... loading ...
جدید طبی تحقیق کہتی ہے کہ ذہنی سکون کے لیے ادویات لینے والے نوجوان پرتشدد جرائم کی طرف زیادہ مائل ہوسکتے ہیں۔ پی لاس میڈیسن جنرل میں شائع ہونے والی تحقیق کے لیے انوکھا تحقیقی نمونہ استعمال کیا گیا، جس کا مقصد دوا استعمال کرتے ہوئے اور دوا کے بغیر انہی افراد کے رویے کا تقابل تھا۔
برطانیہ کی آکسفرڈ یونیورسٹی کے سینا فیزل نے اس تحقیق کی قیادت کی اور ان کی ٹیم نے سوئیڈن کے منظور شدہ ادویات کھاتے اور قومی جرائم کھاتے کا تین سال تک جائزہ لیا جس میں ساڑھے 8 لاکھ افراد کو Selective Serotonin Reuptake Inhibitors یعنی SSRIs دیے گئے۔ ان میں سے ایک فیصد افراد پرتشدد جرائم میں ملوث پائے گئے تھے۔ یہ ادویات اکثر و بیشتر ذہنی اضطراب اور تناؤ کو کم کرنے کے لیے دی جاتی ہیں اور ان میں پروزیک اور پیکسل جیسی مشہور ادویات شامل ہیں۔
مجموعی طور پر یہ ادویات استعمال کرنے والے افراد میں جرائم کی شرح اور تشدد میں اضافہ نہیں دیکھا گیا لیکن 15 سے 24 سال کی عمر کے 43 افراد میں دوا لینے کے بعد پرتشدد سرگرمی کا خطرہ پایا گیا۔ تحقیق نے یہ بھی مشاہدہ کیا کہ دوا لینے کے بعد نوعمر افراد میں شراب کے مسائل بھی پائے گئے جکہ نتائج نے یہ بھی ظاہر کیا کہ دوا کی کم خوراک لینے والے تشدد کے خطرے سے زیادہ دوچار رہے۔
حیران کن طور پر تحقیق نے تجویز کیا ہے کہ نوجوان افراد دواؤں کی خوراک میں اضافہ کریں تاکہ پرتشدد اور مجرمانہ سرگرمیوں کے خطرے کو کم کیا جا سکے۔
فیزل نے ایک برطانوی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ کم خوراک لیے والے نوجوان مکمل علاج نہیں کرپاتے اور یوں ہیجان خیز رویے کے خطرے سے دوچار ہو رہے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ یہ تحقیق قطعیت کے ساتھ یہ ثابت نہیں کرتی کہ SSRIs پرتشدد سرگرمیوں میں اضافے کا سبب بنتی ہیں بلکہ کہا کہ اس ضمن میں مزید تحقیق ہونی چاہیے۔
ماضی میں ہارورڈ اسکول آف پبلک ہیلتھ نے بھی پایا تھا کہ ایسی ادویات نو عمر اور نوجوان افراد میں خود اذیتی میں اضافہ کرتی ہیں۔ اس تحقیق میں 10 سے 64 سال کی عمر کے ڈیڑھ لاکھ افراد کا 12 سال تک جائزہ لیا گیا تھا اور دوا کی اوسط خوراک استعمال کرنے والے 24 سال کے اور اس سے کم عمر کے افراد میں خودکشی کا رحجان دوگنا پایا گیا تھا۔
خوراک و ادویات کے حوالے سے امریکا کے سرکاری ادارے ایف ڈی اے نے 2004ء میں ایک جائزہ کیا تھا جس میں پایا گیا تھا کہ ایسی ادویات 18 سے 25 سال کے افراد میں خودکشی کے خطرے کو دو گنا کردیتی ہیں۔ حال ہی میں صحافی بین سوان نے بھی اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ اسلحے کے ذریعے کی گئی پرتشدد کارروائیوں اور ان ادویات کے درمیان کوئی ممکنہ ربط پایا جاتاہے۔
کووڈ 19 سے بہت زیادہ بیمار ہونے والے افراد کے دماغ میں ایسی تبدیلیاں آسکتی ہیں جو الزائمر امراض کے شکار مریضوں میں دریافت ہوتی ہیں۔یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔ کولمبیا یونیورسٹی ویگلوس کالج آف فزیشنز کی اس تحقیق سے لانگ کووڈ کا سامنا کرنے والے مریضوں م...
امریکی ماہرین نے دریافت کیا ہے کہ رات کے کھانے کے وقت اور بلڈ شوگر کی سطح کے درمیان تعلق موجود ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔ میساچوسٹس جنرل ہاسپٹل، برگھم اینڈ ویمنز ہاسپٹل اور اسپین کی مورسیا یونیورسٹی کی تحقیق میں بتا...
بہت زیادہ فکرمند اور ذہنی پریشانی کا شکار رہنے والے درمیانی عمر کے مردوں میں آنے والے برسوں میں امراض قلب، فالج اور ذیابیطس ٹائپ 2 کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔ یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔ بوسٹن یونیورسٹی اسکول آف میڈیسین کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ...
درمیانی عمر کے افراد میں زیادہ دیر تک ٹی وی دیکھنے کی عادت جو جان لیوا بیماریوں کا باعث بن سکتی ہے،میڈیارپورٹس کے مطابق یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔برسٹل یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ دن بھر میں 4 گھنٹے یا اس سے زیادہ وقت ٹی وی دیکھنے سے خون گاڑ...
ہوا میں جانے کے بعد کورونا وائرس 20 منٹ کے اندر لوگوں کو بیمار کرنے کی 90 فیصد صلاحیت سے محروم ہوجاتا ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔ برسٹل یونیورسٹی کے ایروسول ریسرچ سینٹر کی تحقیق میں جائزہ لیا گیاکہ سماجی دوری اور فی...
وٹامن ڈی کی کمی کچھ افراد کی قبل از وقت موت کا باعث بن سکتی ہے۔یہ بات برطانیہ میں ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔طبی جریدے دی لانسیٹ ڈائیبیٹس اینڈ اینڈوکرینولوجی میں شائع تحقیق میں ایسے جینیاتی شواہد پیش کیے گئے جن سے وٹامن ڈی کی کمی اور موت کے درمیان ایک تعلق کا عندیہ ملا۔کیمبر...
کووڈ 19 کے متعدد مریضوں کی جانب سے کانوں سے متعلق علامات بشمول سننے کی حس متاثر ہونے، سر چکرانے، توازن بگڑنے اور گھنٹیاں بجنے کو رپورٹ کیا گیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق اب امریکا میں ہونے والی ایک نئی تحقیق میں انکشاف کیا گیا کہ کورونا وائرس کان کے اندرونی حصے کے خلیات بشمول بالوں ...
کورونا وائرس کی قسم ڈیلٹا کے خلاف ہر عمر کے افراد میں ویکسین کی دوسری خوراک کے بعد بننے والی مدافعت چند ماہ میں گھٹ جاتی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔ تحقیق میں اسرائیل میں 11 سے 31 جولائی کے دوران کووڈ 19 سے متاثر ہونے والے افراد کے ڈیٹا کی جانچ...
بچوں میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے کا خطرہ لگ بھگ بالغ افراد جتنا ہی ہوتا ہے مگر علامات ظاہر ہونے کا امکان کم ہوتا ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔ تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ امریکی ریاست یوٹاہ اور نیویارک شہر میں ب...
ایک نئی تحقیق میں سامنے آیا ہے کہ اگر تو آپ اپنا زیادہ وقت مختلف ڈیوائسز کی اسکرینوں کو دیکھتے ہوئے گزارتے ہیں تو بینائی کمزور ہونے کے مسئلے کے لیے بھی تیار رہنا چاہیے بالخصوص بچوں اور نوجوانوں کو۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔اینجیلا رسکن یونیورسٹی ...
ذہنی تناؤ کم کرنے والی ادویات کی اکثریت درحقیقت کام نہیں کرتی۔ ایک نئی تحقیق کے مطابق ذہنی تناؤ کی کمی کے لیے دی جانے والی 14 عام ترین ادویات میں سے صرف ایک ایسی ہے جو سکون آور ادویات سے زیادہ موثر ہے۔ مزید برآں، ان ادویات کا خودکشی کے خیالات اور کوششوں سے تعلق بھی پایا گیا ہے۔ ...
ذرا تصور کیجیے کہ امریکا میں دہشت گردی سے ہونے والی اموات میں گزشتہ 15 سالوں میں ڈرامائی اضافہ ہوا تصور کیجیے کہ یہ اموات بڑے پیمانے پر پھیلی ہوئی ہیں اور تقریباً برادریوں میں یکساں ہوئی ہیں۔ یہ بھی فرض کرلیجیے کہ ہر سال ملک میں 40 ہزار سے زیادہ افراد دہشت گردی کے حملوں میں مارے ...