... loading ...
دو امریکی فکری مراکز (تھنک ٹینکس) نے اپنی ایک مفصّل روداد (رپورٹ) میں اِصرار کیا ہے کہ پاکستان سالانہ بیس جوہری ہتھیار تیار کررہا ہے۔اس طرح اگلے دس برسوں میں وہ جوہری ہتھیاروں کے ذخیرے میں دنیا کا تیسرا بڑا ملک بن سکتا ہے۔
کارنیگی اینڈومنٹ اور اسٹمسن سینٹرنے پاکستان کی طرف سے اپنی جوہری استعداد میں اس برق رفتار اضافے کاسبب بتاتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو اپنے روایتی حریف بھارت سے خطرہ ہے جو خود بھی ایک ایٹمی قوت ہے۔دونوں اداروں کی طرف سے ۲۷؍ اگست بروز جمعرات جاری کردہ روداد میں کہا گیا ہے کہ پاکستان جوہری ہتھیاروں کی دوڑ میں بھارت سے مقابلتاً بہت آگے نکل گیا ہے۔تجزیہ کاروں کے اندازے کے مطابق بھارت کے پاس ۱۰۰جب کہ پاکستان کے پاس تقریباً ۱۲۰ جوہری ہتھیار ہیں ۔روداد میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے پاس انتہائی افزودہ یورینیم کا ایک وسیع ذخیرہ ہے جس سے آنے والے برسوں میں اُسے ڈرامائی فائدہ پہنچ سکتا ہے۔اور وہ کم لاگت کے جوہری آلا ت بہت تیزی سے تیار کر سکتا ہے۔
پاکستان کے مقابلے میں بھار ت کے پاس جوہری ہتھیاروں کی تیاری کے لئے پلوٹونیئم کے ذخائر ہیں جس سے ہتھیاروں کی تیاری میں بہت زیادہ لاگت آتی ہیں۔تاہم بھارت اپنے پلوٹونیئم ذخائر کا استعمال ملک میں توانائی کے لئے بھی کررہا ہے۔
پاکستان کے پاس اگلے پانچ سے دس برسوں میں ۳۵۰ جوہری ہتھیار ہو سکتے ہیں۔ یوں امریکا اور روس کے بعد پاکستان دنیا میں کسی بھی دوسرے ملک سے زیادہ ایٹمی ہتھیاروں کا مالک ہوگا۔واضح رہے کہ امریکا اور روس کے پاس موجودایٹمی ہتھیاروں کی تعداد ہزاروں تک جاپہنچتی ہے۔ایک اندازے کے مطابق فرانس کے پاس ۳۰۰، برطانیا کے پاس ۲۱۵، اور چین کے پاس تقریباً ۲۵۰ جوہری ہتھیار ہیں۔مذکورہ روداد میں الزام لگایا گیا ہے کہ پاکستان کے موجودہ ڈھانچے میں جوہری ہتھیاروں میں اضافے کی رفتار اُس سے کہیں زیادہ ہیں جو وہ اپنے قابلِ اعتبار اور کم ازکم دفاع کے لئے یقین دہانی کراتا آیا ہے۔
پاکستان اس سے قبل ایسی تمام رودادوں کو مفروضوں کی پیداوار قرار دے کر مسترد کرتا آیا ہے۔ اس نوع کے تمام تجزیات دراصل ایک خاص قسم کے حالات میں پاکستان پر دباؤ پیدا کرنے کے لئے سامنے آتے رہے ہیں۔ماضی ٔ قریب میں دہشت گردی کے خلاف جنگ کے نام پر امریکا جب کبھی ’’ڈومور‘‘ کا دباؤ پیدا کرتا تھا تو مغربی ذرائع ابلاغ میں اس قسم کی رودادیں چھپنا شروع ہو جاتی تھیں۔
بھارتی صدر اگلے ہفتوں میں امریکا کا دورہ کرنے والے ہیں۔ اس اثناء میں پاکستان نے فیصلہ کیا ہے کہ پاکستان کے اندر بھارتی مداخلت کے ثبوتوں کو عالمی سطح پر اُٹھایا جائے گا۔ ایک ایسے موقع پر اس قسم کی رودادوں کاچھپناپاکستان کے خلاف ایک نئی مہم کا حصہ ہو سکتا ہے۔
یہ با ت واضح رہنی چاہئے کہ مغربی ممالک میں ایک منظم مہم پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں کے خلاف مستقلاً موجود ہے جو اس بنیادی نکتے پر متحرک ہے کہ پا کستان کی ایٹمی صلاحیت اُس کے دفاع کے لئے درکار ضرورت سے کہیں زیادہ ہے۔ لہذا اس صلاحیت کا درست جائزہ لینے کے لئے یہ عناصر ایک قسم کی مشاہداتی رسائی چاہتے ہیں۔
میں ایک نئی صف بندی کا آغاز ہو رہا ہے اور سرد جنگ کا ماحول ایک نئے رنگ میں پیدا ہورہا ہے۔ پاکستان بھی اس ماحول میں اپنے کردار کا جائزہ لے رہا ہے۔ پاکستان کے چین سے تاریخی تعلقات کی تشریح اب اس نئے ماحول میں امریکا کے ساتھ کم ہوتی گرمجوشی میں کی جارہی ہے۔الزامات کے اس نئے سلسلے کو پاکستان پر دباؤ کے ہتھیار کے طور پر بھی سمجھا جاسکتا ہے۔
پروپیگنڈاکیا گیا کہ کینالز کے معاملے میں سندھ حکومت شامل ہے،صدر نے میٹنگ میں کسی کینال کی مظوری نہیں دی۔ صدر کی میٹنگ کو بہانا بناکر کینال کی منظوری دی گئی،اجلاس کے منٹس بھی غلط بنائے گئے کینال بنانے کے معاملے پرسندھ کے تحفظ کیلئے ہر حد تک جائیں گے ، سندھ کے مفاد کے ...
لک پاس پر تعینات لیویز اہلکاروں نے مشکوک شخص کے بھاگنے کی کوشش پر تعاقب کیا، جس کے نتیجے میں خودکش بمبار نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا، کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، اسسٹنٹ کمشنر مستونگ حکومت حالات خراب کرنا چاہتی ہے تاہم احتجاج پرامن طریقے سے جاری رہے گا،ہمیں کسی گروپ سے ...
پلاسٹک اور خطرناک فضلہ ہمارے دریاؤں، لینڈ فِلز اور ہوا کو بُری طرح متاثر کر رہے ہیں شہروں کی بڑھتی آبادی میں اور صنعتی ترقی کے ساتھ کچرے کے انتظام کیلئے پائیدار حل اپنانا ہوگا وزیراعظم شہبازشریف نے کہاہے کہ فضلے کی آلودگی ایک سنگین بحران ہے جو ہمارے ماحول، صحت عامہ اور معی...
قرضہ فضائی آلودگی کے خاتمے میں پنجاب کلین ایئر پروگرام کے لیے فراہم کیا جائے گا لاہورکے ایک کروڑ 30 لاکھ شہریوں کو فضائی آلودگی سے جڑی بیماریوں میں کمی آئے گی عالمی بینک نے پاکستان کیلئے 300 ملین ڈالر قرض کی منظوری دے دی اس حوالے سے جاری اعلامیہ میں ورلڈ بینک نے کہا کہ قرض...
میانمار میں 7.7شدت کے زلزلے میں ایک ہزار سے دس ہزار تک ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر زلزلے کا مرکز دوسرے بڑے شہر منڈلے کے قریب تھا ،گہرائی زمین میں 10کلومیٹر تک تھی میانمار اور تھائی لینڈ میں آنے والے زلزلے کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد ایک ہزار 644سے تجاوز کر گئی، جبکہ امدادی...
ایک ماہ سے پروپیگنڈا کیا جا رہا تھا کہ وزیر اعظم بہت زیادہ کمی کا اعلان کرنے والے ہیں پیٹرول کی قیمت میں 17روپے فی لیٹر کمی تجویز کی گئی تھی لیکن ایک روپے کمی کی گئی، ردِ عمل آل پاکستان انجمن تاجران اور ٹریڈرز ایکشن کمیٹی نے پٹرول کی قیمت میں صرف ایک روپے کی کمی کو ...
نیشنل ایکشن پلان کے تحت قومی بیانیے کو مضبوط کرنے پر اتفاق، قومی بیانیہ کمیٹی کو دہشت گردوں اور شرپسندوں کے سدباب کے لیے مؤثر اور سرگرم بیانیہ بنانے کی ہدایات جاری جعفر ایکسپریس کے حملہ آوروں کو دنیا کے سامنے بے نقاب کرنے میں کوئی کسر نہ چھوڑی جائے جبکہ روایتی اور ڈیجی...
چیف جسٹس کے پاس یہ طے کرنے کا کوئی اختیار نہیں کہ ایک عدالت کو لازمی کیس سننا ہے یا نہیں، رولز کے مطابق کیس بینچ کے سامنے مقرر ہونے پر کیس سننے سے معذرت کا اختیار متعلقہ جج کے پاس ہوتا ہے جسٹس بابر ستار نے قائم مقام چیف جسٹس کے اختیارات پر سوال اٹھاتے ہوئے جوڈیشل آرڈر ...
وزارتوں ، محکموں سے تین سال کے لیے غیر ملکی سرمایہ کاری کا ڈیٹا طلب سرمایہ کاری بورڈ نے تمام وفاقی وزارتوں اور محکموں کو مراسلہ ارسال کر دیا وفاقی حکومت نے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کا فیصلہ کرلیا، وفاقی وزارتوں اور محکموں سے آئندہ تین سال کے لیے براہ راست غ...
بجلی نرخوں میں کمی سے مینوفیکچرنگ سیکٹر کو فروغ اور برآمدات میں اضافہ ہوگا وزیر اعظم کی طرف سے بجلی کے نرخوں میں کمی کا اعلان متوقع ہے،وزیر خزانہ وزیر خزانہ و سینیٹر محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کی قیادت میں بجلی کے نرخوں میں کمی لانے کے اقدامات کیے جا رہے ...
وزارت خزانہ نے ایف بی آر کی ٹیکس وصولیوں میں بڑے اضافے کا تخمینہ لگایا ہے بجٹ کی حتمی شکل کے لیے آئی ایم ایف کا وفد 4؍اپریل کو پاکستان کا دورہ کریگا،ذرائع نئے مالی سال2025-26کیلئے بجٹ سازی کا عمل حتمی مرحلے میں داخل ہوگیا جس میں بجٹ اہداف کا تعین جاری ہے ۔ذرائع کے م...
زرمبادلہ کے ذخائر 54کروڑڈالر سے کم ہوکر کم ترین سطح 10.6 ارب ڈالر پرآگئے اسٹاف لیول معاہدے کے باوجود مئی جون تک آئی ایم ایف کی قسط ملنے کی امید نہیں،ذرائع پاکستان نے چین کا ایک ارب ڈالر کا کمرشل قرض واپس کردیا جس سے زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر عارضی طور پر54 کروڑڈالر ک...