کرتا تھا کہ جس گھرانے کے پاس یہ استنبول میں ملازم تھا ۔ان کی ہدایت تھی کہ وہ اپنی ملازمت ظاہر نہ کرے۔ اس وجہ سے پیچیدگیاں ہوجائیں گی ۔ایک رات تھکن سے چور جب یہ یورپی حصے سے ایشیائی حصے میں اپنے گھر کے پاس پہنچا تو پولیس نے دھر لیا۔مالکان کے پاس لے گئے۔ ویزہ کی کوئی بے ضابطگی نہ تھی اسے رہائی ملی تو اس نے پولیس سے ہلکا سے احتجاج کیا کہ اب میں رات کے ایک بجے کہاں گھر پہنچ پاؤں گا تو وہ اسے پچیس میل دور اپنی کار میں گھر بھی چھوڑ کر آئے اور راستے میں کھانا بھی کھلایا۔
وہ سوچ رہا ہے کہ ترکی کی دو اہم شخصیات کے بیٹے اور بیٹی اس قدر نارمل اور عام کیوں ہیں جب کہ ہمارے ہاں کے ایک پیر صاحب جو ایسے معروف بھی نہیں بلکہ وجۂ آسودگی و تفاخر صرف یہ ہے کہ ایک مقتدر شخصیت کے دامن حرص و ہوس کو تھامے بیٹھے ہیں ،یہ قطب ِگمنام جب جمعہ کی نماز پڑھنے بمشکل مسجد میں آتے ہیں تو آگے پیچھے موبائلز انہیں شیطان کی مانند گھیرے رہتی ہیں ۔آپ کو شیطان کا وہ معاملہ تو یاد ہی ہے نا جو سورہ الاعراف کی آیات سولہ اور سترہ میں بیان ہوا ہے کہ:
’’ میں ان پر (تیرے بندوں پر) حملہ آور ہوں گا۔ آگے، پیچھے، دائیں اور بائیں جانب سے (اے رب الکریم)ان کی اکثریت ناشکری اور نافرمان ہے۔‘‘
مسجد کے صدر دروازے پر حضرت کی آمد کے ساتھ ہی ان کے وحشی صورت گارڈز لپک کر مسجد کا رخ کرتے ہیں۔دخول مبارک سے پہلے ا ندر جھانک کر اطمینان کرلیتے ہیں کہ اس بندۂ خدا کے لیے اللہ کا گھر محفوظ ہے ،تو پھر سرکار کی آمد مرحبا ،ہوتی ہے۔اہل اللہ تو یوں بھی اہل فقر ہوتے ہیں اہلیان حرص و ہوس سے وابستگی انہیں کیوں کر قبول ہوتی ہے یہی وہ لمحۂ تشویش ہے ، جب اقبال کا یہ مصرعہ بے اختیار زبان پر آجاتا ہے ع
بادشاہ محمد تغلق نے جب دہلی کے ایک مشہور بزرگ سے یہ فرمائش کی کہ” جمعہ کی نماز وہ قلعے میں واقع محل کی مسجد میں پڑھایا کریں” تو انہوں نے یہ کہہ کر انکار کردیا کہ” ہمارے پاس لے دے کے یہ ایک نمازبچی ہے وہ بھی آپ ہم سے چھیننا چاہتے ہیں”
جب حضرت خواجہ قطب الدین بختیار کاکیؒ سے دربار سے وابستہ ایک عالم کی رنجش ہوگئی۔تو اسی گلہ جوئی کی بنیاد پر حضرت خواجہ معین الدین چشتیؒ ،جو ان کے مرشد تھے ، اپنے ساتھ دہلی سے اجمیر لے جانے لگے تو ساری دہلی انہیں روکنے پر اصرار کرنے لگی اور آخر میں بادشاہ التمش نے درخواست کی کہ انہیں ساتھ نہ لے جائیں تو وہ مان گئے۔ اسی طرح حضرت نظام الدین اولیاؒ کے دہلی تشریف لانے کے بعد گیارہ بادشاہ تخت نشین ہوئے جن میں سے کم از کم تین ایسے تھے جو آپ کے معتقد تھے مگر آپ ایک دفعہ بھی دربار کی طرف نہ گئے، نہ کوئی جاگیر قبول کی نہ کوئی وظیفہ، نہ منصب۔
کیا پاکستان میں اہم افراد کے دل سے احساس زیاں بالکل ہی جاتا رہا ہے۔
ترکیہ کے مغربی علاقے میں 6 شدت زلزلے سے 22 افراد زخمی ہو گئے۔ غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق استنبول کے مشرق میں تقریبا 210 کلومیٹر (130میل) دور ترکیہ کے مغربی علاقے میں6 شدت زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں جس کے نتیجے میں 22 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہوئیں۔ یورپی زل...
ترکی کی عدالت نے جمال خاشقجی کے قتل کے مقدمے کی سماعت روک کر مقدمے کو سعودی عرب منتقل کرنے کے حق میں فیصلہ سنادیا۔غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق پراسیکیوٹر نے 26 سعودی مشتبہ افراد کے مقدمے کی سماعت روکنے کی درخواست کی تھی۔غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق مقدمے کی سماعت سعودی عر...
ترکی اور قطر کے حکام کا افغانستان کے ایئر پورٹ کے انتظام سے متعلق بات چیت کیلئے کابل کا دورہ کرنے کا ارادہ ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق اس حوالے سے ترک وزیر خارجہ چاوش اولو کا کہنا تھا کہ ترکی اور قطر کے عہدیداران رات دوحا میں ملاقات کریں گے، جس کے بعد دونوں ملکوں کے حکام باضابطہ معاہ...
ترکی میں 5.6 شدت کے زلزلے کے جھٹکوں سے عمارتیں لرز گئیں اور خوف زدہ شہری گھروں سے نکل کر کھلے مقام پر جمع ہوگئے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی کے شہر استنبول کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 5.3 ریکارڈ کی گئی جب کہ اس کا مرکز استنب...
آذربائیجان اور آرمینیا کے مابین ایک مرتبہ پھر مسلح جھڑپوں کا آغاز ہو گیا ہے۔ آرمینیا نے روس سے مدد طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے پندرہ فوجی مارے گئے ہیں جبکہ آذربائیجان نے بارہ فوجیوں کو پکڑ لیا ہے۔جرمن ٹی وی رپورٹ کے مطابق آرمینیا کی طرف سے منگل کو جاری ہونے والے ایک بیان کے مطا...
فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے ترکی، اردن اور مالی کو بھی گرے لسٹ میں شامل کردیا ہے جب کہ بوٹسوانا اور ماریشیئس کو گرے لسٹ سے نکال دیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق اس بات کا اعلان ایف اے ٹی ایف کے ورچوئل اجلاس کے بعد بریفنگ دیتے ہوئے ڈاکٹر مارکوس پلیئر نے کیا۔فیٹف کے سربراہ...
ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ میں کبھی بھی الیکٹرانک (ای) سگریٹ کی کمپنی کو اجازت نہیں دوں گا کہ وہ اپنی مصنوعات ترکی میں فروخت کریں۔ استنبول میں تمباکو نوشی کے حوالے سے تقریب میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نے وزیر تجارت کو حکم دیا ہے کہ ترکی میں الیکٹرانک سگریٹ...
ترکی اور امریکا کے درمیان شام میں کردوں کے خلاف جنگ بندی پر اتفاق ہوگیا جس کے بعد ترکی نے شام میں عارضی طور پر سیز فائر کا اعلان کرتے ہوئے کردوں کو نکلنے کے لیے پانچ دن کی مہلت دے دی۔جنگ بندی کے حوالے سے امریکا کے نائب صدر مائیک پینس ترک صدر رجب طیب اردوان سے ملاقات کرنے انقرہ پہ...
امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ امریکا نے ترکی کو شام میں فوجی کارروائی کی اجازت نہیں دی۔امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ٹی وی چینل پی بی ایس کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ یہ اطلاعات بالکل غلط ہیں کہ امریکا نے ترکی کو اس آپریشن کی اجازت دی ہے، انہوں نے کہا کہ ہم نے ت...
[caption id="attachment_41354" align="aligncenter" width="576"] رانا سنگھے پریماداسا، سری لنکا کے وزیر اعظم [/caption] پچھلی قسط میں ہم نے بتایا تھا کہ راجیو کا ہفتہ وار میگزین سنڈے میں یہ انٹرویو کہ وہ دوبارہ وزیر اعظم منتخب ہونے کے بعد سری لنکا سے امن معاہدے کی تجدید کر...
ہندوستان کی سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی اپنے مقاصد کے تیز تر حصول لیے راج نیتی (سیاست) میں شارٹ کٹ نکالنے کی خاطر دہشت گرد تنظیمیں بنانے کی ماہر تھیں ۔ مشرقی پاکستان میں مکتی باہنی بناکر ان کو بنگلا دیش بنانے میں جو کامیابی ہوئی ،اس سے ان کے حوصلے بہت بڑھ گئے۔ اندرا گاندھی جن ...
[caption id="attachment_41267" align="aligncenter" width="1080"] مارماڈیوک پکتھال[/caption] سن دو ہزار کے رمضان تھے وہ ایک مسجد میں تراویح پڑھ رہا تھا، نمازیوں کی صف میں خاصی تنگی تھی۔ جب فرض نماز ختم ہوئی تو اس نے اُردو میں ساتھ والے نمازی کو کہا کہ وہ ذرا کھل کر بیٹھے ت...