وجود

... loading ...

وجود

داعش خراسان: حقیقت یا فسانہ؟

اتوار 06 ستمبر 2015 داعش خراسان: حقیقت یا فسانہ؟

Isis members in Aleppo, Syria

کیا یہ ممکن ہے کہ داعش یعنی دولت اسلامیہ العراق والشام کی ولایہ خراسان پاکستان اور افغانستان میں کوئی بڑا خطرہ بن سکے؟

یہ سوال دفاعی مبصرین کے لئے اس وقت سے معمہ بنا ہوا ہے جب سے اس خطے میں طالبان اور القاعدہ کے سلفی عناصر پر مشتمل گروپوں نے تقریباَ سال بھر قبل ایک ویڈیو جاری کر کے داعش کے سربراہ ابوبکر البغدادی کی بیعت کا اعلان کیا۔ مزکورہ ویڈیو میں طالبان کے سابق ترجمان شاہد اللہ شاہد کی تقریر کے بعد افغانستان کے صوبہ کنڑ میں سلفی تحریک جہاد کے سابق ترجمان حافظ سعید کو داعش خراسان کا امیر مقرر کیا جاتا ہے جس کے بعد اس موقع پر موجود افراد اس کے ہاتھ پر بیعت کرتے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں۔ ویڈیو کے آخر میں مردان سے تعلق رکھنے والے ایک گرفتار پاکستانی فوجی کا سر قلم کرنے کا دلخراش منظر ہے۔

گو کہ جولائی ۲۰۱۵ میں حافظ سعید اور شاہد اللہ شاہد سمیت داعش کی اعلی قیادت کے بیشتر ارکان کی ڈرون حملوں میں ہلاکت کی اطلاعات ہیں تاہم داعش کے زرائع ان کی تصدیق نہیں کرتے۔ افغانستان کے کئی صوبوں میں داعش طالبان کے خلاف محاز آراء ہو چکی ہے۔ حزب اسلامی کے امیر انجینیر گلبدین حکمتیار نے بھی اپنے ایک بیان میں اپنے حامیوں کو طالبان کے خلاف داعش کی حمایت کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ گو کہ حزب اسلامی کی افغانستان میں عسکری لحاظ سے کوئی خاص اہمیت اب نہیں رہی۔

افغانستان اور پاکستان کے قبائلی علاقوں (خصوصاَ مہمند ایجنسی) کے علاوہ بلوچستان میں بھی داعش کی تنظیم سازی کی اطلاعات ہیں جو جندللہ اور آئی ایس آئی کے قریب سمجھی جانے والی تنظیم جماعت الدعوۃ سے متنفر ہونے والے ‘جھادیوں’ پر مشتمل ہے۔ یہ امر خود جماعت الدعوۃ کے لئے گزشتہ کئی ماہ سے شدید تشویش کا باعث ہے کہ خیبر پختونخواہ، بلوچستان کے ساتھ ساتھ پاکستان کے دیگر علاقوں خصوصاَ کراچی اور اسلام آباد میں اس کے کچھ ارکان یا تو داعش میں شامل ہو چکے ہیں یا اس سے ہمدردی رکھتے ہیں اور کسی مناسب وقت پر اس میں شمولیت اختیار کر سکتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق اس صورتحال سے نمٹنے کے لئے جماعت الدعوہ نے اپنی تنظیم میں داعش کے نظریات سے متاثر ہونے والے افراد کی ‘ذہنی تطہیر’ کے لئے ایک مہم کا بھی آغاز کیا ہے۔

افغانستان میں تحریک طالبان ہو یا پاکستان میں تحریک طالبان پاکستان کے مختلف گروپس، ان میں دیوبند مکتبہ فکر متشدد صورت میں غالب رہا ہے اور جن علاقوں میں ان کا کنٹرول رہا وہاں لادین عناصر، اہل تشیع، اسماعیلی اور اس جیسے دوسرے فرقوں سے تعلق رکھنے والے افراد کے ساتھ ساتھ دیوبند مسلک سے اختلاف رکھنے والے سلفی اور ‘اخوانی’ (حزب اسلامی، وغیرہ) عقائد اور ںظریات کے حامل افراد کے ساتھ بھی سخت رویہ اپنایا گیا۔ ۲۰۱۱ میں مہمند میں تحریک طالبان کے امیر خالد خراسانی نے ۳۰۰ سے زائد سلفی جہادیوں کو محض ایک رات میں قتل کردیا تھا جو اس کے بجائے براہ راست ملا عمر سے بیعت تھے۔ حزب اسلامی کے ساتھ بھی اختلاف کی وجہ اکثر طالبان زرائع مسلکی عقائد کو ہی بیان کرتے ہیں۔ القائدہ کے ارکان کی بھی ایک تعداد جو کہ زرقاوی کی شخصیت اور طریق کار سے متاثر ہے، اب داعش کا حصہ بن چکی ہے۔

ملا عمر کے انتقال کی خبر کی تصدیق کے ساتھ طالبان کی تحریک قیادت کے جس بحران کا شکار ہوئی ہے وہ ایک مسلمہ حقیقت ہے اور اس سے جو خلا پیدا ہوا ہے اس کو داعش پورا کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ عالمی طاقتیں بھی خطے میں اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کے لئے بھی شاید یہی چاہتی ہیں۔

یہ بھی اب ایک حقیقت ہے کہ داعش اپنے تمامتر گمراہ کن نظریات کے ساتھ اب پاکستان اور افغانستان میں موجود ہے اور یہ ان افراد پر مشتمل ہے جو کہ طالبان، القاعدہ اور یہاں کی دیگر ‘جہادی’ تنظیموں کے ساتھ ایک طویل تعلق رکھتے ہیں اور اپنے سلفی عقائد میں شدت پسندی اختیار کرچکے ہیں۔ پاکستان اور افغانستان کی حکومتوں کے ساتھ ساتھ یہ سلفی یا اہل حدیث مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والی تنظیموں، اداروں اور علماء کی زمہ داری ہے کہ وہ اس عظیم فتنے کے سدباب کے لئے لائحۂ عمل اور ٹھوس بیانیہ تیار کریں جو کہ خطے میں در آیا ہے ورنہ خدا ناخواستہ ہمیں بھی عراق اور شام جیسے حالات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ آنکھیں بند کر لینے سے یہ خطرہ نہیں ٹل سکتا!


متعلقہ خبریں


قتل کی دھمکی کے ساتھ ملا برادر کو ان کی رہائش گاہ کی تصویر بھیجی تھی، ٹرمپ وجود - هفته 24 ستمبر 2022

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انہوں نے طالبان کو دھمکی دی تھی کہ اگر انہوں نے ان کے ساتھ کیا معاہدہ توڑا تو طالبان کے شریک بانی کو "مٹا دیا" جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ دھمکی دینے کے ساتھ طالبان کے امیر کو ان کے ٹھکانے کی تصویر بھیجی تاکہ یہ ثابت ہو سکے کہ ہم ایسا کر سکتے ...

قتل کی دھمکی کے ساتھ ملا برادر کو ان کی رہائش گاہ کی تصویر بھیجی تھی، ٹرمپ

یو این کی جانب سے لڑکیوں کے اسکول کھولنے پر زور، طالبان نے نیا وزیر تعلیم مقرر کر دیا وجود - جمعه 23 ستمبر 2022

طالبان حکومت نے افغانستان میں نیا وزیر تعلیم مقرر کر دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق نور اللہ منیر کی جگہ قندھار کی صوبائی کونسل کے موجودہ سربراہ حبیب اللہ آغا کو افغانستان کا نیا وزیر تعلیم مقرر کیا گیا ہے۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق طالبان کی جانب سے یہ فیصلہ اقوام متحدہ کی طرف س...

یو این کی جانب سے لڑکیوں کے اسکول کھولنے پر زور، طالبان نے نیا وزیر تعلیم مقرر کر دیا

13 طالبان رہنماؤں کو حاصل سفری پابندیوں کا استثنیٰ ختم وجود - هفته 20 اگست 2022

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے 13 طالبان رہنماؤں کو حاصل سفری پابندیوں کا استثنیٰ ختم کر دیا۔ غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق چین اور روس کی جانب سے طالبان رہنماؤں کی سفری پابندیوں کے استثنیٰ میں توسیع کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ سلامتی کونسل نے 2011 میں 135 طالبان رہنماؤں پر پابندیا...

13 طالبان رہنماؤں کو حاصل سفری پابندیوں کا استثنیٰ ختم

یوکرین میں روسی فوج کشی کا ذمہ دار امریکا ہے، ایمن الظواہری وجود - اتوار 08 مئی 2022

القاعدہ کے سربراہ نے اپنی تازہ ویڈیو میں یوکرین میں روسی فوجی چڑھائی کا ذمہ دار امریکا کو ٹھہرایا ہے۔دہشت گردی کے انٹرنیشنل نیٹ ورک القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری پہلے سے ریکارڈ شدہ ایک ویڈیو میں ظاہر ہوئے ہیں۔ یہ ویڈیو القاعدہ کے بانی اور اولین رہنما اسامہ بن لادن کی ہلاکت کی گ...

یوکرین میں روسی فوج کشی کا ذمہ دار امریکا ہے، ایمن الظواہری

سپریم لیڈر لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی کے حامی ہیں،سینئر طالبان رکن وجود - پیر 18 اپریل 2022

ایک سینئر طالبان رکن نے کہا ہے کہ لڑکیوں کی تعلیم اتنا حساس معاملہ ہے کہ اس پابندی کے خاتمے کے فیصلے پر طالبان ہی میں ٹوٹ پھوٹ شروع ہو گئی تھی، جس کے بعد خود سپریم لیڈر کو مداخلت کرنا پڑی تھی۔ میڈیارپورٹس کے مطابق ایک سینئر طالبان رکن نے بات چیت میں کہا کہ لڑکیوں کی تعلیم اتنا حس...

سپریم لیڈر لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی کے حامی ہیں،سینئر طالبان رکن

افغان طالبات کے ہائی اسکول دوبارہ کھولنے کا حکم واپس وجود - جمعرات 24 مارچ 2022

افغان حکام نے طالبات کیلئے بدھ سے ہائی اسکول دوبارہ کھولنے کا حکم واپس لے لیا، بدھ کی صبح صبح اسکول پہنچنے والی طالبات کو گھر جانے کا حکم دیا گیا۔غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق افغان وزارت تعلیم نے طالبات کیلئے ہائی اسکول تاحکم ثانی بند رکھنے کانوٹس جاری کردیا۔نوٹس میں کہا گیا کہ اسل...

افغان طالبات کے ہائی اسکول دوبارہ کھولنے کا حکم واپس

داعش نے ابو الحسن الہاشمی القریشی کو اپنا نیا سربراہ مقرر کردیا، تفصیلات سامنے آگئیں وجود - هفته 12 مارچ 2022

داعش نے ابو الحسن الہاشمی القریشی کو اپنا نیا سربراہ مقرر کیا ہے جن کے بارے میں حیران کن انکشافات سامنے آئے ہیں۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق گزشتہ ماہ داعش کے سربراہ ابو ابراہیم القریشی نے اپنے ٹھکانے پر امریکی حملے کے وقت خاندان سمیت خود کو دھماکے سے اڑا لیا تھا جس کے بعد اب د...

داعش نے ابو الحسن الہاشمی القریشی کو اپنا نیا سربراہ مقرر کردیا، تفصیلات سامنے آگئیں

طالبان نے افغان شہریوں کے انخلا پر عارضی پابندی عائد کردی وجود - پیر 28 فروری 2022

طالبان نے کہا ہے کہ جب تک بیرون ملک موجود افغان شہریوں کے حالات بہتر نہیں ہوجاتے وہ مزید شہریوں کو انخلا کی اجازت نہیں دیں گے۔ طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ شہریوں کی حفاظت حکومت کی ذمہ داری ہے تو جب تک اس بات کی ضمانت نہ مل جائے کہ ان کی زندگی...

طالبان نے افغان شہریوں کے انخلا پر عارضی پابندی عائد کردی

دہشت گردی کے خلاف امریکی جنگ سے دہشت گردی بڑھی، عمران خان کا سی این این کو انٹرویو وجود - پیر 14 فروری 2022

وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کبھی نہ کبھی تو افغانستان میں طالبان حکومت کو تسلیم کرنا ہوگا، عالمی براردی کو افغان حکومت کے ساتھ ''کچھ لو اور دو'' کی بنیاد پر کام کرنا چاہیے۔امریکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان افغانستان اور طالبان حکومت سے متعلق بات ک...

دہشت گردی کے خلاف امریکی جنگ سے دہشت گردی بڑھی، عمران خان کا سی این این کو انٹرویو

افغانستان کی منجمد رقم نائن الیون متاثرین کو دینے کا فیصلہ، افغان شہری سراپا احتجاج وجود - اتوار 13 فروری 2022

امریکی صدر جو بائیڈن کی طرف سے افغانستان کے امریکا میں منجمد سات بلین ڈالرز کی رقم میں سے نصف نائن الیون حملوں کے متاثرین کو دینے کے فیصلے پر افغان شہری سراپا احتجاج ہیں،جرمن میڈیا کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت کابل میں افغان شہریوں نے امریکی صدر جو بائیڈن کے اس فیصلے کے خلاف ...

افغانستان کی منجمد رقم نائن الیون متاثرین کو دینے کا فیصلہ، افغان شہری سراپا احتجاج

افغانستان میں دہشت گرد گروپوں کو مکمل آزادی حاصل ہے، ماہرین اقوام متحدہ وجود - بدھ 09 فروری 2022

٭داعش کا افغانستان میں محدود علاقے پر کنٹرول ہے جس نے مربوط حملے کرنے کی مسلسل صلاحیت کا مظاہرہ کیا ہے ٭طالبان نے ملک میں غیر ملکی دہشت گرد جنگجوؤں کی سرگرمیوں کو محدود کرنے کے لیے کوئی قدم اٹھایا اقوام متحدہ کے ماہرین نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ حال ہی میں اقتدار میں آنے وا...

افغانستان میں دہشت گرد گروپوں کو مکمل آزادی حاصل ہے، ماہرین اقوام متحدہ

افغانستان سے دہشت گردوں کی فائرنگ، 5 فوجی شہید وجود - پیر 07 فروری 2022

ضلع کرم میں پاک افغان بارڈر پر سرحد پار سے دہشت گردوں کی فائرنگ میں پاک فوج کے 5جوان شہید ہوگئے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق ضلع کرم میں افغانستان سے دہشت گردوں نے سکیورٹی فورسز پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 5جوان شہید ہوگئے۔آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ فورسز کی بھرپور جوا...

افغانستان سے دہشت گردوں کی فائرنگ، 5 فوجی شہید

مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر