وجود

... loading ...

وجود

بھارتی جنگی جہاز حادثات کا شکار

بدھ 22 جنوری 2025 بھارتی جنگی جہاز حادثات کا شکار

ریاض احمدچودھری

بھارتی فضائیہ کے تربیتی جہازوں کے ساتھ پیش آنے والے حادثات اب معمول کی خبر بن چکی ہے۔ بھارت کے پاس جو موجودہ طیارے ہیں ان کا یہ حال ہے کہ ابھی چند دن بیشتر بھارتی فضائیہ کے لڑاکا طیارہ ‘جیگوار’ نے گورکھ پور سے معمول کی پرواز بھری تاہم اچانک فنی خرابی کا شکار ہو گیا ۔پائلٹ نے خود کو جہاز سے ایجیکٹ کر لیا اور طیارہ اتر پردیش کے شہر کوشن نگر میں گر کر تباہ ہو گیا۔طیارہ آبادی والے علاقے میں گرکر تباہ ہوا۔دوسری طرف پاکستان کے پاس جدید ترین ایف 16 طیارے موجود ہیں۔ اس کے علاوہ پاک فضائیہ کا اپنا تیار کردہ جے ایف تھنڈر بھی کسی سے کم نہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ پاکستان اپنے ایئرڈیفنس سسٹم کو بھی جدید سے جدید تر بنا رہا ہے۔ پاکستان اپنے دوست ملک چین سے جدید ائیر ڈیفنس میزائل سسٹم کی خریداری پر غور کر رہا ہے۔ جدید ایف ڈی 2000 لانگ رینج ائیر ڈیفنس میزائل سسٹم کسی بھی قسم کے فضائی حملے کو روکنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس سسٹم کی بدولت کوئی بھی ملک پاکستان پر میزائل یا فضائی حملہ کرنے کی جرات نہیں کر سکتا۔ اگر پاکستان جدید ایف ڈی 2000 لانگ رینج ائیر ڈیفنس میزائل سسٹم حاصل کر لیتا ہے، تو ایسے میں بھارتی فضائیہ مکمل طور پر ناکام ہو جائے گی۔
حال ہی میں بھارت نے جنوبی ایشیاء میں ہتھیاروں کی ایک نئی دوڑ شروع کرتے ہوئے روس سے معاہدہ کیا تھا۔بھارت نے روس سے دنیا کا جدید ترین ائیرڈیفنس سسٹم ایس یو 400 خریدنے کا معاہدہ کیا تھا۔ بھارت کی جانب سے جنوبی ایشیا میں ہتھیاروں کی نئی دوڑ شروع کرنے کے اس فیصلے کے بعد پاکستان بھی اپنے دفاع کو یقینی بنانے کیلئے ائیرڈیفنس سسٹم خریدنے پر مجبور ہو گیا ہے۔ پاکستان ہر ممکن طور پر ہتھیاروں کی دوڑ کا حصہ بننے گریز کرنا چاہتا ہے، تاہم پاکستان اپنے دفاع کو مضبوط سے مضبوط تر کرنے سے بھی غفلت نہیں برت سکتا۔
بھارتی فضائیہ تو ایک طرف بھارت میں ائیر شو بھی فلاپ ہوجاتے ہیں۔بھارتی شہر بنگلور میں ہونے والے ایئر انڈیا شو کو بھارتی وزارت دفاع نے دنیا کا سب سے بڑا فضائی شو بنانے کا دعویٰ کیا تھا لیکن اس دوران اس کے متعدد حادثات رونما ہو چکے تھے۔ شو کے میدان میں نہ جانے کیسے گھاس کو آگ لگ گئی اور تین سو کاریں جل گئیں۔ تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ اسی شومیں بھارتی فضائیہ کے دو طیارے کرتب دکھاتے ہوئے آپس میں ٹکرا گئے جس میں ایک پائلٹ ہلاک اور دو زخمی ہوگئے۔ بھارتی کوسٹ گارڈ کے ہیلی کاپٹر کو حادثے کے بعد ہندوستان ایرو ناٹیکل لمیٹڈ کی جانب سے بھارت میں تمام تر ہال دھرو ہیلی کاپٹرز کی پروازوں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
5 جنوری کو بھارتی ریاست گجرات کے پوربندر بیس سے پرواز کے بعد بھارتی کوسٹ گارڈ کے ہیلی کاپٹر کو حادثہ پیش آیا تھا جس میں پائلٹ سمیت عملے کے تینوں ارکان ہلاک گئے تھے۔بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق یہ ہیلی کاپٹر اس وقت حادثے کا شکار ہوا جب یہ چند سیکنڈ کے لیے کنٹرول سے باہر ہوا تھا، اس وقت یہ محض 200 فٹ بلندی پر تھا۔واضح رہے کہ تباہ ہونے والا یہ ہیلی کاپٹر بھارتی کمپنی ہندوستان ایروناٹیکل لمیٹڈ (ہال) نے ہی بنایا تھا، اسی قسم کے ایک ہیلی کاپٹر نے گزشتہ سال ستمبر میں بحیرہ عرب میں کریش لینڈنگ کی تھی، یہ ہیلی کاپٹرز 2002ء سے بھارتی مسلح افواج میں مختلف سروسز کے لیے زیرِ استعمال ہیں۔
بھارت میں روسی ساختہ طیاروں کو انڈین ایئرفورس کی ریڑھ کی ہڈی سمجھا جاتا ہے لیکن سب سے زیادہ حادثات کا شکار یہی جہاز ہوتے ہیں۔بالخصوص ‘مگ’ طیاروں کو، اڑن تابوت اور بیوائیں بنانے کی مشین کے ناموں سے جانا جاتا ہے۔ بھارت کے سابق وزیر دفاع نے پارلیمنٹ میں انکشاف کیا تھا کہ روس سے خریدے گئے 872 ‘مگ’ طیاروں میں آدھے سے زیادہ حادثات کا شکار ہو چکے ہیں اور ان حادثات میں دو سو پائلٹوں کی جانیں جا چکی ہیں۔ پائلٹس ان طیاروں میں فنی خرابیوں کی اکثر شکایات کرتے ہیں۔ ان طیاروں کے بعض ماڈلز انتہائی تیزی سے لینڈنگ کرتے ہیں اور تو اور بعض طیارے ایسے بنائے گئے ہیں کہ ان سے رن وے بھی ٹھیک طرح نظر نہیں آتا۔بھارت کی ایئر فورس آہستہ آہستہ پرانے طیاروں سے چھٹکارا حاصل کر رہی ہے اور ان میں سے کچھ طیارے تو ساٹھ کی دہائی میں خریدے گئے تھے۔ بھارتی اخبارانڈین ایکسپریس کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ بھارتی فضائیہ کو طیاروں کی کمی کا مسئلہ درپیش ہے۔ لڑاکا طیاروں کے 30 سکواڈرن سے کم ہو کر دو تین سالوں میں 26 چھبیس رہ جائیں گے۔ پاکستان کے پاس آئندہ چند سالوں تک لڑاکا طیاروں کے 25 سکواڈرن ہوں گے جبکہ چین کے پاس 42 سکواڈرن ہوں گے۔ اگر بھارت کا پاکستان اور چین کے ساتھ تصادم ہو جاتا ہے تو بھارت کو کم سے کم 42 سکواڈرن درکار ہیں۔
بھارت کے پاس 17 برس پہلے 42 سکواڈرن تھے لیکن سویت یونین سے حاصل کئے جانے والے طیارے اب پرانے ہو گئے ہیں۔ انہیں ائرفورس سے فیز آڈٹ کر دیا گیا ہے۔ بھارت نے اندرون ملک جو طیارے لائٹ کمبیٹ ائر کرافٹ کے نام سے تیار کرنا تھے اس میں اسے کامیابی نہیں ہو سکی۔ بھارت کو فرانس سے رافیل طیارے بھی مطلوبہ تعداد میں نہیں مل سکے۔ اس کی وجہ مودی حکومت کی کرپشن اور کمیشن ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ ائر فورس کو جلد ہی فرانسیسی ساخت کے رافیل طیارے مل جائیں گے۔ موجودہ صورت حال میں بھارت کو ایمرجنسی کے طور پر طیارے فوری طور پر خریدنا ہونگے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
ٹرمپ کی واپسی! وجود بدھ 22 جنوری 2025
ٹرمپ کی واپسی!

گریٹر اسرائیل کے تناظر میں امن معاہدہ وجود بدھ 22 جنوری 2025
گریٹر اسرائیل کے تناظر میں امن معاہدہ

نرگسیت ،ا نانیت وجود بدھ 22 جنوری 2025
نرگسیت ،ا نانیت

بھارتی جنگی جہاز حادثات کا شکار وجود بدھ 22 جنوری 2025
بھارتی جنگی جہاز حادثات کا شکار

جینا بہادری وجود منگل 21 جنوری 2025
جینا بہادری

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر