وجود

... loading ...

وجود

بھارت ٹکڑے ٹکڑے ہونے کو ہے

جمعرات 20 فروری 2025 بھارت ٹکڑے ٹکڑے ہونے کو ہے

ریاض احمدچودھری

معروف بھارتی مصنفہ ارون دھتی رائے کا کہنا ہے کہ یوگو سلاویہ اور سوویت یونین کی طرح ایک دن بھارت بھی ٹوٹ جائے گا۔بھارت کی موجودہ صورتحال کو انتہائی مایوس کن قرار دیتے ہوئے بھارت میں جمہوریت کو دکھاوا قرار دے دیا۔ بھارت میں پریس، عدلیہ، فوج، انٹیلی جنس ایجنسیوں اور تعلیمی اداروں پر ہندوتوا نظریے پر چارکوں کا قبضہ ہے، یوگو سلاویہ اور سوویت یونین کی طرح ایک دن بھارت بھی ٹوٹ جائے گا۔ مودی آر ایس ایس کا حصہ ہیں اور آر ایس ایس بھارت کو ہندو ریاست سمجھتی ہے، سیکولرازم کو ختم کر کے ہندو راشٹر بنانے کی کوشش ہو رہی ہے۔ بھارت فاشسٹ ریاست بننے کی راہ پر چل رہا ہے، ہندو انتہا پسند کھلے عام اقلیتوں کو قتل کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ارون دھتی رائے کا کہنا تھا کہ حجاب کے معاملے میں بھارتی عدالت ہندو اکثریت کی حمایت کرتی نظر آتی ہے، آزادی کے بعد اب تک کوئی ایک دن ایسا نہیں گزرا جب بھارتی فوج اپنے لوگوں پر مسلط نہ رہی ہو۔
بھارت کا شیرازہ بکھرنے کو ہے اور بھارت جلد ٹکڑے ٹکڑے ہو جائے گا کیونکہ بھارت دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت نہیں بلکہ وہاں پر آمریت ہے، جو وہاں پر اقلیتوں پر مظالم کے پہاڑ توڑ رہی ہے۔ مودی سرکار ہندوتوا پالیسیوں پر گامزن ہوتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کے عوام پر ظلم و ریاستی دہشتگردی کی انتہا کئے ہوئے ہے اور کشمیری عوام ایک سنگین صورتحال کا سامنا کر رہے ہیں۔ بھارت دنیا کے دیگر ممالک میں بھی دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہے اور بھارت اب ایک عالمی دہشت گرد کے طور پر سامنے آیا ہے۔
5اگست2019کے بعد بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی پامالیاں شروع کر رکھی ہیں، عالمی برادری اس کا نوٹس لے۔ اسی طرح بھارت نہ صرف مقبوضہ کشمیر بلکہ خود بھارت میں موجود اقلیتوں پر بھی عرصہ حیات تنگ کئے ہوئے ہے اور وہاں کی اقلیتیں مودی سرکار کے ان مظالم کا شکار ہیں اور اسی طرح بھارت ایک عالمی دہشت گرد کے طور پر سامنے آیا ہے۔ جس طرح بھارت مقبوضہ کشمیر اور بھارت میں مقیم اقلیتوں پر مظالم کے پہاڑ ڈھا رہا ہے، وہ وقت دور نہیں کہ بھارت کا شیرازہ جلد بکھر جائے گا اور بھارت ٹکڑے ٹکڑے ہو جائے گا۔
بھارت کے ٹکڑے ٹکڑے ہونے کا وقت قریب آگیا ہے، مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کے قتل عام پر عالمی دنیا کی خاموشی نے انسانیت کا سرشرم سے جھکادیا، مودی سرکار نے بھارت کو انتہا پسند ریاست بنادیا وہاں مسلمان تو درکنار اچھوت ہندو بھی محفوظ نہیں۔ کئی دہائیوں سے مقبوضہ کشمیر کے عوام ظلم وبربریت برداشت کررہے ہیں اور مودی سرکار کے ہر اوچھے ہتھکنڈے کا ڈٹ کرمقابلہ کررہے ہیں عالمی دنیا کو چاہئے کہ خطہ کے وسیع تر مفاد اور قیام امن کیلئے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کو یقینی بناتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کے عوام کو حق خود ارادیت دیتے ہوئے انہیں آزاد کیا جائے۔
صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چودھری نے کہا ہے کہ مودی بھارت کا گوربا چوف ثابت ہو گا اور بھارت کا شیرازہ جلد بکھر جائے گا اور وہ ٹکڑے ٹکڑے ہو جائے گا۔ہم سمجھتے ہیں کہ قائد اعظم محمد علی جناح کا پاکستان بنانے کا فیصلہ بالکل درست تھا کیونکہ آج جو کچھ مودی سرکار مقبوضہ کشمیراور اسی طرح خود بھارت کے اندر مقیم اقلیتیں بھی بھارت کی ہندوتوا پالیسیوں کے باعث ظلم و جبر کا شکار ہیں۔بھارت دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت نہیں بلکہ سب سے بڑی ہندو آمریت ہے جو نہ صرف مقبوضہ کشمیر بلکہ بھارت میں مقیم اقلیتوں پر بھی مظالم ڈھا رہی ہے اسی طرح بھارت دنیا بھر میں ایک عالمی دہشت گرد کے طور پر سامنے آیا جس کا برملا اظہار اور ثبوت کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کینیڈین پارلیمنٹ میں دیے۔
نریندر مودی کے دور ِ حکومت نے ثابت کر دیا ہے کہ ان کی سیاست مذہبی تنگ نظری، مسلم دشمنی، منافقت، لاشوں اور ہندوتوا کی سیاست ہے۔ مودی سرکار کی تنگ نظر ی اور تعصب کا ایک بڑا ثبوت یہ ہے کہ اس نے اترپردیش کا وزیر اعلیٰ ایک ایسے مذہبی تنگ نظر اور متعصب سادھو کو بنایا جو عالمی ثقافتی ورثے ”تاج محل” سے صرف اس لیے نفرت کرتا ہے کہ وہ مسلمانوں کی ثقافتی نشانی ہے۔ آدتیہ ناتھ یوگی برصغیر پر حکومت کرنے والے مسلم سلاطین کو غیر ملکی حملہ آور اور لٹیرے خیال کرتے ہیں، جبکہ یہ راگنی درحقیقت ہندو ووٹ بینک کو اپنی طرف مائل کرنے کے لیے بی جے پی کا ایک بڑا ہتھیار ہے۔جب سے نریندر مودی اقتدار میں آیا ہے، اس کی ٹیم دلی کی شاہرائوں کے ناموں سے لے کر نصابی کتب تک ہر جگہ سے برصغیر کے مسلمان حکمرانوں خاص طور پر مغل سلاطین کا نام مٹانے کے لیے زور لگا رہی ہے، حالانکہ ان کے باپ دادے مغل حکمرانوں کو بڑی چاہت کے ساتھ اپنی بیٹیاں پیش کر کے انہیں اپنا داماد بنانے پر فخر محسوس کیا کرتے تھے۔ ذرا تاریخ کے جھروکے میں جھانک کر تو دیکھئے۔
سابق امریکی صدر باراک اوباما نے کہا ہے کہ وزیر اعظم مودی بھارت میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کو تحفظ فراہم کریں، بھارتی حکومت نے اقلیتوں کو تحفظ فراہم نہ کیا تو ملک ٹوٹ جائے گا۔ ہندو اکثریت والے بھارت میں مسلم اقلیت کا تحفظ قابل ذکر ہے، بھارتی جمہوریت پر تشویش ظاہر کرنے کیلئے امریکا کو سفارتی بات چیت کرنی چاہیے۔


متعلقہ خبریں


مضامین
منی پور:پیاز کی زحمت، جوتے سے ذلت وجود جمعه 21 فروری 2025
منی پور:پیاز کی زحمت، جوتے سے ذلت

بھارت میں لو جہاد کا نیاقانون وجود جمعه 21 فروری 2025
بھارت میں لو جہاد کا نیاقانون

مرتضیٰ جتوئی کو ہتھکڑی ؟ وجود جمعه 21 فروری 2025
مرتضیٰ جتوئی کو ہتھکڑی ؟

دیوئوں کی بھوک کبھی ختم نہیں ہوتی وجود جمعه 21 فروری 2025
دیوئوں کی بھوک کبھی ختم نہیں ہوتی

بھارت ٹکڑے ٹکڑے ہونے کو ہے وجود جمعرات 20 فروری 2025
بھارت ٹکڑے ٹکڑے ہونے کو ہے

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر