وجود

... loading ...

وجود

عمران فاروق قتل۔۔۔۔۔۔ کب کب ،کیا کیا ہوا؟

بدھ 16 ستمبر 2015 عمران فاروق قتل۔۔۔۔۔۔ کب کب ،کیا کیا ہوا؟

mqm-suspects-uk-police

  • لندن کے شمالی علاقے میں ۱۶؍ ستمبر ۲۰۱۰ء کو عمران فاروق کو اُن کی رہائش گاہ کے قریب قتل کر دیا گیا۔
  • عمران فاروق کے قتل کی تحقیقات میں پہلی مرتبہ ۶؍ دسمبر ۲۰۱۲ء کو ایم کیوایم کے لندن سیکریٹریٹ میں چھاپا مارا گیا۔دفتر سے نقد رقم بھی برآمد ہوئی جو بعد میں ایک نئے مقدمے منی لانڈرنگ کی بنیاد بنی۔
  • شمالی لندن کے دو گھروں میں ۱۸؍جون ۲۰۱۳ء کو چھاپے مارے گئے، جہاں سے ملنے والی بھاری رقم قبضے میں لے لی گئی۔اسکاٹ لینڈ یارڈ نے رقم کی گنتی نہیں بتائی۔
  • الطاف حسین کے بھتیجے افتخار حسین کو کینیڈا سے لندن پہنچنے پر ۲۴؍جون ۲۰۱۳ء کو ہیتھرو ائیرپورٹ سے گرفتار کر لیا گیا۔اُنہیں تفتیش کے بعد ضمانت پر رِہا کیا گیا۔
  • عمران فاروق کے قتل کے مقدمے میں دو مطلوب ملزمان کاشف عرف کامران اور محسن علی سید کی تصاویر ۲۷؍ مئی ۲۰۱۴ء کو پہلی بار جاری کی گئی۔میٹرو پولیٹن پولیس کے مطابق دونوں ملزمان ستمبر ۲۰۱۰ء کے اوائل میں برطانیا پہنچے تھے، شمالی لندن کے علاقے اسٹین مور میں مقیم رہے۔اور عمران فاروق کے قتل کی شام ہی برطانیا چھوڑ گغے تھے۔
  • اسکاٹ لینڈ یارڈ نے ۲۷؍ اگست ۲۰۱۴ء کو ایم کیوایم کے ایک کارکن کو گرفتار کیا۔ ایم کیوایم کے اہم رہنما محمد انور نے گرفتاری کی تصدیق بھی کی۔
  • اسکاٹ لینڈ یارڈ نے عمران فاروق کے قتل کی چوتھی برسی کے موقع پر۱۶؍ ستمبر۲۰۱۴ء کواپنے ایک عوامی پیغام میں لوگوں سے مدد کی اپیل کی۔


متعلقہ خبریں


دیکھو مجھے جو دیدہ عبرت نگاہ ہو وجود - پیر 19 ستمبر 2022

یہ تصویر غور سے دیکھیں! یہ عمران فاروق کی بیوہ ہے، جس کا مرحوم شوہر ایک با صلاحیت فرد تھا۔ مگر اُس کی "صالحیت" کے بغیر "صلاحیت" کیا قیامتیں لاتی رہیں، یہ سمجھنا ہو تو اس شخص کی زندگی کا مطالعہ کریں۔ عمران فاروق ایم کیوایم کے بانی ارکان اور رہنماؤں میں سے ایک تھا۔ اُس نے ایم کیوای...

دیکھو مجھے جو دیدہ عبرت نگاہ ہو

متحدہ نے ڈاکٹر عمران فاروق کو بھلا دیا، شمائلہ عمران کا شکوہ وجود - اتوار 18 ستمبر 2022

متحدہ قومی موومنٹ کے مقتول رہنما ڈاکٹر عمران فاروق کی اہلیہ شمائلہ عمران نے پارٹی سے شکوہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ متحدہ نے ان کے شوہر کو بھلا دیا ہے۔ متحدہ کے شریک بانی ڈاکٹر عمران فاروق کی 12ویں برسی پر شمائلہ عمران نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ یا رب میرے لیے ایسا دروازہ کھول دے جس کی و...

متحدہ نے ڈاکٹر عمران فاروق کو بھلا دیا، شمائلہ عمران کا شکوہ

ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین کے خلاف لندن پولیس کو شکایت درج کرادی گئی! وجود - منگل 23 اگست 2016

ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین کی پاکستان مخالف تقریر اور نعرے بازی کی حوصلہ افزائی کے بعد اب اُن کے خلاف اقدامات کی تپش لندن بھی پہنچ رہی ہے۔ پاکستانی نژاد برطانوی شہری طارق حسین نے لیڈ گرو پولیس اسٹیشن میں ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین کے خلاف شکایت درج کرادی ہے۔ جس میں کہا گیا ...

ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین کے خلاف لندن پولیس کو شکایت درج کرادی گئی!

منی لانڈرنگ مقدمہ : شہادتیں ناکافی، الطاف حسین کو پولیس اسٹیشن آنے کی ضرورت نہیں (میٹرو پولیٹن پولیس) وجود - منگل 02 فروری 2016

برطانیہ کی میٹرو پولیٹن پولیس نے کہا ہے کہ منی لانڈرنگ کیس میں متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین اور دیگر افراد کے خلاف فی الحال فرد جرم عائد کرنے کے لیے شہادتیں کافی نہیں۔ اس لئے تحقیقات جاری رہنے کے باوجود الطاف حسین اور دیگر پانچ افراد کو پولیس اسٹیشن آنے کی ضرورت نہیں۔میٹر...

منی لانڈرنگ مقدمہ : شہادتیں ناکافی، الطاف حسین کو پولیس اسٹیشن آنے کی ضرورت نہیں (میٹرو پولیٹن پولیس)

ڈاکٹر عمران فاروق قتل مقدمہ: الطاف حسین سمیت تین ملزمان کو انٹر پول کے ذریعے گرفتار کرانے کا فیصلہ وجود - جمعه 08 جنوری 2016

ڈاکٹر عمران فاروق قتل کے مقدمے میں الطاف حسین سمیت تین اہم ملزمان کو بالآخر گرفتار کرنے کافیصلہ ہوا ہے۔ اسلام آباد کے انتہائی حساس ذرائع نے یہ انکشاف کیا ہے کہ یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ایف آئی اے انٹر پول کی مدد سے اس مقدمے سے جڑے لندن میں مقیم تینوں اہم ملزمان کو گرفتار کرانے کے ل...

ڈاکٹر عمران فاروق قتل مقدمہ: الطاف حسین سمیت تین ملزمان کو انٹر پول کے ذریعے گرفتار کرانے کا فیصلہ

عمران فاروق قتل مقدمہ: عمران فاروق کی بیوہ لندن میں مجسٹریٹ کی عدالت میں پہلی بار پیش وجود - بدھ 23 دسمبر 2015

لندن میں ڈاکٹر عمران فاروق قتل میں ایک اور اہم پیش رفت یہ سامنے آئی ہے کہ پانچ سال میں پہلی مرتبہ ڈاکٹر عمران فاروق کی بیوہ شمائلہ عمران نے مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش ہو کر اپنا بیان قلمبند کرایا ہے۔ اطلاعات کے مطابق مجسٹریٹ کے سامنے قتل کی واردات کے عینی گواہ ایک بچے کو بھی...

عمران فاروق قتل مقدمہ: عمران فاروق کی بیوہ لندن میں مجسٹریٹ کی عدالت میں پہلی بار پیش

ڈاکٹر عمران فاروق قتل کے مقدمے پر وزیر داخلہ کی انتہائی غیر منطقی وضاحتیں باسط علی - پیر 07 دسمبر 2015

وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار نے ۶؍دسمبر (بروز اتوار) کو ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ عمران فاروق قتل کیس کا حکومت سے کوئی تعلق نہیں۔ یہ مقدمہ جے آئی ٹی کی روشنی میں درج کیا گیا۔ جس کی منظوری حکومت نے دی۔اُنہوں نے کہا کہ ملزمان کی پاکستان میں گرفتاری کے باعث مقدمے درج کرنے کا فی...

ڈاکٹر عمران فاروق قتل کے مقدمے پر وزیر داخلہ کی انتہائی غیر منطقی وضاحتیں

عمران فاروق قتل کا مقدمہ ایف آئی اے نے درج کر لیا! مقاصد کیا ہیں؟ باسط علی - هفته 05 دسمبر 2015

عمران فاروق کے قتل کے تقریباً پانچ برس بعد اور کراچی میں بلدیاتی انتخابات سے صرف ایک روز قبل حکومت پاکستان اور وزارت داخلہ نے بآلاخر ایک مقدمے کا اندراج کر لیا ہے۔ اس مقدمے کی مدعی خود حکومت پاکستان بنی ہے، جبکہ مقدمہ اسلام آباد میں ایف آئی اے کے محکمہ انسدادِ دہشت گردی میں درج ک...

عمران فاروق قتل کا مقدمہ ایف آئی اے نے درج کر لیا! مقاصد کیا ہیں؟

ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین سے ساڑھے تین گھنٹے تک تفتیش ۔۔ضمانت میں چار ماہ تک توسیع وجود - منگل 06 اکتوبر 2015

ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کومنی لانڈرنگ مقدمے میں تیسری مرتبہ فروری 2016ء تک ضمانت میں تو سیع مل گئی ہے۔ گزشتہ تقریباً تین برسوں میں جاری تفتیش میں وہ 5 اکتوبر بروز پیر کو اپنی مدتِ ضمانت ختم ہونے پر لندن کے سدک پولیس سٹیشن میں پیش ہوئے تھے۔ لندن ذرایع کے مطابق ایم کیو ایم ک...

ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین سے ساڑھے تین گھنٹے تک تفتیش ۔۔ضمانت میں چار ماہ تک توسیع

منی لانڈرنگ کیس:ایم کیوایم کے قائد کی اسکاٹ لینڈ یارڈ کے سامنے آج پیشی وجود - پیر 05 اکتوبر 2015

ایم کیوایم کے قائد کی منی لانڈرنگ کیس میں آج ضمانت ختم ہو رہی ہے۔ اس لیے آج کسی وقت ایم کیو ایم کے قائد کی اسکاٹ لینڈ یارڈ کے روبرو پیش ہونے کی توقع ظاہر کی جارہی ہے جہاں ان پر فرد جرم عائد کئے جانے کا بھی امکان ہے۔ ایم کیو ایم کے قائد پر فرد جرم عائد ہونے کی صورت میں کیس کی سماع...

منی لانڈرنگ کیس:ایم کیوایم کے قائد کی اسکاٹ لینڈ یارڈ کے سامنے آج پیشی

عمران فاروق قتل کے مرکزی ملزمان مزید نوے روز تک رینجرز کے حوالے وجود - جمعرات 24 ستمبر 2015

عمران فاروق قتل کے مقدمے کے مرکزی ملزم معظم علی کے بعد خالد شمیم اور محسن علی کو مزید نوے روز کے ریمانڈ پرپھر رینجرز کے حوالے کر دیا گیاہے۔ وزارت داخلہ نے کسی انتظامی یا حکومتی فیصلے کے ذریعے تینوں ملزمان کی برطانیہ حوالگی کو خارج از امکان قراردیا ہے۔ ذرائع کے مطابق عمران فاروق ق...

عمران فاروق قتل کے مرکزی ملزمان مزید نوے روز تک رینجرز کے حوالے

عمران فاروق قتل کو پانچ سال گزر گئے، تحقیقات اب بھی جاری وجود - بدھ 16 ستمبر 2015

متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کو آج پانچ سال بیت گئے۔ برطانیہ کی انصاف پسند سرزمین پر قتل جیسا واقعہ ہوگیا، لیکن اتنا عرصہ گزر جانے کے باوجود آج تک ملزمان انصاف کے کٹہرے میں نہیں آسکے۔ لیکن لندن کی میٹروپولیٹن پولیس نے ایک مرتبہ پھر تحقیقات سے اپنی وابستگی ک...

عمران فاروق قتل کو پانچ سال گزر گئے، تحقیقات اب بھی جاری

مضامین
کشمیریوں کی شخصی آزادی بھی چھن گئی وجود منگل 03 دسمبر 2024
کشمیریوں کی شخصی آزادی بھی چھن گئی

دنیا ہماری انگلیوں پر وجود منگل 03 دسمبر 2024
دنیا ہماری انگلیوں پر

مودانی :ہم تو ڈوبے ہیں صنم تم کو بھی لے ڈوبیں گے وجود پیر 02 دسمبر 2024
مودانی :ہم تو ڈوبے ہیں صنم تم کو بھی لے ڈوبیں گے

بھارت میں اقلیتوں کے خلاف پائی جانے والی انتہا پسندی وجود پیر 02 دسمبر 2024
بھارت میں اقلیتوں کے خلاف پائی جانے والی انتہا پسندی

انا کی موت،زندگی کی حقیقت وجود پیر 02 دسمبر 2024
انا کی موت،زندگی کی حقیقت

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر