وجود

... loading ...

وجود

آسان کاروبار کارڈ کے ذریعے 5 سے 10لاکھ روپے تک قرضے دیئے جائیں گے،وزیر اعلیٰ پنجاب

جمعرات 16 جنوری 2025 آسان کاروبار کارڈ کے ذریعے 5 سے 10لاکھ روپے تک قرضے دیئے جائیں گے،وزیر اعلیٰ پنجاب

 لاہور : صوبے میں کاروباری سرگرمیوں کے فروغ کے لئے حکومت پنجاب  نے بڑا اقدام کرتے ہوئے سی ایم پنجاب آسان کاروبار فنانس اورآسان کاروبار کارڈ سکیموں کا اجراء کر دیا۔

زرائع  کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف نے دونوں اسکیموں کا باضابطہ افتتاح کیا۔

آسان کاروبار فنانس اسکیم کے تحت 10لاکھ سے 3کروڑ روپے تک بلاد سود قرضے دیئے جائیں گے، ادائیگی بھی آسان ترین اقساط میں ہوگی، آسان کاروبار کارڈ کے ذریعے 5 سے 10لاکھ روپے تک قرضے دیئے جائیں گے۔

ان سکیموں سے فائدہ اٹھانے کے خواہش مند آج ہی آن لائن اپلائی کر سکتے ہیں، اسکیموں کے لئے مزید معلومات ہیلپ لائن 1786 کے ذریعے حاصل کی جا سکتی ہیں۔

مریم نوازشریف نے کہا کہ  پنجاب حکومت نے صوبے میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کے فروغ کے لئے انقلابی اسکیموں کا آغاز کیا ہے، یہ اسکیمیں پنجاب اور پاکستان کی تقدیر بدلنے کی اہلیت رکھتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا ک چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار سے ہی معیشت کا پہیہ چلتا ہے، سی ایم پنجاب آسان کاروبار فنانس اور آسان کاروبار کارڈ پنجاب حکومت کی اپنی نوعیت کی پہلی اور منفرد سکیمیں ہیں، پہلے کاروبار شروع کرنا آسان نہ تھا، ہم نے ان اسکیموں کے ذریعے کاروبار کو آسان بنا دیا ہے۔

مریم نوازشریف  نے کہا کہ چھوٹے کاروبار شروع کرنے کے لئے نہایت رعایتی نرخوں پر زمین بھی دیں گے، صوبے کی تاریخ کا پہلا پروگرام ہے جس کے تحت 3کروڑ روپے تک کا قرضہ 100فیصد بلاسود دیا جارہا ہے، قرضے کے حصول کے لئے فوری طور پر کسی این او سی، لائسنس اور نقشہ پاس کرانے کی بھی ضرورت نہیں۔ 

وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ آج قرضہ حاصل کریں اور کل اپنے کاروبار شروع کریں، یہ بلاسود قرضے بینک آف پنجاب کے ذریعے دیئے جائیں گے،  ملک کی برآمدات بڑھانے کے لئے ایکسپورٹ پراسیسنگ زون میں انڈسٹری لگانے پر مزید مراعات دیں گے، ایکسپورٹ پراسیسنگ زون میں انڈسٹری لگانے والوں کو 50لاکھ روپے تک کی مالیت کا سولر سسٹم بھی فری دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان اسکیموں کے ذریعے ایس ایم ایز کے لئے ایسی نئی راہ متعین ہوگی جس کی منزل خوشحال پنجاب ہے، نوجوان کاروباری افراد ان اسکیموں سے فائدہ اٹھا کر اپنے کاروبار کو وسعت دیکر معاشی ترقی میں اپنا کردار ادا کر سکیں گے، حکومت کی ان بلاسود قرضوں کی سکیموں سے اقتصادی ترقی کو نئی جہت ملے گی۔ 

مریم نواز نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن)کے اقتدار میں آنے سے قبل ملک کی معیشت ڈوب رہی تھی، ہر طرف پاکستان کے ڈیفالٹ کر جانے کی باتیں ہورہی تھیں، وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی شب روز کی محنت سے پاکستان ان خطرات سے باہر نکلا، سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف کے دور میں ترقی کی شرح 5.7 کے قریب تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ لوڈشیڈنگ اور دہشت گردی کا تقریباً خاتمہ ہوچکا تھا، ملک معاشی طور پر مستحکم تھا، بد قسمتی سے گزشتہ 4سال کے دوراقتدارمیں ملک تباہی سے دوچار ہوا، مہنگائی کی شرح38فیصد پر آگئی، ڈالر 104روپے سے بڑھ کر پونے تین سوروپے تک چلا گیا۔

وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی کاوشوں سے قومی معیشت مستحکم ہوئی ہے، معاشی اشاریے بہتر ہورہے ہیں، ترسیلات زر اور زرمبادلہ کے ذخائر بڑھ رہے ہیں، اسٹاک مارکیٹ ایک لاکھ18ہزار پوائنٹس کو کراس کر چکی ہے، ہمیں اجتماعی کاوشوں سے ان اقدامات کے ثمرات عوام تک پہنچانے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ترقی یافتہ ممالک نے صنعت کاری کے عمل کو تیز کرکے ہی ترقی کا سفر طے کیا ہے، ہمیں بھی صنعت کاری کے عمل کو تیز کرنا ہے، پنجاب معدنیات کی دولت سے مالا مال ہے، بد قسمتی سے زمین میں چھپے خزانوں سے پورا فائدہ نہیں اٹھایا جارہا۔

مریم نواز  کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب حکومت معدنی دولت سے استفادہ کرنے کے لئے اقدامات کررہی ہے ـ 


متعلقہ خبریں


مضامین
نیا وزیر اعظم کون؟ وجود اتوار 19 جنوری 2025
نیا وزیر اعظم کون؟

ماں چلی گئی! وجود اتوار 19 جنوری 2025
ماں چلی گئی!

لاحاصل بات چیت وجود اتوار 19 جنوری 2025
لاحاصل بات چیت

دہلی اسمبلی انتخاب:انڈیا'اتحاد کی پہلی آزمائش وجود هفته 18 جنوری 2025
دہلی اسمبلی انتخاب:انڈیا'اتحاد کی پہلی آزمائش

جاگو،جاگو سحرہوئی! وجود هفته 18 جنوری 2025
جاگو،جاگو سحرہوئی!

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر