وجود

... loading ...

وجود

یاسین ملک پر مقدمہ، حقائق کے منافی

پیر 27 جنوری 2025 یاسین ملک پر مقدمہ، حقائق کے منافی

ریاض احمدچودھری

بھارت کی ایک خصوصی عدالت نے دہشت گردوں کی مالی معاونت کے ایک مبینہ معاملے میں نئی دہلی کے زیرِ انتظام کشمیر کے علیحدگی پسند رہنما اور قوم پرست جماعت جموں کشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو مجرم قرار دے دیاتھا۔
عدالت کے جج پریوین سنگھ کے مطابق غیر قانونی سرگرمیوں کے انسداد سے متعلق قانون کے تحت درج کیے گئے اس مقدمے میں مجرم کو عمر قید تک کی سزا ہو سکتی ہے۔بھارتی کے ذرائع ابلاغ نے یہ خبر دی تھی کہ یاسین ملک نے نئی دہلی کی ایک خصوصی عدالت میں ان پر بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے ، ان سرگرمیوں کے لیے رقوم جمع کرنے، دہشت گرد تنظیم کا رکن ہونے اور ملک سے غداری کے الزامات کو تسلیم کیا تھا۔ البتہ یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے بھارتی ذرائع ابلاغ کی ان خبروں کو غلط اور حقائق کے منافی قرار دیا تھا۔ان دونوں نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ یاسین ملک نے عدالت میں جرم قبول نہیں کیا تھا بلکہ کہا تھا کہ وہ کشمیر کی آزادی کے لیے لڑ رہے ہیں بالکل اْسی طرح جس طرح بھگت سنگھ اور مہاتما گاندھی آزادی کے لیے انگریزوں سے لڑے تھے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یاسین ملک نے عدالت کو آگاہ کیا تھا کہ عدلیہ حکومتِ بھارت کی ایما پر انہیں جھوٹے مقدمات میں مجرم ٹھہرا کر سزا کے لیے غلط طریقہ استعمال کر رہی ہے۔ لہٰذا وہ احتجاجاََ اپنے دفاع میں وکیل مقرر نہیں کر رہے۔نئی دہلی میں قائم خصوصی عدالت نے قبل ازیں یاسین ملک اور 15 دیگر ملزمان کے خلاف دہشت گردوں کی مبینہ مالی معاونت کے الزام میں 2017 میں درج کیے گئے ایک کیس میں فردِ جرم عائد کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔ فردِ جرم کے مطابق یاسین ملک اور ان کے ساتھی دنیا بھر میں ایک ایسا جامع نظام اور طریقہ کار بنا چکے تھے جس کے ذریعے جموں و کشمیر میں تحریک ِ آزادی کے نام پر دہشت گردی کی سرگرمیوں کے لیے خطیر رقم جمع کی جا سکے۔
نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں گزشتہ چھ سال سے غیر قانونی طورپر نظربند جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک اور ان کے متعدد ساتھیوں کے خلاف 35 سال پرانے جھوٹے مقدمات کو جموں سے نئی دلی منتقل کرنے کی مودی حکومت کی کوششیں ناکام ہو گئی ہیں۔ بھارتی سپریم کورٹ نے یاسین ملک اور انکے ساتھیوں کے مقدمات کو جموں سے نئی دلی منتقل کرنے کی سی بی آئی کی درخواست مسترد کردیاہے۔گزشتہ سال یاسین ملک کو جموں کی کوٹ بھلوال منتقل کرنے کے پروڈکشن آرڈرز کے خلاف سی بی آئی کی طرف سے سپریم کورٹ میں دائر کی گئی درخواست اور بعد ازاں گذشتہ ماہ عدالتی سماعتوں کے دوران مقدمات کو جموں سے دلی منتقل کرنے کی درخواست پر بھارتی سپریم کورٹ میں 19 جنوری کو سماعت ہوئی۔ بحث کے دوران وکیل صفائی سینئر ایڈووکیٹ محمد اسلم گونی کے دلائل پر سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے مقدمہ جموں سے نئی دلی منتقل کرنے کی سی بی آئی کی درخواست کو مسترد کردیا۔عدالت نے انتظامیہ کو یاسین ملک کو جموں کی ٹاڈاعدالت اور دلی ہائی کورٹ کے علاوہ تہاڑ جیل کے حکام کو ویڈیوکانفرنسنگ کے ذریعے یاسین ملک کو پیش کرنے کیلئے سہولتیں بہتر بنانے کی ہدایت کی۔
کشمیری رہنما یاسین ملک دہشت گرد نہیں بلکہ وہ آزادی کے سمبل ہیں۔بھارت نے جھوٹے مقدمات میں پھنسا کر انہیں سزا سنائی ہے لیکن اس اقدام سے تحریک آزادی کمزور نہیں بلکہ مزید تیز ہوگی۔ اس بات کااظہار یاسین ملک کو سزا سنائے جانے کے خلاف لندن میں ہونے والے احتجاجی مظاہرہ کے شرکا نے کیا۔ مظاہرے میں لندن سمیت دیگر شہروں سے آئے ہزاروں کشمیریوں کے علاوہ سکھ کمیونٹی نے بھی شرکت کی۔ مظاہرین نے دن کو ایک بجے پارلیمنٹ اسکوائر پر جمع ہوئے جہاں مقررین نے مظاہرین سے خطاب کیا جس کے بعد وہ مارچ کرتے ہوئے ڈائوننگ اسٹریٹ کے سامنے رک کر آزادی کے حق میں زبردست نعرے لگاتے ہوئے بھارتی ہائی کمیشن پہنچے، اس موقع پر پولیس نے ٹریفک کو بند رکھنے کیلئے خصوصی انتظامات کررکھے تھے۔ اس موقع پر جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ 6سینئر رہنما ظفر خان نے کہا کہ بھارت اگر یہ سمجھنا ہے کہ وہ یاسین ملک کو جیل میں رکھ کر تحریک آزادی کو دبائے گا تو یہ اس کی بھول ہے، فرنٹ کے رہنما صابر گل نے کہا کہ مظاہرے میں ہزاروں افراد نے بلاتحقیق جماعت جماعتی وابستگی شریک ہوکر اس بات کاثبوت دیا ہے کہ وہ یاسین ملک پر جعلی اور جھوٹے مقدمات کو ختم کروانا چاہتے ہیں اور ان کو غیر شروط طور پر رہا کیا جائے۔ فرنٹ کے رہنما تحسین گیلانی نے کہا کہ آج کشمیریوں نے اس بات کا ثبوت دیا ہے کہ وہ یاسین ملک اور مقبوضہ کشمیر کی سیاسی قیادت کے ساتھ کھڑی ہیں، اور ریاست جموں وکشمیر کی آزادی اور یاسین ملک کی رہائی کیلئے برطانوی کشمیری کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے بعض شرکا کا کہنا تھا کہ یاسین ملک کشمیریوں کی آزادی کااستعارہ اور مقبوضہ کشمیر کے صورتحال مہذہب دنیا کیلئے شرمناک ہے۔ آج پوری دنیا ہر کرپٹ ہونے والی تباہ کاریوں کی بات تو کرتا ہے لیکن انہیں کئی دھائیوں سے جاری مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم نظر نہیں آتے۔ سکھ رہنمائوں کا کہنا ہے بھارت کے موجودہ حالات تیزی سے خانہ جنگی کی طرف بڑھ رہے ہیں اور مودی حکومت یاسین ملک کو پھانسی دلانے کی کوشش اس لئے کررہا ہے کہ حالات پر پردہ ڈالا جاسکے، کیونکہ بھارت کااقتصادی حالات بہت بگڑ چکے ہیں مظاہرے میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد بھی شریک تھی، شرکا مسلسل بھارت کے خلاف نعرے بلند کرتے رہے۔


متعلقہ خبریں


مضامین
انسانی فطرت ہمیشہ تبدیلی کی مزاحمت کرتی ہے! وجود پیر 27 جنوری 2025
انسانی فطرت ہمیشہ تبدیلی کی مزاحمت کرتی ہے!

مفتوح صحافت کی ناکام خواہش کا تسلسل ؟ وجود پیر 27 جنوری 2025
مفتوح صحافت کی ناکام خواہش کا تسلسل ؟

یاسین ملک پر مقدمہ، حقائق کے منافی وجود پیر 27 جنوری 2025
یاسین ملک پر مقدمہ، حقائق کے منافی

بچوں کا اغوا ۔۔ اور لنکا ڈھانے والے گھر کے بھیدی ؟ وجود اتوار 26 جنوری 2025
بچوں کا اغوا ۔۔ اور لنکا ڈھانے والے گھر کے بھیدی ؟

26 جنوری بھارت کا یوم جمہوریہ اور کشمیریوں کا یوم سیاہ وجود اتوار 26 جنوری 2025
26 جنوری بھارت کا یوم جمہوریہ اور کشمیریوں کا یوم سیاہ

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر