... loading ...
جدت اور نئی ٹیکنالوجی کے اِس عہد میں ایک کامیاب کاروباری شخصیت بننا صرف ایم بی ڈگری رکھے والوں کا حق ہی نہیں۔ اگر آپ درست زاویے سے دیکھیں تو ڈگری چاہے کوئی بھی ہو، کامیابی کی بلندیوں کو چھو سکتے ہیں۔
معروف ویب سائٹ Entrepreneur.com کہتی ہے کہ طالب علم کی حیثیت سے ممکن ہےکہ آپ کو یہ چند مضامین پسند نہ ہوں لیکن اگر آپ ایک اچھی کاروباری شخصیت بننا چاہتے ہیں تو ان میں سے چند مضامین کا انتخاب متعدد شعبہ جات میں کام آ سکتا ہے۔
کامیابی کی شاہراہ پر گامزن ہونے کے لیے کن پانچ “ڈگریوں” کی ضرورت ہے، آئیے دیکھتے ہیں:
انگریزی میں گریجویٹ یا اِس عالمی زبان پر عبور رکھنے والے افراد صرف بلاگنگ کے ذریعے ہی خاصا کما سکتے ہیں۔ ویسے بھی انگریزی جاننے والے مسابقت کی دوڑ میں دوسروں سے آگے رہتے ہیں کیونکہ سرمایہ کاروں کے لیے پرکشش کاروباری منصوبے تیار کرسکتے ہیں۔
کاروبار کے مالی پہلوؤں کو سمجھنا کسی بھی ادارے کے لیے زندگی و موت کا مسئلہ ہوتا ہے۔ حساب گری یعنی اکاؤنٹنگ یا مالیات میں گریجویٹ افراد اپنا مشاورتی ادارہ کھول سکتے ہیں جہاں لامحدود آمدنی آپ کی منتظر ہوگی۔
کمیونی کیشنز یعنی رابطہ کاری، چاہے زبانی ہو، تحریری یا غیر زبانی اشاروں میں۔ یہ ڈگری طلباء کو سکھاتی ہے کہ لوگوں کے ساتھ مل کر کس طرح کام کیا جائے اور اپنی خواہش کے مطابق اسے بخوبی انجام تک پہنچایا جائے۔ رابطہ کاری کاروباری منتظمین کے لیے بہترین ذریعہ ہوتی ہے۔
یہ ڈگری گریجویٹ افراد کو ویب ڈیولپمنٹ سے لے کر اینالٹکس تک سب کچھ سکھانے میں مدد دے سکتی ہے۔ اس سند کے حامل افراد ایک ٹیکنالوجی کمپنی کا آغاز کرسکتے ہیں اور یوں اس ڈیجیٹل عہد سے بہت کچھ پا سکتے ہیں۔
فلسفہ میں گریجویٹ افراد محض شعبہ تدریس میں ہی نہیں بلکہ دیگر شعبوں میں بھی کہیں آگے جا سکتے۔ مبصرانہ و غیر روایتی سوچ تقریر میں مہارت کسی بھی چھوٹے کاروبار کے مالک کے لیے اہم ہوسکتی ہے۔ فلسفہ دوسروں کے ساتھ منسلک ہونے، مختلف زاویوں سے دیکھنے اور یہ جاننے کے لیے بھی بنیاد فراہم کرتا ہےکہ افراد، بالخصوص صارفین، کے ذہن میں کون سی بات درست انداز میں بیٹھ سکتی ہے۔
ممتاز عالمِ دین مفتی تقی عثمانی نے افغان طالبان کے سربراہ ملا ہیبت اللہ کو مراسلہ بھیجا ہے۔ مفتی تقی عثمانی نے اپنے خط میں کہا ہے کہ افغانستان میں لڑکیوں کی تعلیم کا مسئلہ دشمن نے پروپیگنڈے کا ذریعہ بنا لیا ہے۔ ان کا طالبان سربراہ کے نام خط میں کہنا ہے کہ اماراتِ اسلامیہ کے فراخد...
کورونا وائرس کی وبا کے نتیجے میں جتنی بڑی تعداد تعلیمی سلسلے سے دور ہوئی اس پر قابو پانا لگ بھگ ناممکن ہے۔ یہ بات اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسیف) کی جانب سے جاری ایک تحقیقی رپورٹ میں بتائی گئی ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ غریب اور متوسط ممالک کے 10 سال کے 70 فیصد بچے ای...
سنگل نیشنل کریکولم پر بڑا فیصلہ کر لیا گیا، یکساں نصاب کیلئے کسی ایک کتاب کو بطور ٹیکسٹ بک لازمی پڑھانے کی پاپندی ختم کر دی گئی ، سنگل نیشنل کریکولم فریم ورک کے تحت پرائیویٹ پبلشرز کی کتابوں پر این او سی دینے کی لازمی شرط بھی ختم کر دی گئی ہے۔ حکومت نے سنگل نیشنل کریکولم کے تحت س...
آئی ایم ڈی(انٹرنیشنل مینجمنٹ ڈ ویلپمنٹ انسٹی ٹیوٹ)نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں بتایا ہے کہ سعودی عرب پوری دنیا میں تعلیم پر سب سے زیادہ خرچ کرنے والا ملک بن گیا ہے جبکہ سائبر سکیورٹی پر سب سے زیادہ خرچ کرنے والے ممالک میں ساتویں پوزیشن کا مالک بن گیا ۔گزشتہ دنوں عالمی میڈیا نے رپو...