... loading ...
پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے ۳۱؍ اگست بروز پیر ایک بیان جاری کرکے مسلم لیگ نون کے ساتھ خاموش مفاہمت کو اعلانیہ خطرے میں ڈال دیا ہے۔ اُنہوں نے کہا ہے کہ میاں نوازشریف ایک مرتبہ پھر نوّے کے عشرے کی سیاست دُہرا رہے ہیں جس کے نتائج خطرناک ہوں گے۔ آصف علی زرداری نے ایک ہی ہلّے میں وہ تمام الزامات دُہر ادیئے ہیں جو موجودہ سیاسی فضا میں مسلم لیگ نون کے لئے نہایت مضرت رساں ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ ۲۰۱۳ء کے انتخابات دراصل ریٹرننگ افسران (آر اوز) کے انتخابات تھے۔ جس کے نتائج جمہوریت کی خاطر تسلیم کئے۔ نوازشریف حقیقی دشمن کو چیلنج کرنے کے بجائے پیپلز پارٹی اور دیگر سیاسی مخالفین کو نشانا بنا رہے ہیں۔حکومت طالبان اور دہشت گردوں کو بچانے کے لئے قوم کو تقسیم کر رہی ہے۔صوبہ سندھ میں ایف آئی اے اور نیب بیورو کریٹس کو ہراساں کررہی ہے۔وفاقی ایجنسیوں کی جانب سے سندھ میں کارروائیاں آئین کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ ہمیں براہِ راست وزیراعظم کے حکم پر سیاسی انتقام کا نشانا بنایا جارہا ہے۔ تاہم ہم وہ نہیں جو معافی مانگ کر جدہ بھاگ جاتے ہیں۔لندن سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر ایجنسیاں منصفانہ احتساب کرنا چاہتی ہے تو سب سے پہلے اُس وفاقی وزیر کے خلاف کارروائی کرے جس کا مجسٹریٹ کے سامنے دیا گیا ایک اعترافی بیان موجود ہے کہ وہ شریف برادارن کے لئے منی لانڈرنگ میں ملوث رہے ہیں۔ اس طرح بیان میں حکومت کے سب سے طاقتور وزیر، وزیراعظم کے سمدھی اور عملاً نائب وزیراعظم سمجھے جانے والے اسحق ڈار کو آڑے ہاتھوں لیا گیا ہے۔
آصف علی زرداری کا یہ بیان لندن سے ایک ایسے وقت میں جاری ہوا ہے جب پیپلز پارٹی کے مختلف رہنمابدعنوانی کے الزامات میں مسلسل گرفتار ہورہے ہیں اور آئندہ دنوں میں مزید گرفتاریوں کی اطلاعات سیاسی افق پر گردش کرر ہی ہیں۔آصف علی زرداری جو مسلسل مفاہمت کی سیاست کے زبردست پرچارک رہے ہیں اب عملاً زبردست سیاسی طوفان لانے کی کوششوں میں مصروف دکھائی دیتے ہیں۔ آصف علی زرداری نے ۳۱؍ اگست کے حالیہ بیان سے تقریباً ڈھائی ماہ قبل ۱۶؍ جون کوایک بیان میں اِسی طرح فوج کو آڑے ہاتھوں لیا تھا جس میں اُنہوں نے فوج کے سب سے بڑے منصب دار کو یہ کہا تھا کہ آپ تین سال کے لئے ہیں، آتے اور چلے جاتے ہیں ، ہم یہاں مستقل رہتے ہیں۔ کم وبیش الفاظ بدل کر اُنہوں نے یہی بات اب شریف برادارن کے لئے کہی ہے وہ ، وہ نہیں جو جدہ بھاگ جاتے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ وہ ۱۶؍جون کے بیان کے بعد ملک سے چلے گئے تھے اور حالیہ بیان بھی اُنہوں نے لندن سے جاری کیا ہے۔اگر آصف علی زرداری کے ۱۶؍جون اور ۳۱؍ اگست ک دونوں بیانات کو دیکھا جائے تو اس میں ایک بات قدرِ مشترک ہے کہ وہ اپنے قریبی ساتھیوں کو بدعنوانی کے مقدمات میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ہاتھوں مسلسل پریشانی اُٹھاتے ہوئے دیکھ رہے ہیں۔ ابتدا میں اُن کا خیال تھا کہ فوج کو وہ کسی طرح اپنے حق میں استوار کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔ وہ ترغیب یا تنقید دونوں سطحوں سے فوج کے اعلیٰ عہدیداروں سے معاملات طے کرنا چاہتے تھے۔ مگر اس میں ناکامی کے بعد اب اُنہوں نے اپنی حکمت عملی کو ذرا سا تبدیل کیا ہے اور وہ اپنی پہلی دفاعی قطار میں مسلم لیگ نون کو کھڑا کرنا چاہتے ہیں جو کسی بھی طرح فوج کی طرف سے تنگ ہوتی زمین میں آصف زرادری کی مدد کو آسکے۔ انتہائی معتبر ذرائع کے مطابق آصف زرداری آخری حد تک جانا چاہتے ہیں۔اور نوازشریف حکومت کو اپنے دفاع میں مجبور کر نے کے لئے اسمبلیوں کی رخصتی کا تماشا بھی دیکھنے کو تیار ہیں۔
دوسری طرف مسلم لیگ نون نے آصف زرداری کے بیان کا کوئی جواب بھی نہ دینے کافیصلہ کیا ہے۔مسلم لیگ نون کی اعلیٰ قیادت کی طرف سے تمام وزارتوں کو یہ بتایا گیا ہے کہ وہ کسی بھی حال میں پی پی کی مخالفت سے گریز کریں۔دیکھنا یہ ہے کہ آصف زرداری کے تقریباً ناممکن العمل مطالبات پر وفاقی حکومت خود کو کیسے محفوظ بنا پاتی ہے۔
وزیر اعظم آج پاور سیکٹر کے اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت اور قوم سے خطاب کریں گے شہباز شریف خطاب میں قوم کو سرپرائز ، بڑی خوشخبری سنائی جائے گی، وزارت اطلاعات وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے آج بجلی کی قیمتوں میں نمایاں کمی کا اعلان متوقع ہے ۔رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم شہبازشریف ...
صدر کا بخار اور انفیکشن کم ہوگیا، ڈاکٹرز ان کی طبیعت کی مسلسل نگرانی کررہے ہیں طبیعت بہتر ہوتے ہی صدرمملکت باقاعدہ اپنا دفتر سنبھالیں گے ، ذرائع پیپلز پارٹی صدر مملکت آصف علی زرداری کی طبیعت میں کافی بہتری آگئی تاہم وہ کورونا میں مبتلا ہوگئے ہیں اور ڈاکٹروں نے انہیں...
پروپیگنڈاکیا گیا کہ کینالز کے معاملے میں سندھ حکومت شامل ہے،صدر نے میٹنگ میں کسی کینال کی مظوری نہیں دی۔ صدر کی میٹنگ کو بہانا بناکر کینال کی منظوری دی گئی،اجلاس کے منٹس بھی غلط بنائے گئے کینال بنانے کے معاملے پرسندھ کے تحفظ کیلئے ہر حد تک جائیں گے ، سندھ کے مفاد کے ...
لک پاس پر تعینات لیویز اہلکاروں نے مشکوک شخص کے بھاگنے کی کوشش پر تعاقب کیا، جس کے نتیجے میں خودکش بمبار نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا، کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، اسسٹنٹ کمشنر مستونگ حکومت حالات خراب کرنا چاہتی ہے تاہم احتجاج پرامن طریقے سے جاری رہے گا،ہمیں کسی گروپ سے ...
پلاسٹک اور خطرناک فضلہ ہمارے دریاؤں، لینڈ فِلز اور ہوا کو بُری طرح متاثر کر رہے ہیں شہروں کی بڑھتی آبادی میں اور صنعتی ترقی کے ساتھ کچرے کے انتظام کیلئے پائیدار حل اپنانا ہوگا وزیراعظم شہبازشریف نے کہاہے کہ فضلے کی آلودگی ایک سنگین بحران ہے جو ہمارے ماحول، صحت عامہ اور معی...
قرضہ فضائی آلودگی کے خاتمے میں پنجاب کلین ایئر پروگرام کے لیے فراہم کیا جائے گا لاہورکے ایک کروڑ 30 لاکھ شہریوں کو فضائی آلودگی سے جڑی بیماریوں میں کمی آئے گی عالمی بینک نے پاکستان کیلئے 300 ملین ڈالر قرض کی منظوری دے دی اس حوالے سے جاری اعلامیہ میں ورلڈ بینک نے کہا کہ قرض...
میانمار میں 7.7شدت کے زلزلے میں ایک ہزار سے دس ہزار تک ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر زلزلے کا مرکز دوسرے بڑے شہر منڈلے کے قریب تھا ،گہرائی زمین میں 10کلومیٹر تک تھی میانمار اور تھائی لینڈ میں آنے والے زلزلے کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد ایک ہزار 644سے تجاوز کر گئی، جبکہ امدادی...
ایک ماہ سے پروپیگنڈا کیا جا رہا تھا کہ وزیر اعظم بہت زیادہ کمی کا اعلان کرنے والے ہیں پیٹرول کی قیمت میں 17روپے فی لیٹر کمی تجویز کی گئی تھی لیکن ایک روپے کمی کی گئی، ردِ عمل آل پاکستان انجمن تاجران اور ٹریڈرز ایکشن کمیٹی نے پٹرول کی قیمت میں صرف ایک روپے کی کمی کو ...
نیشنل ایکشن پلان کے تحت قومی بیانیے کو مضبوط کرنے پر اتفاق، قومی بیانیہ کمیٹی کو دہشت گردوں اور شرپسندوں کے سدباب کے لیے مؤثر اور سرگرم بیانیہ بنانے کی ہدایات جاری جعفر ایکسپریس کے حملہ آوروں کو دنیا کے سامنے بے نقاب کرنے میں کوئی کسر نہ چھوڑی جائے جبکہ روایتی اور ڈیجی...
چیف جسٹس کے پاس یہ طے کرنے کا کوئی اختیار نہیں کہ ایک عدالت کو لازمی کیس سننا ہے یا نہیں، رولز کے مطابق کیس بینچ کے سامنے مقرر ہونے پر کیس سننے سے معذرت کا اختیار متعلقہ جج کے پاس ہوتا ہے جسٹس بابر ستار نے قائم مقام چیف جسٹس کے اختیارات پر سوال اٹھاتے ہوئے جوڈیشل آرڈر ...
وزارتوں ، محکموں سے تین سال کے لیے غیر ملکی سرمایہ کاری کا ڈیٹا طلب سرمایہ کاری بورڈ نے تمام وفاقی وزارتوں اور محکموں کو مراسلہ ارسال کر دیا وفاقی حکومت نے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کا فیصلہ کرلیا، وفاقی وزارتوں اور محکموں سے آئندہ تین سال کے لیے براہ راست غ...
بجلی نرخوں میں کمی سے مینوفیکچرنگ سیکٹر کو فروغ اور برآمدات میں اضافہ ہوگا وزیر اعظم کی طرف سے بجلی کے نرخوں میں کمی کا اعلان متوقع ہے،وزیر خزانہ وزیر خزانہ و سینیٹر محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کی قیادت میں بجلی کے نرخوں میں کمی لانے کے اقدامات کیے جا رہے ...