وجود

... loading ...

وجود

سندھ حکومت کہاں تک جائے گی؟

منگل 15 ستمبر 2015 سندھ حکومت کہاں تک جائے گی؟

Flag-of-Sindh-government

پیپلزپارٹی کی قیادت میں قائم سندھ حکومت نے وفاق کے خلاف اعلان ِجنگ کردیا ہے۔سینئر وزیر نثار کھوڑو کے ساتھ پریس کانفرنس میں وزیر خزانہ مراد علی شاہ کا کہناتھاکہ گیس صوبے سے باہر نہیں جانےدی جائے گی۔ سندھ سے نکلنے والے ایک سو پچاسی ارب ٹن کوئلےکو بھی اب پنجاب نہیں جانے دیا جائے گا کیونکہ اس کی بھی تیاری ہورہی ہے۔ سندھ حکومت کے ذرائع وفاقی حکومت کے خلاف اعلان بغاوت کی وجہ یہ بتاتے ہیں کہ شریف برادران کا منصوبہ ہے کہ ایل این جی درآمد کے بعدسندھ سے نکلنے والی گیس پنجاب لے جائی جائے اور اس کے بدلے درآمدی گیس سندھ کو دے دی جائے۔منصوبے کا علم ہونےکے بعد سندھ حکومت چاہتی تھی مشترکہ مفادات کی کونسل میں اس پر بات کی جائے گی لیکن وفاق اس آئینی ادارے کا اجلاس بلانے سے گریزاں ہے ۔ذرائع نے بتایا کہ اٹھارہویں آئینی ترمیم میں یہ گنجائش موجود ہے کہ کسی بھی معدنی وسیلے پرپہلا حق اس صوبے کا ہےجہاں وہ دریافت ہوتا ہے۔ اس استفسار پر کہ صوبہ وفاق کو کسی دوسرے صوبے کےلیےتصرف سے نہیں روک سکتا اس کی آئین میں کوئی گنجائش نہیں؟ ذرائع کا کہناتھاکہ یقیناً مگر صوبہ اپنی ضرورت پوری کرنے کے بعد ہی کسی کو اپنے وسائل پر تصرف دے گا ۔کراچی کی صنعت کو مطلوبہ مقدار میں گیس دینے کے بعد گنجائش ہی نہیں بچے گی۔لہذا عدالت بھی اس پر صوبے کو ریلیف دے گی۔ سندھ اور وفاق کے درمیان اس محاذ آرائی کو ابھی یہیں چھوڑیں اور اس تنازع کی جڑیں تلاش کرتے ہیں جو یقیناً پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی قیادت کےمابین حالیہ کشیدگی تک پہنچ جاتی ہیں۔ عمران خان نے اس صورت حال پر تازہ تبصرہ یوں کیا ہے کرپشن کے خلاف فعال اداروں اور ان کے سرپرستوں کے دباؤ پر مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے درمیان مک مکا ختم ہوگیاہے ۔دونو ں جماعتوں نے میثاق ِجمہوریت کے نام پر جو معاہدہ کیا تھاوہ درحقیقت ایک دوسرے کی بدعنوانیوں کو تحفظ دینے کے لیے تھا ۔

پیپلز پارٹی کے اندرونی حلقوں تک رسائی رکھنے والے ذرائع کا کہناتھاکہ مسلم لیگ ن کی قیادت کو مشکلات کی شکار پیپلز پارٹی کی کم از کم اخلاقی حمایت تو ضرور کرنی چاہیے یہاں تو عالم یہ ہےکہ پیپلز پارٹی حکمران جماعت کی اخلاقی حمایت سے بھی محروم ہے۔ اُدھر پیپلز پارٹی سے ناراض سندھی قوم پرست رہنما کا یہ کہنا ہےکہ پیپلز پارٹی جب اقتدار میں ہو یا اسے حکومت ملنے کاآسرا ہوتوپاکستان کھپے کا نعرہ بھی لگاتی ہے اور زندہ باد کا بھی ،کوئی مشکل آن پڑے یا اقتدار جاتانظر آئے تو سندھ اور سندھی عوام کے لیے اس کےپیٹ میں درد اٹھنے لگتاہے فی الحال پیپلز پارٹی نے سندھ کا بسنتی چولا بالائی سندھ میں بلدیاتی انتخابات اور رہنماوں کے خلاف قائم مقدمات کے باعث پہنا ہے ۔اس کےباوجود سندھ کے ایشوز پر جب جب بات ہوگی ،جو بھی کرے گا قوم پرستوں کی مجبوری ہے کہ اس کےعزائم سمجھنے کے باوجود ایشو کی مخالفت نہ کریں ۔یہ بہر حال طے ہے کہ پیپلز پارٹی سندھ کے قوم پرستوں سے بھی بالوسطہ رابطے میں رہتی ہے، صوبائی وزیر خزانہ مراد علی شاہ کے والد مرحوم عبداللہ شاہ کےدور وزارت اعلیٰ میں خوداُن کے بھی قوم پرستوں سے اچھے تعلقات تھے اسی تناظر میں بعض قوم پرست مراد علی شاہ کے لیے نرم گوشہ رکھتے ہیں۔ پیپلز پارٹی شاید اسی لیے صوبائی حقوق کے معاملے پرمراد علی شاہ کو آگے لا ئی ہے۔

سندھ حکومت کے ذرائع کے مطابق شریف برادران کا منصوبہ ہے کہ ایل این جی درآمد کے بعدسندھ سے نکلنے والی گیس پنجاب لے جائی جائے اور اس کے بدلے درآمدی گیس سندھ کو دے دی جائے

وزیراعلیٰ ہاؤس سندھ کی ایک اہم شخصیت نے “وجود ڈاٹ کام” میں بارہ ستمبر کو شائع ہونے والی اس رپورٹ کی توتصدیق کی ہے کہ پیپلز پارٹی مکمل مزاحمت پر یقین نہیں رکھتی مگرواویلا کرنا اس کی مجبوری ہے۔وہ فی الحال نوازشریف کو ان اداروں کے سامنے بے بس پاتے ہیں جو پیپلز پارٹی کا ٹرائل کررہے ہیں ۔لہذاوہ شور مچا کران اداروں کو بھی دباؤمیں لاسکتی ہے اور ایم کیوایم کی طرح اسے بھی اداروں پر دباؤ کےلیے جواز مہیا ہوسکتے ہیں ۔ذرائع کا کہناہے کہ اس ضمن میں پیپلز پارٹی کوحال ہی میں علی نواز شاہ اورامتیاز شاہ کی گرفتاری اور سزا سے اہم کامیا بی ملی ہے ۔پارٹی سمجھتی ہے کہ علی نواز شاہ اپنے حلقے کی مقبول شخصیت ہیں پارٹی قیادت وابستگان کی منفی ومثبت صلاحیتوں سے خوب واقفیت رکھتی ہے اس لیے مثبت خوبیوں کےمالک علی نواز شاہ پر ہاتھ ڈالنے سے یقیناً محدود وقت کے لیے علی نواز شاہ اور پارٹی کو کچھ مشکل ضرور ہوگی مگر اداروں کی کارکردگی پر شدت سے سوال اٹھیں گے۔آپریشن کوبھی متناز ع بنانےمیں آ سانی ہوگی اور کرنےوا لوں کوبھی۔

پیپلز پارٹی کی قیادت سے قربت رکھنے والے ذرائع کہتے ہیں وہ کبھی بھی نہیں چاہتے کہ نواز شریف حکومت کو کوئی خطرہ ہو نہ ہی وہ تحریک انصاف کو ایسا موقع فراہم کرنا چاہتے ہیں کہ کپتان ،پارٹی کی کسی کمزوری کا فائدہ اٹھا کر حکومت کےلیے مشکلات کھڑی کردے۔ ذرائع کے مطابق پارٹی نواز حکومت کے خلاف بیان بازی ضرور کررہی ہےمگر وہ اس سطح پر نہیں آنا چاہتے جس سطح پر پچھلے دور میں شہباز شریف چلے گئے تھے۔

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ وزیر اعظم میاں نوازشریف کے اس بیان کا بھی مقتدر ادارے مختلف پہلوؤں سے جائزہ لےرہے جس میں انہوں نے کہاکہ زرداری صاحب ان کےخلاف بیان کیوں دے رہے ہیں ؟ذرائع کے مطا بق اس کا مطلب تو یہ بھی ہے کہ پیپلز پارٹی کے رہنما ؤں کے خلاف جو کچھ بھی ہورہاہے اس سے ان کا کوئی تعلق نہیں ۔ملک کے چیف ایگزیکٹو کی یہ بیگانگی ان اداروں کےلیے معنی خیز ہے۔اس ضمن میں یہ پتالگانے کی بھی کوشش کی جارہی ہے کہ آخر میاں نواز شریف اور سابق صدرزرداری کے درمیان کس واسطے سے رابطہ ہے کہ دونوں رہنما ایک حد سے آگے نہیں بڑھنا چاہتے ۔ ذرائع کا اس بارے میں کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کے نقطہ نظر کے مطابق اگر چہ مسلم لیگ ن کی حکومت اتنی بااختیار نہیں جتنی خود پیپلزپارٹی اپنے دور میں تھی ،اس کے باوجود پیپلز پارٹی نے اس وقت ایسی کوئی حماقتیں نہی کی جس سے خود اپنے ہی پیروں پر کلہاڑی مارلی جائےکا تاثر پیدا ہو۔مگر نواز حکومت خود ہی حالات کو بارہ اکتو بر ننانوے کی قریب ترین سطح تک لےآ ئی ہے ۔ پھر بھی پارٹی قیادت کو یقین ہے کہ زمینی حالات اور عالمی منظر نامے میں بعض ایسی تبدیلیاں آ چکی ہیں کہ اب بارہ اکتوبر ننانوےکو دُہراناشاید ممکن نہ ہو۔

اب دوبارہ اس سوال پر آتے ہیں کہ سندھ حکومت وفاق کے خلاف کہاں تک جائے گی؟ تو اس کا جواب یہی ہے کہ وہاں تک کہ دونوں کےدرمیان کوئی تیسرا نہ آ سکے !!


متعلقہ خبریں


قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام وجود - جمعه 22 نومبر 2024

سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ قوم اپنی توجہ 24 نومبر کے احتجاج پر رکھے۔سعودی عرب ہر مشکل مرحلے میں ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔عمران خان نے اڈیالہ جیل سے جاری اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ، آئین ک...

قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف وجود - جمعه 22 نومبر 2024

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ دیرپاامن واستحکام کے لئے فوج قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی، پاک فوج ...

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم وجود - جمعه 22 نومبر 2024

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ہمیشہ بھائی بن کرمدد کی، سعودی عرب سے متعلق بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان کے ساتھ دشمنی ہے ، سعودی عرب کے خلاف زہر اگلا جائے تو ہمارا بھائی کیا کہے گا؟، ان کو اندازہ نہیں اس بیان سے پاکستان کا خدانخوستہ کتنا نقصان ہوگا۔وزیراعظم نے تونس...

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم

چیمپئینز ٹرافی،بھارت کی ہائبرڈ ماڈل یا پھر میزبانی ہتھیا نے کی سازشیںتیز وجود - جمعه 22 نومبر 2024

آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی 2025 کے شیڈول کے اعلان میں مزید تاخیر کا امکان بڑھنے لگا۔میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ اگلے 24گھنٹے میں میگا ایونٹ کے شیڈول کا اعلان مشکل ہے تاہم اسٹیک ہولڈرز نے لچک دکھائی تو پھر 1، 2 روز میں شیڈول منظر عام پرآسکتا ہے ۔دورہ پاکستان سے بھارتی ا...

چیمپئینز ٹرافی،بھارت کی ہائبرڈ ماڈل یا پھر میزبانی ہتھیا نے کی سازشیںتیز

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے 3خواتین اور بچے سمیت 38 افراد کو قتل کردیا جب کہ حملے میں 29 زخمی ہوگئے ۔ ابتدائی طور پر بتایا گیا کہ نامعلوم مسلح افراد نے کرم کے علاقے لوئر کرم میں مسافر گاڑیوں کے قافلے پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے...

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتجاج کے تناظر میں بنے نئے قانون کی خلاف ورزی میں احتجاج، ریلی یا دھرنے کی اجازت نہ دینے کا حکم دے دیا، ہائی کورٹ نے وزیر داخلہ کو پی ٹی آئی کے ساتھ پُرامن اور آئین کے مطابق احتجاج کے لیے مذاکرات کی ہدایت کردی اور ہدایت دی کہ مذاکرات کامیاب نہ ہوں تو وزیر...

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے ساتھ مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ، ہم سمجھتے ہیں ملک میں بالکل استحکام آنا چاہیے ، اس وقت لا اینڈ آرڈر کے چیلنجز کا سامنا ہے ۔صوابی میں میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ 24 نومبر کے احتجاج کے لئے ہم نے حکمتِ...

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

وزیر اعظم کی ہدایت کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے غیر رجسٹرڈ امیر افراد بشمول نان فائلرز اور نیل فائلرز کے خلاف کارروائی کے لیے ایک انفورسمنٹ پلان کو حتمی شکل دے دی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے فیلڈ فارمیشن کی سطح پر انفورسمنٹ پلان پر عمل درآمد کے لیے اپنا ہوم ورک ...

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ

عمران خان کو رہا کرا کر دم لیں گے، علی امین گنڈا پور کا اعلان وجود - بدھ 20 نومبر 2024

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا کرا کر دم لیں گے ۔پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا اور اپنے مطالبات منوا کر ہی دم لیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہم سب کے لیے تحریک انصاف کا نعرہ’ ا...

عمران خان کو رہا کرا کر دم لیں گے، علی امین گنڈا پور کا اعلان

24نومبر احتجاج پر نظررکھنے کے لیے پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قائم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

دریں اثناء پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 24 نومبر کو احتجاج کے تمام امور پر نظر رکھنے کے لیے مانیٹرنگ یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ پنجاب سے قافلوں کے لیے 10 رکنی مانیٹرنگ کمیٹی بنا دی۔تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قیادت کو تمام قافلوں کی تفصیلات فراہم...

24نومبر احتجاج پر نظررکھنے کے لیے پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قائم

24نومبر کا احتجاج منظم رکھنے کے لیے آرڈینیشن کمیٹی قائم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

ایڈیشنل سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی فردوس شمیم نقوی نے کمیٹیوں کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے ۔جڑواں شہروں کیلئے 12 رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے جس میں اسلام آباد اور راولپنڈی سے 6، 6 پی ٹی آئی رہنماؤں کو شامل کیا گیا ہے ۔کمیٹی میں اسلام آباد سے عامر مغل، شیر افضل مروت، شعیب ...

24نومبر کا احتجاج منظم رکھنے کے لیے آرڈینیشن کمیٹی قائم

عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور،رہائی کا حکم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ ٹو کیس میں دس دس لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض بانی پی ٹی آئی کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ہائیکورٹ میں توشہ خانہ ٹو کیس میں بانی پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت ہوئی۔ایف آئی اے پر...

عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور،رہائی کا حکم

مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر