وجود

... loading ...

وجود

جعلی ویڈیوز کے ذریعے بھارتی میڈیا کا زہر

منگل 18 مارچ 2025 جعلی ویڈیوز کے ذریعے بھارتی میڈیا کا زہر

ریاض احمدچودھری

جعفر ایکسپریس پر حملے سے متعلق بھارتی میڈیا آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے ذریعے جعلی ویڈیوز بنا کر زہر اگلنے لگا۔ دفاعی ماہرین نے کا کہنا ہے کہ بھارتی ٹی وی چینلز نے جعفر ایکسپریس پر حملے کی خبر عالمی سطح پر کالعدم قرار دی گئی دہشت گرد تنظیم بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے بریک کی۔ بھارتی ٹی وی چینلز حسبِ روایت مصنوعی ذہانت (اے آئی) سے بنی ویڈیوز، پرانی ویڈیوز اور تصاویر کا سہارا لے کر پروپیگنڈا کرتے رہے۔
ایک جعلی ویڈیو 2022 کی ایک فلم کے سین کا حصہ ہے، جسے جعفرایکسپریس حملے سے ملایا جارہا تھا۔ بھارتی میڈیا کے اس بے بنیاد پروپیگنڈے میں بھارتی سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ساتھ ساتھ مخصوص سوشل میڈیا اکاؤنٹس بھرپور طریقے سے حصہ لے رہے ہیں۔ بھارتی میڈیا ریسکیو آپریشن میں مصروف افواجِ پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا کررہا ہے۔
جعفر ایکسپریس پر حملے کی خبر کالعدم تنظیم بی ایل اے کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے بریک ہوئی، جسے بھارتی اکاؤنٹس نے پھیلایا۔ اْس کی عبارت بی ایل اے اور را کے آلہ کار لکھ رہے ہیں، پاکستان مخالف طاغوتی قوتیں غیر ملکی آقاؤں کے ہاتھوں استعمال ہو کر ملک کے خلاف منفی پروپیگنڈا کرکے اپنے ہی ملک کی منفی تصویر کشی کر رہی ہیں۔ بھارتی میڈ یا پاکستان کے خلاف مسلسل جھوٹا پروپیگنڈہ کر رہا ہے۔ اس پروپیگنڈے میں بھارتی اخبارات بھی اپنا حصہ ڈالتے رہتے ہیں۔پاکستان کے نیوکلیئر پروگرام کے متعلق عالمی سطح پر بھارتی میڈیا نے اتنا شور مچایا کہ گماں ہونے لگا کہ دنیا ایک چلتے ہوئے ٹائم بم کے اوپر رکھی ہے جو کسی بھی وقت پھٹے گا اور دنیا تباہ ہو جائے گی۔ کہا گیا کہ پاکستان کے ایٹمی ہتھیار عنقریب دہشت گردوں کے قبضے میں چلے جائیں گے اور یورپی اقوام صفحہ ہستی سے مٹ جائیں گی۔ حالانکہ بھارت میں یہ حال ہے کہ وہاں یورینیم کباڑیے کے ہاں فروخت ہو رہا ہے اور بھارتی ایٹمی ہتھیار برائے فروخت ہیں۔
یہ آج کی بات نہیں شروع دن ہی سے بھارتی میڈیا پاکستان کے خلاف اول فول بکتا رہا ہے۔ گورداس پور تھانے پر حملہ ہو یا ممبئی دھماکے،بھارت اپنے ملک میں ہونے والے کسی بھی سانحے کا الزام پاکستان پر لگانے کا عادی ہے۔ حتیٰ کہ بھارتی پولیس پاکستان کی طرف سے جانے والا کوئی کبوتر بھی پکڑ لے تو اسے جاسوس قرار دے دیتی ہے۔الزام تراشی کی اس خصلت میں بھارتی میڈیا ہمیشہ پیش پیش رہتا ہے اور اپنے سیاستدانوں کے رہنماء کے طور پر کام کرتا ہے۔
بھارتی میڈیا اور ٹی وی چینلز کا تو یہ حال ہے کہ چند سال قبل بھارت کے ممتاز ٹی وی چینل نے حافظ سعید کے بیٹے سے متعلق جھوٹی خبر چلائی۔ خبر کی تصدیق کیے بغیر بریک کرتے رہے۔ چھ مہینے پرانی ویڈیو کو تازہ ویڈیو قرار دے کر پاکستان پر بے بنیاد الزامات کی بھرمار کردی۔بھارتی میڈیا نے الزام لگایا کہ حافظ سعید کے بیٹے طلحہ سعید نے 5 فروری 2017ء کو ایک جلسے میں کشمیری عوام کو اکسایا۔بھارتی میڈیا کے مطابق طلحہٰ سعید نے کہا کہ کشمیری عوام داؤد ابراہیم اور برہان وانی کی طرح بھارت کے خلاف جہاد کریں۔ ساتھ ہی بھارتی میڈیا نے زہریلا پروپیگنڈا کیا کہ یہ ویڈیو پاکستان میں ہونے والے جلسے کی ہے۔ تعصب کی آگ میں اندھا ہونے والا بھارتی میڈیا اگر تحقیق کی زحمت کرتا تو اسے معلوم ہوجاتا کہ یہ ویڈیو پاکستان کی نہیں بلکہ مقبوضہ کشمیر کے علاقے کلگام کی تھی ۔صحافت کی اخلاقیات سے عاری بھارتی میڈیا کو یہ بھی معلوم ہونا چاہیے تھا کہ یہ ویڈیو 5 فروری 2017ء کی نہیں بلکہ یکم ستمبر 2016ء کی تھی جو یو ٹیوب پر 16 ستمبر 2016ء کو اپ لوڈ کی گئی تھی۔اسی طرح نعرے لگانے والا شخص بھی طلحہ سعید نہیں تھا مگر ریٹنگ کی دوڑ میں اپنی ساکھ کھونے والے بھارتی میڈیا کو یہ سامنے کی چیزیں نظر نہیں آئیں اور سنی سنائی بات پر گلا پھاڑ پھاڑ کر پاکستان کے خلاف چلانا شروع کر دیا۔
بھارتی میڈیا کا ایک اور کارنامہ سن لیجئے۔ اودھم پور سے گرفتار نوجوان کو پاکستانی ظاہر کرنے کیلئے بھارتی میڈیا اور حکام کئی دن تک واویلا کرتے رہے۔ بھارتی میڈیا نے اسے اجمل قصاب ٹو کا نام دے دیا اور پھر حد کر دی گئی کہ جب گرفتار نوجوان کو فیصل آباد کا رہائشی ظاہر کیا جانے لگا لیکن بھارتی میڈیا کو ایک بار پھر اس وقت منہ کی کھانا پڑی جب ادھم پور سے گرفتار نوجوان مقبوضہ کشمیر کا ہی رہائشی نکلا۔ گرفتار نوجوان کا نام نوید تھا جو ذہنی معذور اور ضلع کولگام کا رہنے والا تھا۔ حقائق سامنے آنے پر بھارتی خفیہ ایجنسی این آئی اے نے گرفتار نوجوان کو سری نگر منتقل کر دیا ۔ پاکستانی دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارتی میڈیا ہمیشہ سے پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا کرتا آ رہا ہے۔ ہم بارہا کہہ چکے ہیں کسی بھی واقعے کا الزام فوری طور پر پاکستان پر لگانا درست نہیں۔آئی ایس پی آر کی وضاحت کے بعد پاکستان کو بدنام کرنے کی بھارتی میڈیا کی ایک اور بھونڈی کوشش کا پردہ چاک ہوگیا اور سچائی کی روشنی نے بھارتی میڈیا کا سیاہ چہرہ بے نقاب کر دیا۔


متعلقہ خبریں


مضامین
بلوچوں کے حقوق اور دہشت گردی! وجود منگل 18 مارچ 2025
بلوچوں کے حقوق اور دہشت گردی!

جعلی ویڈیوز کے ذریعے بھارتی میڈیا کا زہر وجود منگل 18 مارچ 2025
جعلی ویڈیوز کے ذریعے بھارتی میڈیا کا زہر

اتحاد و استقامت ۔۔یوکرین اور غزہ کا فرق وجود منگل 18 مارچ 2025
اتحاد و استقامت ۔۔یوکرین اور غزہ کا فرق

اندرکی تاریکیاں وجود پیر 17 مارچ 2025
اندرکی تاریکیاں

ہولی پر فساد کرانے کی سازش ناکام وجود پیر 17 مارچ 2025
ہولی پر فساد کرانے کی سازش ناکام

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر