... loading ...
دوسری جنگِ عظیم میں جاپان کی شکست نہ صرف مغرب بلکہ چین سمیت کئی مشرقی ممالک کے لیے بھی سکھ کا سانس تھی۔ آج جاپان کے ہتھیار ڈالنے کے تاریخی دن کو 70 برس بیت گئے ہیں اور چین نے اس یادگار موقع پر ایک شاندار فوجی پریڈ کے ذریعے اپنی طاقت کا زبردست مظاہرہ کیا ہے۔ جمعرات کو چینی دارالحکومت بیجنگ میں ٹینک، میزائل، لڑاکا طیارے اور جدید اسلحے سے لیس فوجیوں نے دنیا کے سامنے پیغام دیا کہ چین ایک ابھرتی ہوئی عالمی طاقت ہے لیکن ساتھ ہی صدر سی جن پنگ نے یہ اعلان بھی کیا کہ چین اپنے فوجی دستوں میں 3 لاکھ کی کمی کرے گا تاکہ اقوامِ عالم پر باور کراسکے کہ اس کے کوئی توسیعی عزائم نہیں ہیں۔
تقریب کا باضابطہ آغاز بیجنگ کے قلب میں واقع تیان من دروازے پر صدر سی جن پنگ کی تقریر کے ساتھ ہوا جس کے بعد فضا میں ہیلی کاپٹروں نے 70 کا نشان بنایا۔ اس موقع پر اہم چینی رہنما اور معزز غیر ملکی شخصیات بھی موجود تھیں جن میں روس کے صدر ولادیمر پیوتن، جنوبی کوریا کے صدر پارک گیون-ہائی اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی-مون بھی شامل تھے۔
سی جن پنگ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ “امن کی قدر اس وقت مزید بڑھ جاتی ہے، جب کسی کو جنگ کا سامنا کرنا پڑے۔ چین توسیع پسندانہ عزائم نہیں رکھتا اور کبھی کسی کو ان سانحات سے دوچار نہیں کرنا چاہے گا، جس سے ماضی میں وہ خود گزر چکا ہے۔” اس بات کو حقیقت کا روپ دینے کے لیے صدر نے یہ اعلان بھی کیا کہ پیپلز لبریشن آرمی کی تعداد میں 3 لاکھ کی کمی کی جائے گی۔
چین کی بری افواج کی کل تعداد اس وقت 23 لاکھ ہے اور اب صدر کے اعلان کے مطابق اسے گھٹا کر 20 لاکھ تک لایا جائے گا۔ اس کے باوجود چین بدستور دنیا کی سب سے بڑی فوج کا حامل رہے گا۔
پریڈ میں 12 ہزار فوجیوں اور 200 ہوائی جہازوں نے حصہ لیا، جبکہ 500 مختلف اقسام کے اسلحہ جات کی نمائش کی گئی۔ جن میں سب سے نمایاں ڈی ایف-21ڈی بحری جہاز شکن میزائل رہا۔ اس میزائل کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ یہ ایک ضرب میں امریکا کے بڑے سے بڑے طیارہ بردار بحری جہاز کو ڈبونے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ شاید یہی وجہ ہے کہ امریکا چین کے جشن سے خوش نہیں دکھائی دیتا۔
چین کے صدر سی جن پنگ نے جب 2012ء میں اقتدار سنبھالا تھا تو انہوں نے "چینی خواب" پیش کیا تھا کہ "میرے خیال میں جدید تاریخ میں چینی قوم کا سب سے بڑا خواب اس کی تجدید کو حقیقت کا روپ دینا ہے۔" گزشتہ چند سالوں سے وہ اس مشن پر موجود ہیں۔ چین برکس، آسیان اور شنگھائی تعاون تنظیم پر ...
عالمی ثالثی عدالت کی جانب سے جنوبی بحیرۂ چین میں چین کی جاری سرگرمیوں کو غیر قانونی قرار دیے جانے کے بعد چینی وزیر دفاع چانگ وانچوان نے اپنے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ تیسری عالمی جنگ کے لیے تیار ہو جائیں۔ یہ فیصلہ رواں سال 12 جون کو ہیگ میں واقع مستقل ثالثی عدالت (پی سی ا...
آج سے 70 سال پہلے دوسری جنگ عظیم کے دوران امریکا کے صدر ہیری ایس ٹرومین نے جاپان کے دو شہروں پر ایٹم بم گرانے کی منظوری دی تھی اور اس کے بعد انسانی تاریخ کا بدترین قدم اٹھایا گیا۔ 6 اگست 1945ء کو امریکا کے طیاروں نے ہیروشیما پر ایٹم بم گرایا جس سے لگ بھگ ایک لاکھ 40 ہزار افراد ما...
دوسری جنگ عظیم کے دوران امریکا کے پرل ہاربر پر جاپان کے حملے کو 75 سال گزر چکے ہیں، اور اس حملے میں مارے گئے پانچ امریکی اہلکار ایسے ہیں، جن کی لاشوں کی شناخت اب جاکر ہوئی ہے۔ امریکی محکمہ دفاع پنٹاگون نے بتایا ہے کہ گزشتہ سال ہوائی میں ان پانچ اہلکاروں کی قبر کشائی کی گئی تھی...
چین کے سب سے بڑے ٹیلی مواصلات کے ادارے کا سربراہ بدعنوانی کے شعبے میں تحقیقات کا سامنا کر رہا ہے۔ حکمران کمیونسٹ پارٹی نے ریاستی اداروں میں انسداد بدعنوانی کی مہم کو مزید پھیلا دیا ہے اور پارٹی کے شعبہ نظم و ضبط کا کہنا ہے کہ چائنا ٹیلی کام کے سربراہ چانگ سیاؤبنگ پر نظم کی سنگین ...
امریکی بحریہ کی بندرگاہ پرل ہاربر پر جاپان کے حملے نے دوسری جنگ عظیم کا رخ ہی پلٹ دیا لیکن ایک نئی کتاب میں انکشاف ہوا ہے کہ یہ برطانیہ کے وزیر اعظم ونسٹن چرچل کے لیے جنگ عظیم کے بدترین دنوں میں سکون کا ایک دن تھا۔ "وہ خوفزدہ بھی تھے، آئندہ دنوں کا انداہ بھی لگا رہے تھے اور خوش ب...
کئی دہائیاں گزرنے کے بعد برطانیہ نے پہلے نیوکلیئر پاور پلانٹ کی تعمیر کو حتمی شکل دے دی ہے جس میں ایک تہائی حصہ چین کا ہوگا۔ یہ اعلان چین کے صدر سی جن پنگ کے دورۂ برطانیہ کے دوسرے روز سامنے آیا ہے، جس دوران برطانیہ کے وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے بتایا کہ اس میں 40 ارب برطانوی پ...
امریکا کی قومی سلامتی کی مشیر سوسن رائس 28؍ اور 29؍ اگست کی تاریخوں میں بیجنگ کا دورہ کریں گی۔جہاں وہ چینی حکام سے دونوں ممالک میں حائل مسائل کی ایک لمبی قطار پر تبادلۂ خیال کریں گی۔ چینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے منگل کے روز اس کا اعلان کیا۔ رائس کا یہ دورہ اس لئے بھی نہای...