وجود

... loading ...

وجود

پنجاب میں فوڈ کنٹرول اتھارٹی اور قصابوں کے درمیان جنگ

اتوار 06 ستمبر 2015 پنجاب میں فوڈ کنٹرول اتھارٹی اور قصابوں کے درمیان جنگ

donkey-meat-punjab

اطلاعات ہیں کہ پنجاب کے مختلف اضلاع میں انتظامیہ کی کارروائیوں کے دوران ہزاروں من مضرِ صحت گوشت برآمد کرکے قصابوں کی بڑی تعداد کو گرفتار کر لیا گیا ہے ۔۔۔

ہمارے دوست ’’ تماشائی ‘‘ اپنی اس رائے پر بضد ہیں کہ ’’شریف برادران ‘‘ ماضی کے بادشاہوں کی طرح حکومتی اُمور ’’ مصاحب سیرت ‘‘ مشیروں کے مشوروں کے مطابق انجام دیتے ہیں ۔ اور پھر انہی مشیروں کے ذریعے اپنی حکومت کی کارکردگی کا جائزہ بھی لیتے ہیں ۔۔ خیر ۔ چھوڑیئے ۔۔۔ اگر ہم اپنے ’’دوست ‘‘ کی مذکورہ رائے سے اختلاف بھی کریں تو کچھ فرق نہیں پڑے گا اور واقعات وحالات ہمارے ’’اختلافی نوٹ ‘‘ کو سپورٹ فراہم نہیں کریں گے ۔۔۔۔۔۔۔ لہذا موضوع کی طرف لوٹتے ہیں ۔ پنجاب میں میاں شہباز شریف کی سر براہی میں کوئی نہ کوئی مہم جاری رہتی ہے ۔ میاں نواز شریف کی ’’قرض اُتارو ملک سنوارومہم ‘‘سے لے کر میاں شہباز شریف کی’’ سستی روٹی اسکیم‘‘ سمیت درجنوں اسکیموں اور مہمات کی ناکامی کے باوجود پنجاب کے حکمرانوں کا ’’جنون ‘‘ سلامت ہے۔ اسی جذبے نے آج کل پنجاب بھر میں قصابوں کی دُرگت بنائی ہوئی ہے ۔ صوبے کی’’ فوڈ کنٹرول اتھارٹی ‘‘قانون کا ’’ٹوکہ چھُری ‘‘ لئے قصائیوں کے پیچھے اس طرح سے دوڑ رہی ہیں جیسے کبھی قصائی چھُری اُٹھاکر بکرے کے پیچھے بھاگتے تھے ۔

پنجاب میں چند ہفتے قبل مادہ جانوروں کے ذبح کرنے پر پابندی عائد کر دی گئی تھی ۔ اس پابندی سے پنجاب کے قصابوں کا کاروبار بُری طرح متاثر ہوا ۔ صوبے بھر میں مضرِ صحت اور حرام گوشت ( بعض علاقوں کی حد تک ) کے فروخت کی اطلاعات منظرِ عام پر آنے لگیں ۔ لاہور میں ایک جگہ پر سور کا گوشت فروخت ہونے کی خبر بھی سامنے آئی ۔ پنجاب کے دور دراز کے اضلاع میانوالی ، بھکر اور رحیم یار خان کے اضلاع میں مختلف مقامات سے گدھوں کی باقیات بکثرت برآمد ہوئیں جس پر قیاس کیا جانے لگا کہ گدھوں کا گوشت بھی فروخت کیا گیا ہے۔ صوبے کی فوڈ کنٹرول اتھارٹی نے صوبے میں جو مہم چلائی ہوئی ہے اُس کے نتیجے میں ہزاروں من مضرِ صحت گوشت قبضے میں لے کر تلف کر دیا گیا ۔ درجنوں قصائی پابندِ سلاسل ہیں اور یہ سلسلہ بدستور جاری ہے ۔ نہ جانے کتنے مزید قصائی پکڑے جائیں ۔

ہمارے دوست ’’تماشائی‘‘ اس حکومتی مہم میں بھی کیڑے تلاش کرنے میں مصروف ہیں ۔ ان کا کہنا ہے کہ پنجاب میں مادہ جانوروں کے ذبح کرنے پر پابندی پنجاب کے کاروباری حکمرانوں کے شراکت داروں کی ایما پر لگائی گئی ہے ۔ کیونکہ گزشتہ دو سال سے پنجاب میں پولٹری کا کاروبار حمزہ شہباز کنٹرول کر رہے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔ ’’تماشائی ‘‘ کبھی کبھی حد سے بڑھنے لگتا ہے تو میرے ذہن میں اُس کی ’’حب الوطنی ‘‘ کے بارے میں تحفظات پیدا ہونے لگتے ہیں ۔ پنجاب حکومت کی قصائیوں کے خلاف جنگ کے حوالے سے جب اُس نے یہ کہا کہ ’’ پنجاب میں مادہ جانوروں کو ذبح کرنے پر پابندی کے پیچھے نریندر مودی کا ہاتھ بھی ہو سکتا ہے کیوں کہ بھارت سے بڑی تعداد میں گائیں پاکستان اسمگل ہوتی ہیں۔ شاید مودی نے ’’ گؤ ماتا ‘‘ کو بچانے کے لئے پاکستان کے حکمرانوں سے ایسی کوئی درخواست کی ہو!!

یہ سب سُن کر میرے ذہن میں ایک ہی سوال پیدا ہوا کہ ’’ قصائی کی ماں ‘‘ اور ’’تماشائی ‘‘ نہ جانے کب تک خیر منائیں گے؟؟؟؟


متعلقہ خبریں


چیف جسٹس سپریم کورٹ عمران خان کے الزامات کی تحقیقات کے لیے فل کورٹ کمیشن بنائیں، شہباز شریف وجود - هفته 05 نومبر 2022

وزیراعظم شہاز شریف نے چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس عمر عطا بندیال سے درخواست کی ہے کہ وہ عمران خان کے الزامات کی تحقیقات کے لیے فل کورٹ کمیشن تشکیل دیں۔عدالت عظمی الزام کے بعد خاموش بیٹھی تو ملک کے ساتھ ظلم ہوگا،فل کورٹ پر مبنی کمیشن کے فیصلے کو تسلیم کروں گا،وزیر آباد میں لانگ مارچ ...

چیف جسٹس سپریم کورٹ عمران خان کے الزامات کی تحقیقات کے لیے فل کورٹ کمیشن بنائیں، شہباز شریف

اداروں کو بدنام کرنے کی عمران نیازی کی مہم نئی انتہا کو چھو رہی ہے، وزیراعظم وجود - پیر 05 ستمبر 2022

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اداروں کو بدنام کرنے اور ان کے خلاف نفرت پھیلانے کی عمران نیازی کی انتہائی قابل مذمت مہم ہر روز ایک نئی انتہا کو چھو رہی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ حساس پیشہ وارانہ امور کے بارے میں اور مسلح افواج اور اس کی قیادت کے خلاف اب وہ براہ راست کیچڑ اچھالتے ...

اداروں کو بدنام کرنے کی عمران نیازی کی مہم نئی انتہا کو چھو رہی ہے، وزیراعظم

وزیراعظم کا 28 ارب روپے ریلیف پیکیج کا اعلان وجود - هفته 28 مئی 2022

وزیراعظم شہباز شریف نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں اضافے کے پیش نظر ایک کروڑ چالیس لاکھ غریب گھرانوں کیلئے 28 ارب روپے کے نئے ریلیف پیکیج کا اعلان کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ اور عوام کو مہنگائی کی چکی میں سابق حکومت نے پیسا ہم نے نہیں ،گزشتہ حکومت نے سیاسی فائ...

وزیراعظم کا 28 ارب روپے ریلیف پیکیج کا اعلان

شہبازشریف اور حمزہ کا منی لانڈرنگ کیس میں پیش ہونے کا فیصلہ وجود - هفته 21 مئی 2022

وزیراعظم شہبازشریف اور وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے منی لانڈرنگ کیس میںسپیشل سینٹرل عدالت میں پیش ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ سپریم کورٹ کے از خود نوٹس کے بعد منی لانڈرنگ کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، لاہور کی اسپیشل سنٹرل عدالت میں شوگر ملز کاروبار کے ذریعے 16 ارب روپے کی منی لان...

شہبازشریف اور حمزہ کا  منی لانڈرنگ کیس میں پیش ہونے کا فیصلہ

ایف آئی اے کی شہباز شریف، حمزہ کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں عدم دلچسپی وجود - جمعرات 12 مئی 2022

اسپیشل سینٹرل کورٹ نے وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں ایف آئی اے کے اسپیشل پراسیکیوٹر کی درخواست کے باوجود ٹرائل جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، 14مئی کو فرد جرم عائد کی جائیگی، ملزمان کو آئندہ سماعت حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی...

ایف آئی اے کی شہباز شریف، حمزہ کے خلاف منی لانڈرنگ  کیس میں عدم دلچسپی

نوازشریف کی زیرصدارت پارٹی قیادت کے اہم مشاورتی اجلاس کی پہلی نشست وجود - جمعرات 12 مئی 2022

قائد محمد نوازشریف کی زیرصدارت پارٹی قیادت کے اہم مشاورتی اجلاس کی پہلی نشست ہوئی، موجودہ حکومت کو ورثے میں ملنے والے سنگین معاشی، آئینی اور انتظامی بحرانوں پرقائد محمد نوازشریف کوتفصیلی بریفنگ دی گئی، مریم اورنگزیب نے موجودہ معاشی حقائق سے قائد محمد نوازشریف کو آگاہ کیا، وزیراطل...

نوازشریف کی زیرصدارت پارٹی قیادت کے اہم مشاورتی اجلاس کی پہلی نشست

ہفتے کی چھٹی بحال نہیں ہوگی، نئے اوقات کار کا نوٹیفکیشن جاری وجود - جمعه 06 مئی 2022

وزیراعظم شہباز شریف کی طرف سے اقتدار سنبھالنے کے بعد ہفتے کی چھٹی بحال نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق سرکاری دفاتر کے اوقات کار میں کمی کر دی گئی، اوقات کار صبح 8 سے 3 بجے تک کر دیے گئے ہیں، جمعتہ المبارک کے روز اوقات کار صبح 8 سے ایک بجے ہوں گے۔ قبل ازیں دفاتر ک...

ہفتے کی چھٹی بحال نہیں ہوگی، نئے اوقات کار کا نوٹیفکیشن جاری

پاک فوج کے سپہ سالار کی تعیناتی آئین کے مطابق کریں گے، وزیراعظم وجود - بدھ 27 اپریل 2022

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاک فوج کے سپہ سالار کی تعیناتی آئین اور قواعد و ضوابط کے مطابق کریں گے، فوج قومی ادارہ ہے اس کے خلاف پروپیگنڈہ برداشت نہیں کیا جائیگا، خواہش تھی تحریک انصاف کے اراکین استعفے نہ دیتے، اب قانون کے مطابق فیصلہ ہوگا، عمران حکومت سے ورثے میں بہت کچھ ...

پاک فوج کے سپہ سالار کی تعیناتی آئین کے مطابق کریں گے، وزیراعظم

شہبازشریف، جہانگیر ترین کے خلاف مقدمات کی تفتیشی ٹیم کا سربراہ ڈاکٹر رضوان چھٹی پر چلا گیا وجود - هفته 09 اپریل 2022

شہباز شریف اور جہانگیر ترین کے خلاف درج مقدمات میں تفتیشی ٹیموں کی سربراہی کرنے والے ڈاکٹر رضوان عہدہ چھوڑ کر چھٹی پر چلے گئے۔ مسلم لیگ ن کے صدر اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف، حمزہ شہباز اور جہانگیر ترین سمیت دیگر اہم کیسوں کی تحقیقات کرنے والے ایف آئی اے کے افسر ڈاکٹر رضوان چھٹی پ...

شہبازشریف، جہانگیر ترین کے خلاف مقدمات کی تفتیشی ٹیم کا سربراہ ڈاکٹر رضوان چھٹی پر چلا گیا

172 سے زائد ووٹ لیں گے، اپوزیشن رہنماؤں کا اعلان وجود - بدھ 09 مارچ 2022

اپوزیشن رہنماؤں نے کہا ہے کہ ارکان ایوان میں لائیں گے اور 172 سے زائد ووٹ لیں گے۔ اس بات کا اعلان سابق صدر آصف علی زرداری، قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان نے مشترکہ پریس کانفرنس میں کیا۔ قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کی ق...

172 سے زائد ووٹ لیں گے، اپوزیشن رہنماؤں کا اعلان

چودھری برادران کا وزیراعظم عمران خان کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے رہنے کا اعلان وجود - بدھ 02 مارچ 2022

وزیراعظم عمران خان نے چوہدری برادران سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی جس میں ملک کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اس دوران وزیراعظم کو چوہدری برادران نے یقین دلایا گیا کہ ہم آپ کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے ہوں گے۔وزیراعظم عمران خان چودھری برادران کی رہائش گاہ پہنچے جہاں انہوں نے مسلم...

چودھری برادران کا وزیراعظم عمران خان کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے رہنے کا اعلان

اپوزیشن قیادت اہم ملاقاتوں کے بعد میڈیا کو بریفنگ دینے سے کترانے لگی وجود - جمعرات 24 فروری 2022

پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ اور پیپلز پارٹی کی قیادت اہم ملاقاتوں کے بعد میڈیا کو بریفنگ دینے سے کترانے لگے اورصرف مرضی کا اعلامیہ جاری کرنے پر اکتفا کیا جارہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق حالیہ دنوں میں اپوزیشن جماعتیں بھرپور سیاسی سر گرمیاں کر رہی ہیں تاہم قیادت بریفنگ دینے سے گریزاں ہے۔...

اپوزیشن قیادت اہم ملاقاتوں کے بعد میڈیا کو بریفنگ دینے سے کترانے لگی

مضامین
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

پی ٹی آئی کے کارکنوں کو چیلنج وجود جمعرات 21 نومبر 2024
پی ٹی آئی کے کارکنوں کو چیلنج

آسٹریلیا کا سکھوں کو نشانہ بنانے پر اظہار تشویش وجود جمعرات 21 نومبر 2024
آسٹریلیا کا سکھوں کو نشانہ بنانے پر اظہار تشویش

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر