وجود

... loading ...

وجود

بھارت پر امریکی ٹیکس عائد

منگل 11 مارچ 2025 بھارت پر امریکی ٹیکس عائد

ریاض احمدچودھری

گزشتہ ماہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے امریکی دارالحکومت کے دورے کے دوران امریکی صدر ٹرمپ نے واضح کر دیا تھا کہ بھارت کو واشنگٹن کے باہمی محصولات سے نہیں بخشا جائے گا، انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ٹیرف کے ڈھانچے پر کوئی ان سے بحث نہیں کر سکتا۔’ہماری مصنوعات پر چین کا اوسط ٹیرف اس سے دوگنا ہے جو ہم ان سے وصول کرتے ہیں۔ اور جنوبی کوریا کا اوسط ٹیرف 4 گنا زیادہ ہے، اس کا سوچیں، چار گنا زیادہ، اور ہم جنوبی کوریا کو فوجی اور بہت سے دوسرے طریقوں سے بہت زیادہ مدد فراہم کرتے ہیں۔’
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایسا ہی ہوتا ہے اور یہ دوست اور دشمن کی جانب سے ہو رہا ہے، ہمیں کئی دہائیوں سے زمین کے تقریباً ہر ملک نے لوٹا ہے، اور ہم ایسا مزید نہیں ہونے دیں گے، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ یہ نظام امریکا کے لیے منصفانہ نہیں اور کبھی تھا بھی نہیں، صدر ٹرمپ نے کہا کہ 2 اپریل سے باہمی محصولات کا آغاز ہو جائے گا۔ریپبلکن قانون سازوں کی تالیوں کے شور میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح کیا کہ دوسرے ممالک جو بھی ہم پر ٹیرف لگاتے ہیں، ہم بھی ان پر ٹیرف لگائیں گے۔’وہ ہم پر جو بھی ٹیکس لگاتے ہیں، ہم ان پر ٹیکس لگائیں گے، اگر وہ ہمیں اپنی مارکیٹ سے باہر رکھنے کے لیے غیر مالیاتی ٹیرف کرتے ہیں، تو ہم انہیں اپنی مارکیٹ سے باہر رکھنے کے لیے غیر مالیاتی رکاوٹیں کریں گے۔’کچھ عرصہ قبل بھارت میں امریکا کے سفیر ایرک گارسیٹی نے خبردار کیاتھا کہ دونوں ممالک کے تعلقات انتہائی خراب ہوسکتے ہیں۔ کینیڈا کے ساتھ ہردیپ سنگھ نجر تنازع کے بعد امریکا کے ساتھ بھی بھارت کے تعلقات انتہائی خراب ہوسکتے ہیں۔ امریکا کو غیرمعینہ مدت کے لیے بھارتی حکام کے ساتھ رابطہ محدود کرنے کی ضرورت ہے۔اس سے قبل امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے بیان میں کہا تھا کہ ہردیپ سنگھ کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کا الزام انتہائی سنگین ہے۔بھارت کو ہردیپ سنگھ قتل کی تحقیقات میں کینیڈا سے تعاون کرنا ہوگا۔امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق امریکا میں رہنے والے ہر شخص کو اظہار رائے کی آزادی حاصل ہے اور سکھوں کے احتجاجی مظاہروں سے متعلق کوئی تحفظات نہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مودی سرکار نے کینیڈا کے بعد امریکا میں بھی سکھوں کی آواز دبانے کی کوشش کی لیکن منہ کی کھانا پڑی۔سکھ رہنماؤں کے قتل کی سازش بے نقاب ہونے پر بھارت اور امریکہ کے تعلقات میں کشیدگی بڑھ گئی ہے اور مودی سرکار نے بھی امریکہ سے تعلقات خراب ہونے کا اعتراف کر لیا۔ کشیدہ حالات کے باعث سابق امریکی صدر جوبائیڈن نے بھارت کے یوم جمہوریہ کا دعوت نامہ بھی ٹھکرا دیاتھا۔ جوبائیڈن کے نئی دہلی آنے سے انکار پر مودی سرکار نے کواڈ گروپ کا اجلاس ملتوی کر دیا۔ جبکہ امریکی ادارہ برائے مذہبی آزادی نے بھارت کو تشویشناک ممالک میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
بھارت میں امریکی سفیر ایرک گارسیٹی نے بتایا تھا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے صدر جوبائیڈن کو 26 جنوری کو ہونے والی یوم جمہوریہ تقریبات میں مہمان خصوصی کے طورپر مدعو کیا تھالیکن بھارتی سرکار پرکینیڈا اور امریکہ میں سکھوں کے قتل کے الزام کے بعد امریکی صدرنے بھارت کا اہم ترین دورہ منسوخ کر دیا۔یہ دوسرا موقع ہے جب کسی امریکی صدر نے یوم جمہوریہ تقریبات میں مہمان خصوصی کے طورپر شرکت کی دعوت مسترد کی ہے۔ اس سے قبل 2019 میں ڈونلڈ ٹرمپ نے بعض گھریلو مصروفیات کے سبب یوم جمہوریہ تقریبات میں شرکت کرنے سے منع کردیا تھا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کو دی جانے والی مالی امداد پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ “بھارت کے پاس بہت پیسہ ہے، ہم اسے کروڑوں ڈالر کیوں دے رہے ہیں؟ٹرمپ نے ایلون مسک کے محکمے ڈپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی (DOGE) کے حکومتی اخراجات کم کرنے کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے بھارت کے لیے مختص 21 ملین ڈالر کی امداد پر سوال اٹھایا۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ “بھارت دنیا کے سب سے زیادہ ٹیکس عائد کرنے والے ممالک میں شامل ہے، ہم وہاں سے زیادہ فائدہ نہیں اٹھا سکتے۔ نریندر مودی اور بھارت کا احترام ہے، لیکن ہمیں اپنے ٹیکس دہندگان کے پیسے کی حفاظت کرنی چاہیے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت سمیت دیگر ممالک کی جانب سے عائد کردہ اعلیٰ محصولات کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے نہ صرف انہیں انتہائی غیر منصفانہ قرار دیا بلکہ ان ممالک پر 2 اپریل سے باہمی محصولات کا اعلان بھی کیا ہے، جو امریکی اشیا پر محصولات عائد کرتے ہیں۔ کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے اپنے پہلے صدارتی خطاب میں صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگر آپ اپنی مصنوعات امریکا میں نہیں بناتے ہیں، تاہم، ٹرمپ انتظامیہ کے تحت، آپ کو ٹیرف ادا کرنا پڑے گا اور بعض صورتوں میں، اس سے کہیں زیادہ۔دوسرے ممالک نے کئی دہائیوں سے ہمارے خلاف ٹیرف کا استعمال کیا ہے اور اب ہماری باری ہے کہ ہم انہیں ان دوسرے ممالک کے خلاف استعمال کرنا شروع کریں۔ اوسطاً، یورپی یونین، چین، برازیل، ہندوستان، میکسیکو اور کینیڈا سمیت لاتعداد دوسری قومیں ہم سے بہت زیادہ ٹیرف وصول کرتی ہیں جتنا ہم ان سے وصول کرتے ہیں۔’
امریکی صدر کے مطابق یہ بہت غیر منصفانہ ہے. بھارت ہم سے 100 فیصد سے زائد آٹو ٹیرف وصول کرتا ہے، فروری میں، صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ ان کی انتظامیہ جلد ہی بھارت اور چین جیسے ممالک پر باہمی محصولات عائد کرے گی۔


متعلقہ خبریں


مضامین
امریکا ، دہشت گردی اورپاکستانی عوام وجود منگل 11 مارچ 2025
امریکا ، دہشت گردی اورپاکستانی عوام

بھارت پر امریکی ٹیکس عائد وجود منگل 11 مارچ 2025
بھارت پر امریکی ٹیکس عائد

امریکی گولڈن ویزا کی فیس 50لاکھ ڈالر وجود منگل 11 مارچ 2025
امریکی گولڈن ویزا کی فیس 50لاکھ ڈالر

توبہ کا دروازہ کھلا ہے، دیر نہ کریں! وجود پیر 10 مارچ 2025
توبہ کا دروازہ کھلا ہے، دیر نہ کریں!

نیٹو کا خاتمہ اورعالمی سیاست پر اس کے اثرات وجود پیر 10 مارچ 2025
نیٹو کا خاتمہ اورعالمی سیاست پر اس کے اثرات

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر