... loading ...
کیا آپ دنیا کی بہترین کار خریدنا چاہتے ہیں؟ یہ دیکھیں، یہ ہے ٹیسلا ایس پی 85 ڈی، مکمل طور پر بجلی سے چلنے والی صرف کار نہیں بلکہ شاہکار! محفوظ تر، تیز تر اور مارکیٹ میں موجود تمام گاڑیوں سے بہتر، وہ بھی پٹرول کے ایک قطرے کے بغیر۔ یہ اتنی شاندار گاڑی ہے کہ مصنوعات کو جانچنے والے معروف ادارے کنزیومر رپورٹس نے اسے 100 میں سے 103 نمبرز دے دیے یعنی اس کے میگزین کو مجبور ہونا پڑا کہ وہ اپنے درجہ بندی کے پورے نظام پر نظرثانی کرے تاکہ اس گاڑی کو شایانِ شان پوائنٹس دیے جا سکیں۔
کنزیومر رپورٹس میں گاڑیوں کے جانچنے کے ڈائریکٹر جیک فشر کہتے ہیں کہ ایسی گاڑی ہم نے پہلے کبھی نہیں دیکھی۔ چاہے معاملہ کارکردگی ہو یا یا موثر ایندھن کا دونوں میں یہ گاڑی کمال ہے۔ بہتری کی گنجائش تو ہمیشہ موجود رہتی ہے لیکن جیسی کارکردگی کسی گاڑی کو پیش کرنی چاہیے، اس میں یہ اب تک دیکھی گئی بہترین کار ہے۔
یاد رہے کہ 2013ء میں کنزیومر رپورٹس نے ٹیسلا کی ماڈل ایس الیکٹرک سیڈان کار کو 100 میں سے 99 نمبر دیے تھے، جو اس امریکی جریدے کی جانب سے دیے گئے سب سے زیادہ نمبر ہیں۔ وہ ایک پوائنٹ بھی جو اس گاڑی کو نہیں ملا تھا، وہ چارجنگ کے لیے اسٹیشن ڈھونڈنے کی مشکلات کی وجہ سے تھا، یعنی گاڑی میں کوئی کمی نہ تھی۔ رواں ہفتے تک تو اس اسکور کو چیلنج کرنے والا کوئی نہ تھا یہاں تک کہ ایس پی 85 ڈی کو میزان میں جانچا گیا۔
پی 85 برق رفتار ہے، اور صرف ساڑھے تین سیکنڈز میں صفر سے 60 میل یعنی 96 کلومیٹر فی گھنٹے تک رفتار تک پہنچ جاتی ہے۔ وہ بھی اس طرح کہ انجن میں سے کوئی آواز تک نہیں آتی۔
لیکن اتنی زیادہ خوبیوں کے ساتھ خامی بھی ضرور کوئی نہ کوئی ہوگی، تو بری خبر یہ ہے جناب یہ اس گاڑی کو شاید آپ خرید نہ پائیں کیونکہ اس کی قیمت بہت زیادہ ہے۔ ایک لاکھ 27 ہزار 820 امریکی ڈالرز یعنی کہ آج کے مطابق ایک کروڑ 33 لاکھ پاکستانی روپے۔ پھر ہر 320 کلومیٹر کے بعد اسے چارج بھی کرنا پڑے گا۔ عموماً اتنے کلومیٹرز کافی ہوتے ہیں لیکن اگر آپ بہت لمبے سفر پر جائیں تو ضروری نہیں کہ آپ کو ہر جگہ چارجنگ اسٹیشن بھی ملے۔ اس لیے ہوسکتا ہے کہ پریشانی کا سامنا کرنا پڑے۔ جب آپ اتنی مہنگی گاڑی خریدیں اور پھر بھی پریشان رہیں تو کیا فائدہ؟ بہرحال، ٹیسلا کے 98 فیصد صارفین کہتے ہیں کہ وہ کمپنی کی گاڑی دوبارہ خریدیں گے جو ظاہر کرتا ہے کہ ان گاڑیوں کے مالکان کتنے خوش اور مطمئن۔
گو کہ ایس پی 85 ڈی مستقبل قریب میں ہم میں سے زیادہ تر کے پاس نہیں ہوسکتی، لیکن ٹیسلا 2018ء تک ایک سستی کار جاری کرنے کا ارادہ ضرور رکھتا ہے جس کی قیمت 35 ہزار ڈالرز یعنی موجودہ قیمت پر ساڑھے 36 لاکھ پاکستانی روپے ہوگی۔ گو کہ اس میں ابھی کافی وقت باقی ہے، لیکن فی الحال لیکن یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ ایس پی 85 ڈی نے بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کو ایک نئی راہ پر گامزن کردیا ہے اور مستقبل اسی کا ہے۔
معروف امریکی کمپنی ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک اور بھارتی ارب پتی مکیش امبانی کے براڈ بینڈ مارکیٹ میں آپس میں ٹکراؤ کا امکان ہے۔ بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، ایلون مسک کی کمپنی اسپیس ایکس نے بھارت میں اپنی سیٹلائٹ انٹرنیٹ سروسز متعارف کروانے کے لیے اجازت مانگ...
دنیا کی امیر ترین شخصیت اور ٹیکنالوجی کمپنی ٹیسلا کے مالک ایلون مسک نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر سے معاہدہ نہ کرنے کی وجہ بتادی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایلون مسک کی جانب سے ٹوئٹر کو ایک ٹرمینیشن خط بھیجا جس میں فرم پر الزام عائد کیا کہ اس نے جون میں سیکیورٹی چیف پیٹر زیٹکو کو ...
ایلون مسک نے ٹوئٹر خریدنے کا معاہدہ عارضی طور پر روکنے کا اعلان کیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی کمپنی ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک نے ٹوئٹر پر جاری اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ٹوئٹر ڈیل عارضی طور پر روکی کئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ زیر التواء تفصیلات اس حساب کتاب کی حما...
امریکی کمپنی ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک نے کہا ہے کہ وہ مرنے سے خوفزدہ نہیں بلکہ وہ وقت راحت کے طور پر آئے گا۔ بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایلون مسک نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ وہ اپنی صحت کو طویل عرصے تک برقرار رکھنا چاہتے ہیں لیکن وہ مرنے سے نہیں ڈرتے۔ ایلون م...
ٹیسلا اوراسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک نے بتایا ہے کہ انسان 2029 تک زمین کے پڑوسی سرخ سیارے پر قدم رکھ سکتے ہیں۔ میڈیارپورٹس کے مطابق ایک ٹوئٹ میں ایلون مسک نے بتایا کہ ان کے خیال میں 2029 وہ قریب ترین سال ہے جب ممکنہ طور پر انسان مریخ پر پہلا قدم رکھ سکیں گے۔ یعنی اس سال جب انسان...
بجلی سے چلنے والی گاڑیاں تمام تر پیشن گوئیوں اور اندازوں سے کہیں پہلے روایتی ایندھن سے چلنے والی گاڑیوں کا خاتمہ کردیں گے، ہو سکتا ہے کہ 2025ء تک ہی ایسا ہو جائے۔ ایلون مسک کی ٹیسلا موٹرز اور اس کے حریف ایسی برقی گاڑیاں تیار کر رہے ہیں جو بہتر بیٹری ٹیکنالوجی کی حامل ہیں اور ...