... loading ...
قدرت نے ’’ کپتان‘‘ کی زندگی کو نعمتوں کا موسمِ بہار بنایا ہوا ہے ۔ یونیورسٹی آف بریڈ فورڈ برطانیہ کے وائس چانسلر ’’ مارک کلیری‘‘ کا کہنا ہے کہ عمران خان نے انسانیت کی خدمت کی بدولت دنیا بھر میں اپنے لئے احترام حاصل کیا ہے۔ بڑے اور لیجنڈ عمران خان کو اپنا قائد تسلیم کرتے ہیں۔ کچھ دوستوں کے ساتھ رمضان المبارک کے آخری نمازِ جمعہ کی ادائیگی کے لئے ’’درگارہ بھور شریف ‘‘ کی جامع مسجد کی جانب رواں دواں تھے کہ عطاء اﷲ خان عیسیٰ خیلوی سے فون پر رابطہ ہوا ۔ انہوں نے اپنے ہاں آنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ اکٹھے ’’بھور شریف ‘‘ جائیں گے ۔پنجاب کو خیبر پختونخواہ سے ملانے والی سڑک پر ایک گھنٹہ کا سفر دوگھنٹوں سے زائد وقت میں طے کرکے عیسیٰ خیل شہر سے ایک کلومیٹر پہلے ’’ عیسیٰ خیلوی ہاؤس ‘‘ پہنچے ۔ لوگ گائیکی کے مایہ ناز گلوکار عطاء اﷲ خان سے مختصر سی گفتگو ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ ذوالفقار علی بھٹو کی وجہ سے سیاست سے دور چلے گئے تھے لیکن عمران خان کی وجہ سے میں سیاست کی جانب واپس آگیا ہوں۔گیارہ مئی کے عام انتخابات سے قبل عطاء اﷲ خان عیسیٰ خیلوی نے عمران خان کے لئے گیت گایا جو ہر گلی محلے میں سُنا اور گنگنایاگیا۔ عطاء کا کہنا تھا کہ وہ دنیا کی ہر خوبصورتی میانوالی لانا چاہتا ہے۔ میں اس جملے کی گہرائیوں میں جانے کی کوشش کرتے ہوئے ان کے ساتھ ’’بھور شریف ‘‘ گیا اور گھر واپس آ گیا ۔
خبر ملی ہے کہ عطاء اپنے آبائی شہر عیسیٰ خیل ( میانوالی) میں ہے ۔ انہوں نے کچھ روز قبل اپنی مٹی سے محبت کا اظہار اس انداز میں کیا کہ اپنے قریبی دوستوں اور عزیز و اقارب کو بتایا کہ ان کی خواہش ہے کہ مرنے کے بعد ان کے جسدِ خاکی کو عیسیٰ خیل کی مٹی کے سپرد کیا جائے اور اس مقصد کے لئے انہوں نے اپنی چھوٹی بیٹی لاریب کے نام پر اپنے گھر سے متصل تعمیر کی گئی ’’لاریب مسجد‘‘ کے احاطے میں اپنی آخری آرام گاہ کے لئے جگہ بھی مختص کردی ہے۔ انہوں نے ایک لوحِ مزار بھی دکھایا جو نہ جانے اس عظیم فنکار نے کیا سوچ کر اور کب سے تیار کروا رکھا ہے۔ کتبے پر عطاء اﷲ خان عیسیٰ خیلوی کے نام کی بجائے اس کی شناخت ’’ عیسیٰ خیلوی‘‘ اور ساتھ ایک سرائیکی ماہیا کہ یہ بول کندہ تھے ک ’’راہ وچ قبر ہووے ڈھولا لنگھے دعا کرکے!‘‘
موت برحق ہے۔ اس عظیم فنکار کی زندگی خدا دراز کرے۔ اس موقع پر عطاء اﷲ عیسیٰ خیلوی کا کہنا تھا کہ میں نے اپنے فن کا آغاز عیسیٰ خیل اور میانوالی میں اپنے دوستوں کی بیٹھکوں میں گانے سے کیا۔ یہ اسی مٹی کے خمیر کی زرخیزی ہے جس نے مجھے دنیا بھر میں نام اور مقام عطا کیا۔انہوں نے کہا کہ حکومتِ برطانیا کی طرف سے مجھے جو ’’لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ‘‘ دیا گیا تھا۔ وہ میری ذات کو نہیں بلکہ مجھ سے محبت کرنے والے پاکستانیوں اور خصوصاً ضلع میانوالی کے عوام کو ملا ہے۔ یہ سب میری مٹی کا اعزاز ہے۔لوک موسیقی کے شہنشاہ عطا ء اﷲ خان عیسیٰ خیلوی کو حکومتِ برطانیہ کی طرف سے لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ دیا گیا تھا ۔یہ ایک ایسا بہت بڑا اعزاز ہے جو بہت کم لیجنڈز کے حصے میں آتا ہے۔ عطاء اﷲ خان عیسیٰ خیلوی موسیقی کی دنیا کا ایک معتبر نام ہے۔اس نے اپنے فن میں جو مقام اور مقبولیت حاصل کی ہے وہ ہماری موسیقی کی دنیا میں شاید ہی کسی دوسرے کو مل سکے اور شاید ہی ہماری لوک موسیقی یا سرائیکی گائیکی میں کوئی دوسرا عطا ء اﷲ خان عیسیٰ خیلوی پیدا ہو سکے۔
پنجاب اور خیبر پختون خواہ کے سنگم پر آباد ضلع میانوالی جس کی بنیاد حضرت میاں علی جیسے صحرا نشین و بوریا نشین مر د درویش نے رکھی تھی۔ علم و ادب میں تلوک چند محروم،ڈاکٹر جگن ناتھ آزاد، ہر چرن چاولہ،رام لعل، مولانا کوثر نیازی،سید فیروز شاہ،پروفیسر سید محمد عالم، اورپروفیسر رفیع اﷲ شہاب جیسی نابغۂ روزگار شخصیات جبکہ سیاست میں مولانا عبد الستار خان نیازی، اور عمران خان نیازی جیسی نظریاتی چٹانیں اس علاقے کو ’’ سدا سہاگن ‘‘ کا روپ اور سروپ عطا ء کرتی ہیں تو فن و ثقافت کی دنیا میں عطاء اﷲ خان عیسیٰ خیلوی نے اس علاقے کا نام فخر سے بلند کیا ہے۔
میانوالی کے علاقے عیسیٰ خیل سے تعلق رکھنے والے اس لوک فنکار نے اپنی گائیکی کی بدولت بہت نام کمایا ہے۔عطا ء اﷲ خان عیسیٰ خیلوی نے اُس دور میں اپنی خوبصورت اور پر کیف مترنم آواز سے سننے والوں کی سماعتوں میں رس گھولا جب ہمارے ہاں ذرائع ابلاغ ترقی پزیری کے مراحل سے بھی کوسوں دور تھے۔ اس دور میں عطا ء اﷲ خان عیسیٰ خیلوی نے میانوالی اور عیسیٰ خیل میں اپنے دوستوں کی بیٹھکوں سے گانے کی ابتداء کی۔ جذبہ صادق اور لگن سچی اور سُچی تھی کہ اس کے سُروں کی پرواز گلی محلوں شہروں اور قصبوں کی قید سے ما ورا ہو کر پورے سرائیکی وسیب سے ہوتی ہوئی ملک بھر میں اپنے رنگ اور آہنگ بکھیرنے لگی۔اس نے آڈیو کے ذریعے اپنا آپ منوایا۔ آج کل کے دور میں جب دنیاایک گلوبل ولیج میں سمٹ چکی ہے۔ اب گلوکاری بہت آسان ہو گئی ہے۔ نئے گلوکار ریاضت کی بجائے اپنی پبلسٹی پر زیا دہ توجہ دیتے ہیں۔آج فن کی دنیا میں تو’’ لگانے والے کو ملتا ہے‘‘۔لیکن جب میانوالی کی مٹی سے جنم لینے والے اس لوک فنکار نے اپنے فنی سفر کا آغاز کیا تو اس وقت صرف ریاضت ہی کام آتی تھی۔ اس بے مثال فنکار کی زندگی کا مطالعہ کریں تو پوری زندگی محنت اور ریاضت کی ایک لازوال تصویر کی صورت میں ہمارے سامنے آ تی ہے۔وہ 19 اگست 1951 ء کو عیسیٰ خیل میں پیدا ہوئے۔۔ عطاء نے اپنی ابتدائی تعلیم عیسیٰ خیل سے ہی حاصل کی۔میٹرک کے بعد اُس نے فیصل آباد کی جانب رختِ سفر باندھا۔ کچھ عرصہ بعد دوبارہ اپنے شہر لوٹ آیا اور میانوالی کالج سے گریجویشن کی ۔ گریجویشن کے بعد عطاء نے کئی قسم کی ملازمتیں بھی کیں۔ لیکن فنونِ لطیفہ کی طرف طبیعت مائل تھی اس لئے ملازمت کی پابندیاں راس نہ آئیں۔موسیقی کی طرف رغبت بڑھتی گئی ۔1972 ء میں انہوں نے ریڈیو پاکستان بہاولپور سے اپنا پہلا ریڈیو پروگرام کیا۔اسی سال انہوں نے اپنے ضلع میانوالی میں اپنا پہلا اسٹیج پروگرام کیا۔ان دنوں ملک بھر میں ذوالفقار علی بھٹو کی قیادت میں پیپلز پارٹی کا دور دورہ تھا۔ عطا ء اﷲ خان عیسیٰ خیلوی نے پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کر لی اور وہ اپنے علاقے عیسیٰ خیل میں پیپلز پارٹی کے صدر بھی رہے۔ وہ 1973 ء میں کراچی گئے جہاں انہیں طار ق عزیز کے پروگرام ’’ نیلام گھر ‘‘ میں اپنی فنی صلاحیتوں کے جوہر دکھانے کا موقع ملا۔پی ٹی وی اس وقت واحد ذریعہ ابلاغ تھا اس پروگرا م نے ان کے لئے کامیابی کی راہیں کشادہ کر دیں۔یہ وہ وقت تھا جب وہ اپنی آڈیو کیسٹ کے ذریعے دور دور تک اپنے فن کو پہنچا چکے تھے۔1980 ء میں انہیں برطانیہ جانے کا موقع ملا۔عطاء اﷲ عیسیٰ خیلوی کے گیت پہلی مرتبہ پنجابی فلم ’’ سائرن ‘‘ میں شامل کئے گئے۔اس کے بعد انہوں نے ’’ دل لگی ‘‘ کے نام سے بننے والی فلم میں بطور اداکار بھی کام کیا۔وہ تین فلموں میں بطور ہیرو کاسٹ کئے گئے جبکہ انہوں نے آٹھ فلموں کے لئے گانے گائے۔
عیسیٰ خیلوی کے بقول وہ پانچ زبانوں سرائیکی ، اردو، پنجابی ، پشتو،اور سندھی میں اپنے فن کا مظاہرہ کر چکے ہیں۔ 1992 ء میں انہیں حکومت ِ پاکستان کی طرف سے تمغہ برائے حسنِ کارکردگی عطا ء کیا۔ عطاء اﷲ خان عیسیٰ خیلوی نے 2005 ء کے زلزلہ زدگان کے لئے شہر شہر اور گاؤں گاؤں جاکر جھولی پھیلا کر متائثرین کے لئے عطیات بھی اکٹھے کئے تھے۔اس عظیم فنکار نے جس انداز میں اپنے وطن ، اپنی سر زمین اور اپنے آبائی علاقے سے محبت کا اظہار کیا ہے وہ اس کی حب الوطنی کا ایک خوبصورت اظہار ہے خداکرے ہماری قوم ایسے ہی اظہاریوں کی امین رہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ آرمی چیف، جنرل (ر) فیض حمید کا ٹرائل اوپن کورٹ میں کریں کیوں کہ جنرل (ر) فیض اور میرا معاملہ فوج کا اندرونی مسئلہ نہیں۔ صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آرمی چیف سے مطالبہ ہے کہ جنرل (ر) فیض حمید کا ٹرائل اوپن کورٹ میں کریں...
سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کی ضرورت نہ پہلے تھی نہ اب ہے۔ نجی ٹی وی کو انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ میری طرف سے آرمی چیف کو توسیع دینے کی آفر تک وہ یہ فیصلہ کر چکے تھے کہ رجیم چینج کو نہیں روکیں گے، یہ روک سکتے تھے انہوں نے نہیں روکا کیوں کہ پاؤر تو ان کے ...
پاکستان تحریک انصاف چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ میں تمام اداروں سے کہتا ہوں اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ تشدد کروا کر اپنی عزت کروائیں گے تو غلط فہمی میں نہ رہیں، عزت دینے والا اللہ ہے اور آج تک دنیا کی تاریخ میں مار کر کسی ظالم کو عزت نہیں ملی، اعظم سواتی کو ننگ...
پاکستان تحریک انصاف نے حکومت کے خلاف فیصلہ کن لانگ مارچ کا فیصلہ کر لیا، پارٹی سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ ظالموں کو مزید مہلت نہیں دیں گے، جلد تاریخی لانگ مارچ کی تاریخ کا باضابطہ اعلان کروں گا۔ پارٹی کے مرکزی قائدین کے اہم ترین مشاورتی اجلاس ہفتہ کو چیئرمین تحریک انصاف عمران ...
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے وفاقی وزیر داخلہ کو براہ راست دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس مرتبہ رانا ثنا اللہ کو اسلام آباد میں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔ پارٹی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 25 مئی کو ہماری تیاری نہیں تھی لیکن اس مرتبہ بھرپور تیاری کے ساتھ ...
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اسلام آباد جانے کا فیصلہ کر لیا ہے اس لیے کارکن تیاری کر لیں، کسی بھی وقت کال دے سکتا ہوں۔ خیبرپختونخوا کے ارکان اسمبلی، ذیلی تنظیموں اور مقامی عہدیداروں سے خطاب کے دوران عمران خان نے کارکنوں کو اسلام آباد مارچ کیلئے تیار رہنے...
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ 85 سیٹوں والا مفرور کیسے آرمی چیف سلیکٹ کر سکتا ہے؟ اگر مخالفین الیکشن جیت جاتے ہیں تو پھر سپہ سالار کا انتخاب کر لیں، مجھے کوئی مسئلہ نہیں، نئی حکومت کے منتخب ہونے تک جنرل قمر باجوہ کوعہدے پر توسیع دی جائے۔ ...
سابق صدرمملکت اورپاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ہم اداروں اور جرنیلوں کو عمران خان کی ہوس کی خاطر متنازع نہیں بننے دیں گے۔ بلاول ہاؤس میڈیا سیل سے جاری کیے گئے بیان میں انہوں نے چیئرمین پی ٹی آئی کی گزشتہ روز کی افواجِ پاکستان سے متعلق تقریر کو تن...
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اداروں کو بدنام کرنے اور ان کے خلاف نفرت پھیلانے کی عمران نیازی کی انتہائی قابل مذمت مہم ہر روز ایک نئی انتہا کو چھو رہی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ حساس پیشہ وارانہ امور کے بارے میں اور مسلح افواج اور اس کی قیادت کے خلاف اب وہ براہ راست کیچڑ اچھالتے ...
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہیرے بڑے سستے ہوتے ہیں، کوئی مہنگی چیز کی بات کرو۔ جمعرات کے روز عمران خان ، دہشت گردی کے مقدمہ میں اپنی ضمانت میں توسیع کے لیے اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت میں پیشی کے بعد ایک صح...
پاکستانی سیاست جس کشمکش سے گزر رہی ہے، وہ فلسفیانہ مطالعے اور مشاہدے کے لیے ایک تسلی بخش مقدمہ(کیس) ہے ۔ اگرچہ اس کے سماجی اثرات نہایت تباہ کن ہیں۔ مگر سماج اپنے ارتقاء کے بعض مراحل میں زندگی و موت کی اسی نوع کی کشمکش سے نبرد آزما ہوتا ہے۔ پاکستانی سیاست جتنی تقسیم آج ہے، پہلے کب...
پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کو عاشور کے روز اسلام آباد سے گرفتار کرلیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق اُنہیں اسلام آباد بنی گالہ چوک سے گرفتار کیا گیا۔ شہباز گل کے خلاف تھانہ بنی گالہ میں بغاوت پر اُکسانے کا مقدمہ بھی درج کیے جانے کی اطلاعات ہیں۔ ذرائع کے مطابق شہباز گل کی گرفتاری کے دوران ڈ...