وجود

... loading ...

وجود

امریکہ، بھارت کے جنگی عزائم

پیر 17 فروری 2025 امریکہ، بھارت کے جنگی عزائم

ریاض احمدچودھری

جارحانہ جنگی عزائم رکھنے والے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے امریکا کے پہلے سرکاری دورے میں جوہری توانائی، لڑاکا طیارے اور اربوں ڈالرز کے فوجی معاہدے کرلیے۔ان معاہدوں کے تحت امریکا بھارت کو ایفـ35 لڑاکا طیاروں سمیت کئی ارب ڈالرز کا فوجی اور جنگی سامان بھی فراہم کرے گا۔نریندر مودی اور ڈونلڈ ٹرمپ ملاقات میں بھارت کے ایٹمی توانائی ایکٹ اور جوہری ری ایکٹروں کے لیے سول لائبلٹی فار نیوکلیئر ڈیمیج ایکٹ (سی ایل این ڈی اے) پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں رہنماؤں نے جوہری توانائی کے لیے دو طرفہ تعاون کا بھی فیصلہ کیا گیا جس کے تحت جوہری ری ایکٹروں کی پیداوار اور تنصیبات میں دونوں ممالک کے درمیان رابطہ رہے گا۔
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا ہے کہ پاکستان کو امریکا کی جانب سے بھارت کو جدید ٹیکنالوجی ہتھیاروں کی فراہمی کے اعلان پر تشویش ہے، ہم انڈو یو ایس مشترکہ بیان کو بے بنیاد اور اقدار کے خلاف قرار دیتے ہیں۔ دہشت گردی سے متاثرہ ملک کے طور پر پاکستان دنیا میں امن کا خواہاں ہے، ہماری دفاعی تیاریاں صرف اپنے دفاع کے لئے ہیں، ہم کسی کے خلاف کوئی جارحانہ عزائم نہیں رکھتے۔دہشت گردی سے متاثرہ ملک کے طور پر پاکستان دنیا میں امن و استحکام کے فروغ کا خواہاں ہے ، انڈیا کو جدید فوجی ٹیکنالوجی کی منتقلی کے منصوبے پر پاکستان کو شدید تشویش ہے ، اس سے خطے میں عدم توازن پیدا ہوسکتا ہے اور استحکام کو بھی نقصان پہنچ سکتا ہے۔ خیال رہے امریکی صدر اور بھارتی وزیراعظم کی ملاقات کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان ممبئی اور پٹھانکوٹ حملوں کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچائے اور اپنی سرزمین سرحد پار دہشتگردی کیلئے استعمال نہیں ہونے دے۔
اس حقیقت سے انکار نہیں کہ بھارت نے آج تک پاکستان کو ایک آزاد اور خودمختار ملک کی حیثیت سے تسلیم نہیں کیا اور وہ قیام پاکستان کے وقت سے ہی اسکی سلامتی کیخلاف سازشوں میں مصروف ہے۔ اس کا پس منظر یہی ہے کہ بھارت پاکستان کو اپنے اکھنڈ بھارت کے ایجنڈے کی تکمیل میں سب سے بڑی رکاوٹ سمجھتا ہے۔ اسی تناظر میں اس نے پاکستان کی تشکیل تو بادل نخواستہ قبول کرلی مگر اسکی سلامتی کمزور کرنے کے ایجنڈے پر شروع دن سے ہی گامزن ہو گیا۔ کشمیر کا تنازعہ بھی اس نے اسی ایجنڈے کے تحت کھڑا کیا جس کا تقسیم ہند کے فارمولے کے تحت پاکستان کے ساتھ الحاق ہونا تھا۔ اسکی شروع دن کی بدنیتی یہی تھی کہ وہ کشمیر کے راستے پاکستان جانے والے دریائوں کے پانی کو اپنے کنٹرول میں کرکے پاکستان کو ریگستان میں تبدیل کر دیگا اور برسات کے موسم میں سارا پانی پاکستان کی جانب چھوڑ کر اسے ڈبو دیگا۔ بھارت نے پاکستان پر آبی دہشت گردی کے اس منصوبے پر عملدرآمد میں بھی کوئی کسر نہیں چھوڑی جبکہ وہ پاکستان پر تین جنگیں مسلط کرکے اسکی سلامتی تاراج کرنے کی بھی کوشش کر چکا ہے۔
امریکہ اور سوویت یونین کی سرد جنگ تک بھارت سب سے بڑا سامراج دشمن تھا اور امریکہ کی مخالفت میں سامراج مردہ باد کے نعرے لگایا کرتا تھا جبکہ پاکستان شروع دن سے ہی امریکہ کا اتحادی بن گیا۔ اس تناظر میں امریکہ کو پاکستان کی سلامتی اور اسکے مفادات زیادہ عزیز ہونے چاہئیں تھے جس نے سوویت یونین کیخلاف سرد جنگ میں اسے افغان مجاہدین کی شکل میں سہارا دیا اور اسے لاجسٹک سپورٹ بھی فراہم کی مگر سرد جنگ کے خاتمہ کے بعد جب بھارت نے اپنی خارجہ پالیسی کا رخ امریکہ کی جانب کرلیا تو پاکستان کے اس ازلی مکار دشمن کو پاکستان کے حلیف امریکہ کی سرپرستی بھی حاصل ہو گئی چنانچہ اس نے امریکی کٹھ پتلی افغان حکومت کو بھی پاکستان دشمنی کی راہ پر لگا دیا اور افغان سرزمین پاکستان کیخلاف دہشت گردی کیلئے استعمال کرنا شروع کر دی۔ یہ طرفہ تماشا ہے کہ امریکہ نے بھارت کے ایٹمی طاقت بننے پر اسکی جانب تو آنکھ بند کئے رکھی مگر جب مئی 1998ء میں پاکستان نے بھارتی ایٹمی دھماکوں کے جواب میں ایٹمی دھماکے کئے تو اس پر اقوام متحدہ کے ذریعے عالمی اقتصادی پابندیاں لگوا دیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ رواں سال بھارت کو فوجی سازوسامان کی فروخت میں اضافہ کرتے ہوئے اس کا حجم کئی ارب ڈالر تک پہنچا دیا جائے گا۔ اس طرح بھارت کو امریکی اسٹیلتھ لڑاکا طیارے Fـ35 فراہم کیے جانے کی راہ بھی ہموار ہو جائے گی۔اگرچہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اس حوالے سے کوئی مخصوص نظام الاوقات نہیں بتایا ہے لیکن غیر ملکی فوجی ساز و سامان کی فروخت بالخصوص مذکورہ جدید لڑاکا طیارے اور جدید ٹیکنالوجی کے حوالے سے عسکری معاہدوں کو حتمی شکل دینے میں سالوں لگ جاتے ہیں۔
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کے بعد ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں امریکی صدر ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ دونوں ممالک نے ایک معاہدہ کیا ہے، جس کے تحت بھارت زیادہ امریکی تیل اور گیس درآمد کرے گا تاکہ تجارتی خسارہ کم کیا جا سکے۔دیگر شعبہ جات میں تعاون کے عزم کے ساتھ ساتھ ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ واشنگٹن اور نئی دہلی حکومتیں مل کر’ریڈیکل اسلامک دہشت گردی’ سے نمٹنے کے لیے مشترکہ طور پر تعاون کریں گے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نریندر مودی کے ساتھ جمعرات کو وائٹ ہاؤس میں ملاقات کی اور متعدد امور پر بات چیت بھی کی تھی۔گزشتہ سال بھارت نے امریکہ سے اکتیس ایم کیو۔ نائن بی سی گارڈین اور اسکائی گارڈین ڈرون خریدنے پر رضا مندی ظاہر کی تھی۔ اس ڈیل کے لیے مذاکرات کا سلسلہ چھ سال تک جاری رہا تھا۔


متعلقہ خبریں


مضامین
بھارت ٹکڑے ٹکڑے ہونے کو ہے وجود جمعرات 20 فروری 2025
بھارت ٹکڑے ٹکڑے ہونے کو ہے

غزہ کو نیلام کرنے کا صیہونی منصوبہ وجود جمعرات 20 فروری 2025
غزہ کو نیلام کرنے کا صیہونی منصوبہ

مودی یاترا:گوتم اڈانی سے تہوررانا تک وجود بدھ 19 فروری 2025
مودی یاترا:گوتم اڈانی سے تہوررانا تک

معلومات تک رسائی ممکن یا ناممکن! وجود بدھ 19 فروری 2025
معلومات تک رسائی ممکن یا ناممکن!

کشمیری مسلمان مذہبی آزادی سے محروم وجود منگل 18 فروری 2025
کشمیری مسلمان مذہبی آزادی سے محروم

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر