وجود

... loading ...

وجود
ابھی ابھی
چین کی جانب سے 2 ارب ڈالر قرض کی واپسی کی مدت میں ایک سال کی توسیع سے پاکستان کو زرمبادلہ کے ذخائر کو مضبوط رکھنے میں خاطر خواہ مدد ملے گی قرض کی واپسی کی مدت 24 مارچ کو پوری ہو رہی تھی، پاکستان کے معاشی استحکام اور بحالی کے لیے دیرینہ دوست چین کا معاشی تعاون جاری ہے، وزارت خزانہ چین کی جانب سے پاکستان پر واجب الادا 2 ارب ڈالر کی مدت میں ایک سال کی توسیع کردی۔وزارت خزانہ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق پاکستان کے معاشی استحکام اور بحالی کے لیے پاکستان کے دیرینہ دوست چین کا معاشی تعاون جاری ہے اور اس سلسلے میں چین نے پاکستان کے ذمے واجب الادا 2 ارب ڈالر کی رقم کی مدت میں ایک سال کی مزید توسیع کر دی ہے۔چین کے 2 ارب ڈالر کے اس قرض کی واپسی کی مدت 24 مارچ کو پوری ہو رہی تھی۔ وزارت خزانہ کی جانب سے چین کی طرف سے 2 ارب ڈالر کی مدت میں ایک سال کی توسیع کی تصدیق کر دی گئی ہے۔اعلامیے کے مطابق چین کی جانب سے 2 ارب ڈالر قرض کی واپسی کی مدت میں ایک سال کی توسیع سے پاکستان کو زرمبادلہ کے ذخائر کو مضبوط رکھنے میں مدد ملے گی۔
اتوار 09 مارچ 2025

ہمارااولین مسئلہ اپنی سانسیں برقرار رکھنا ہے!

اتوار 09 مارچ 2025 ہمارااولین مسئلہ اپنی سانسیں برقرار رکھنا ہے!

اونچ نیچ
آفتاب احمد خانزادہ

عظیم پابلو نیر و دا کہتا ہے ” آپ آہستگی سے مررہے ہو اگر آپ سفر نہیں کرتے اگر آپ کتاب نہیں پڑھتے اگر آپ زندگی کی آوازوں کو نہیں سنتے اگر آپ اپنی قدر نہیں کرتے آپ آہستگی سے مررہے ہو جب آپ اپنی عزت نفس کھو دیتے ہو جب دوسرے آپ کی مدد کرنا چاہیں اور آپ ان کو ایسا کرنے کی اجازت نہیں دیتے ۔ آپ آہستگی سے مررہے ہو جب آپ اپنی عادتوں کے غلام بن جاتے ہوجب آپ روزانہ انہیں راستوں پر چلتے رہتے ہو جن پر آپ پہلے چل چکے ہو۔ اگر آپ اپنے معمولات کو تبدیل نہیں کرتے اگر آپ تبدیل شدہ رنگوں کو نہیں پہنتے یا اگر آپ ان لوگوں سے بات نہیں کرتے جنہیں آپ جانتے نہیں ہو۔ آپ آہستگی سے مررہے ہو اگر آپ اپنے ولولے اور ان کے جذبات کو محسوس کرنے سے اجتناب کرتے ہو جولوگ جو آپ کی آنکھوں کو چھلکتا ہو ا دیکھنا چاہتے ہیں اور تمہارے دل کی دھڑکنوں کوتیز کرناچاہتے ہیں آپ آہستگی سے مررہے ہو اگرآپ اپنی زندگی کو تبدیل نہیں کرتے جب آپ اپنے کام سے یااپنی محبت سے مطمئن نہیں ہوتے اگر آپ رسک نہیں لیتے جو غیر یقینی صورت حال میں سب سے محفوظ ہو اگرآپ اپنے خواب کا پیچھا نہیں کرتے اگر آپ اپنے آپ کو اجازت نہیں دیتے کہ اپنی زندگی میں کم از کم ایک دفعہ پیچھے ہٹ سکو آپ آہستگی سے مررہے ہو ”۔
میر ے ملک کے لوگو ذرا غور سے اپنے آپ کو دیکھو تم سب آہستگی سے مررہے ہو کیا تمہیں اپنے آپ میں زندگی کے اثرات نظر آرہے ہیں یا تم وہ مردے ہوچکے ہو جو سانس لے رہے ہیں ہمارا سماج وہ مشین بن گیا ہے جو زندوں کو مردوں میں تبدیل کررہاہے کیا تمہارے گھر قبروں میں تبدیل ہوکے نہیں رہ گئے ہیں ۔اگر تم یاد بھی کرو گے تب بھی یاد نہیں آئے گا کہ تم کب سے جینا ترک کر چکے ہو۔ تمہارے شب و روز صرف تمہاری سانسیں بر قرار رکھنے کے لیے صرف ہورہے ہیں نہ کہ جینے کے لیے ۔ اب تمہارا اولین مسئلہ صرف اپنی سانسیں برقرار رکھنے کا رہ کے رہ گیا ہے ۔ اسی لیے تو کہہ رہے ہیں کہ تم سب آہستگی سے مررہے ہو ذرا بتائو تو سہی کہ تم نے کب پیٹ بھر کر کھانا کھایا ہے تمہیں ہنسے ہوئے کتنا عرصہ بیت چکا ہے وہ دن یا د کر و اگر یادآجائے کہ تم کب خوش ہوئے تھے ۔ کب تم نے اپنے پیا روں کے ساتھ ہنسی مذاق کیا تھا صرف وہ دن یا دکرکے بتا دو جس دن تمہیں کوئی پریشانی ، مصیبت ، اذیت ، تکلیف اٹھانی نہ پڑی ہو۔ اچھا صرف یہ بتادو وہ کو نسا دن تھا جب تمہیں کسی ذلت کا سامنا نہ کرنا پڑا ہو ۔ اچھا یہ بھی چھوڑو صرف یہ بتا دو وہ کونسا دن تھا جب تم نے امیر وں ، بااختیا روں ، طاقتوروں کی گالیا ں نہ کھائی ہو۔ یا د کرو کب تم نے نئے کپڑے پہنے تھے ذرا یہ بھی یادکرو کب تم نے اپنی بیو ی ، بیٹی ، بہن ، ماں کے لیے بازار سے نئے کپڑے خرید ے تھے ۔ اچھا یہ بھی چھوڑو اپنا بٹوہ نکال کر دیکھو اس میں کتنے پیسے موجود ہیں ۔ ذرا غور سے اپنے آپ کو دیکھو تم سب آہستگی سے مررہے ہو۔ کیا تم نے کبھی اینیلیزاین فرینک کی ڈائری پڑھی ہے ؟ اینیلیزاین فرینک 12جون 1929کو جرمنی کے شہر فرینکفر ٹ میں ایک یہودی خاندان میں پید ا ہوئی 1933میں نازیوں کے اقتدار پر قبضے کے بعد فرینک خاندان نید ر لینڈ چلاگیا این نے زیادہ تر وقت ایمسٹرڈم میں گزارا ۔ فروری 1945 میں محض پندرہ سال کی عمر میں اس کی وفات کے بعد یہ ڈائر ی “The Diary of a Young Girl” کے عنوان سے شائع ہوئی جس نے اسے شہر ت دوام بخشی اس ڈائر ی میں این نے جنگ عظیم دوم میں جرمنی کے نید ر لینڈ پر قبضے کے دوران 1942 تا 1944 اپنی زندگی کے احوال بیا ن کیے ہیں اس ڈائری کا شمار دنیا کی معروف ترین کتابوں میں ہوتاہے یہ ڈائری بنیا دی طورپر ڈچ زبان میں لکھی گئی اب تک اس کا 60سے زائد زبانوں میں ترجمہ ہو چکاہے اس ڈائر ی کے واقعات پر مبنی کئی فلمیں اور ڈرامے بن چکے ہیں اسے یورپ اور امریکہ کے ہزاروں مڈل اور ہائی اسکول کے نصاب میں شامل کیا گیا۔اس ڈائری کے کچھ منتخب اقتبا سات آپ بھی پڑھیے (١) یہ حیران کن بات ہے کہ دنیا کو بہتر بنانے کے آغاز کے لیے کسی کو ایک لمحہ بھی انتظار کی ضرورت نہیں ہے ۔ (٢) یہ حقیقتاً تعجب انگیز ہے کہ میں اپنے تمام تصورات سے دستبردار نہیں ہوئی کیونکہ ان کا تکمیل پانا مشکل اور ناممکن امر لگتاہے تاہم میر ے تصورات قائم ہیں (٣)اس خوبصورتی کے متعلق سوچیں جو ابھی بھی آپ کے ارد گرد موجود ہے اس بات کو سوچ کر خوش ہوجائیں (٤) جب میں لکھتی ہوں تو ہر بات کو ذہن سے جھٹک دیتی ہوں میر ے دکھ غائب ہوجاتے ہیں اور میر ی ہمت دوبارہ پید ا ہوجاتی ہے (٥) کوئی دے کر کبھی غریب نہیں ہوا (٦) مجھے علم ہوگیا ہے کہ خوبصورتی ہمیشہ باقی رہ جاتی ہے ۔ فطرت ،دھوپ ، آزادی اور اپنے آپ میں یہ سب عناصر آپ کی مدد کرسکتے ہیں (٧)میں ان تمام مصائب کے متعلق نہیں سو چتی لیکن اس خوبصورتی کے بارے میں سو چتی ہوں جو ابھی بھی باقی ہے(٨) والدین صرف اچھا مشورہ دے سکتے ہیں یاانہیں سیدھے راستے پر لگا سکتے ہیں لیکن کردار کی حتمی شکل کسی بھی شخص کے اپنے ہاتھوں میں ہے (٩) کاغذ میں لوگوں کی نسبت زیادہ صبر ہے (١٠) دیکھو ایک ہی موم بتی کس طرح اندھیر ے کی وضاحت اور اس کی مزاحمت کرتی ہے (١١)لوگ آپ کا منہ بند کرواسکتے ہیں مگر آپ کو اپنی رائے سے باز نہیں رکھ سکتے (١٢)جو خوش ہے وہ ہی دوسروں کو خوشی دے گا ۔ (١٣) جہاں امید ہے وہاں زندگی ہے یہ ہم میں ایک تازہ جذبہ پیدا کرتی ہے اور ہمیں پھر سے مضبوط بناتی ہے (١٤) میں بہت سے دیگر لوگوں کی طرح بے کار زندگی نہیں گذار نا چاہتی ہوں حتی کہ ان لوگوں کے لیے بھی جن سے میں کبھی نہیں ملی میں چاہتی ہوں جیتی چلی جائوں (١٥) انسان کی عظمت ، دولت اور طاقت میں نہیں بلکہ کردار اور نیکی میں پوشید ہ ہے (١٦) احساسات کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔
میر ے لوگو خدانے تمہیں خو ش رہنے کے لیے پید ا کیا ہے اس نے تمہیں زندگی جینے کے لیے دی ہے نہ کہ جیتے جاگتے مردہ ہونے کے لیے ۔ تمہاری اس حالت کے اکلوتے ذمہ دار تم خود ہو ۔ آئو دوبار ہ زندہ ہوجاتے ہیں اس سماج کو اور ان مشینو ں کو جو تمہاری اس حالت کے ذمہ دار ہیں آگ لگا دیتے ہیں ۔ ہر اس چیز کو دفن کر دیتے ہیں جو تمہیں دفن کرنے کے در پے ہیں ہر اس چیز کو مردہ کردیتے ہیںجو تمہیں جینے نہیں دے رہی ہیں جو تمہیں خوش ہونے نہیں دے رہی ہیں ۔ بس ہمیں پابلو نیر دا اوراینیلیزاین فرینک کی کہی گئی باتوں کودوبارہ غورسے پڑھنا اور سمجھنا ہوگا اس پر عمل پیرا ہوکر پھر دیکھو تم کس طرح دوبارہ جی اٹھتے ہو کس طرح دوبارہ زندگی تمہارے اندر دوڑتی پھرتی ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
دہلی میں مسلم املاک پر انتہا پسندوں کا قبضہ وجود اتوار 09 مارچ 2025
دہلی میں مسلم املاک پر انتہا پسندوں کا قبضہ

ہمارااولین مسئلہ اپنی سانسیں برقرار رکھنا ہے! وجود اتوار 09 مارچ 2025
ہمارااولین مسئلہ اپنی سانسیں برقرار رکھنا ہے!

مسلم مقدس مقامات پر ہندوؤں کا دعویٰ وجود هفته 08 مارچ 2025
مسلم مقدس مقامات پر ہندوؤں کا دعویٰ

طلبہ تنظیمیں سیاست کی نرسریاں وجود هفته 08 مارچ 2025
طلبہ تنظیمیں سیاست کی نرسریاں

کیا امریکیت کا تسلط ٹوٹ رہا ہے ؟ وجود هفته 08 مارچ 2025
کیا امریکیت کا تسلط ٹوٹ رہا ہے ؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر