وجود

... loading ...

وجود

تاریخ کی سچائی

اتوار 05 جنوری 2025 تاریخ کی سچائی

ایم سرور صدیقی

تاریخ کی سب سے بڑی سچائی یہ ہے کہ پاکستان ہمیں کسی نے تحفے میں نہیں دیا، اس کے لئے ہمارے بزرگوں نے قربانیاںدیں ۔ ہزاروں عصمتیں لٹیں ۔دنیا کی سب سے بڑی ہجرت کی گئی۔سب سے بڑی قربانی قائد اعظم محمد علی جناح نے دی ، قائد اعظم نے پاکستان کو زندگی کا مشن بنایا۔ قائد اعظم نے پاکستان اس لئے نہیں بنایا کہ یہاں لوٹ کھسوٹ کا بازار گرم ہو، کرپشن ہو، لیڈر شپ کو مثالی ہونا چاہیے ، لیڈر پہلے خود مثال بنتا ہے پھر لوگ اس کے پیچھے چل پڑتے ہیں ۔الگ وطن کے حصول کیلئے قائد اعظم نے اپنی صحت تک کی پرواہ نہیں کی۔ یہ ان کا جنوبی ایشیا کے مسلمانوں کیلئے ایک عظیم تحفہ ہے تعلیم ہی ملکوں کی ترقی کا راستہ ہے بد قسمتی سے پاکستان کے ہر شعبے کا باوا آدم ہی نرالاہے۔ کچھ لوگوںکا خیال ہے کہ قومیں تعلیم سے بنتی ہیں لیکن یہاں تو معیاری تعلیم کیلئے اسکولوں میں درکار وسائل ہی میسر نہیں صحت، تعلیم، انصاف سب کمرشل ہوگیاہے۔ لگتاہے پاکستان نہیں بنا کوئی کمرشل حب قائم ہوا ہے۔
سماجی رہنما، بیوروکریسی، سیاستدان،ادارے صرف کمرشل اندازمیں سوچتے ہیں کہ مال بنانے کے کون کون سے سائنٹیفک طریقے ایجادکئے جائیں کہ ہینگ لگے نہ پھٹکری رنگ چوکھا آجائے۔ ہرکوئی اب تو اسی تگ و دو میں لگاہواہے ۔ عوام کا کہنا ہے کہ ہمارے مسائل قیادت کے فقدان کے باعث ہے۔ لیڈر شپ کو مثالی ہونا چاہیے یہ لیڈر شپ کی کوالٹی ہوتی ہے کہ پہلے وہ خود مثال بنتا ہے پھر لوگ ان کے پیچھے چل پڑتے ہیں ۔ہم میں اب شعور آ گیا ہے کہ اپنی ذات کے لئے نہیں ملک واسطے کچھ کرنا ہوگا کہ اسی میں ہماری بقاء ہے۔ پاکستان کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کے سا تھ ساتھ ہمیں اپنے آبی ذخائر اور پانی کے حق کا تحفظ کرنا ہے۔ کیونکہ پانی کسی فیکٹری میں نہیں بنایاجا سکتا۔ ملک سے سیاسی عدم استحکام بھی دورکرنے کیلئے اقدامات کئے جانا ضروری ہیں معیشت کی مضبوطی کیلئے بھی افہام و تفہیم ناگزیرہے ۔بعض عناصر دانستہ اور غیر دانستہ طور پر ملک کو واپس تصادم کی طرف لے جا نے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایسی کوششیں، مذہب، لسانیت یا جس بھی بنیاد پر ہوں ریاست اس کی اجازت نہیں دینی چاہیے کیونکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی، شرپسند عناصر اور غیرملکی دشمن قوتوں سے نبرد آزما ہیں، شدت پسندی اور دہشت گردی کی بنیادی وجوہات ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کے لئے سماجی اور اقتصادی ترقی کی کوششوں جاری رکھنا ہوںگی ۔امن، ترقی اور استحکام قانون کی پاسداری سے ہی ممکن ہے ۔نئے آبی ذخائر کی تعمیر آکسیجن کی طرح ہے کیونکہ ماہرین بار بار انتباہ کررہے ہیں کہ آئندہ جنگیں پانی کیلئے ہونگیں۔ ڈیم پاکستان کی بقا کیلئے ضروری ہیں۔ دریائے سندھ پر بھی بیسیوں ڈیم بنانے کی اہمیت سے انکار ممکن نہیں ۔کالا باغ ڈیم کے معاملے میں صوبوں میں اتفاق نہیں ہے تو دیامر بھاشا اور مہمند ڈیم پر تمام صوبوں کا اتفاق ہے کہ مہمند اور دیامر بھاشا ڈیم کے سلسلے میں غفلت کس کی تھی ۔صوبہ بلوچستان میں تعلیم، صحت اور پانی کے سنگین مسائل ہیں، صوبے میں پانی دو ہزار فٹ پر ہے۔ پاکستان میں تھرپارکر، جہلم ، مری ، ایبٹ آبادکے مضافاتی علاقے،چولستان اورکشمیر کی کئی آبادیوں میں لوگوںکو یہ پانی بھی میسر نہیں ہے۔ بعض مقامات پر خواتین اور بچے کئی کئی میل دور پیدل چل کر اپنے گھروں میں پینے کیلئے پانی لاتے ہیں ۔خشک سالی سے ہر سال سینکڑوں افراد اور لاکھوں جانوربلک بلک اور تڑپ تڑپ کر بھوکے پیاسے ایڑیاں رگڑ رگڑ کر مر جاتے ہیں، اگر پانی کا مسئلہ فوری حل نہ ہوا تو لوگوں کو منتقل ہونا پڑسکتا ہے۔پانی کی وجہ سے لوگوں کو زندگی سے محروم نہیں ہونا چاہیے۔ یہ ریاست کی اولین ضرورت ہے۔ گوادر کی ترقی پاکستان کیلئے انتہائی خوشگوارہے۔ لیکن وہاں بھی پانی کی شدید قلت ہے۔ پینے کا پانی سب سے بڑا مسئلہ بناہواہے کیونکہ پانی حیات ہے اور زندگی کا وجود پانی ہی سے ہے۔ پانی کی کمرشل بنیادوں پر فروخت نے بھی بہت سے مسائل پیداکردئیے ہیں ۔واٹر کمپنیوںنے اربوں روپے کما لئے ۔پاکستان کو کیا ملا یہ سراسر بے انصافی اور پاکستان کے ظلم کے مترادف ہے ویسے بھی ملک میں بہت بے انصافی ہے۔ انصاف وقت کی اہم ضرورت ہے۔ یقین سے کہاجاسکتاہے لوگوںکی قوت برداشت جواب دے چکی ہے۔ عوام کو انصاف نہ ملا تو معاشی انتشار پھیل سکتا ہے۔ انسانی حقوق کے ایسے مسائل ہیں جو انسان کو اندر سے تکلیف دیتے ہیں قائداعظم محمد علی جناح پاکستان کے عاشق تھے۔ لہٰذا آج بھی پاکستان سے عشق کرنے والے لوگوں کی ضرورت ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ سمندر پار پاکستانی ملک کے سب سے بڑے عاشق ہیں ۔وطن سے محبت ایمان کا حصہ ہوتی ہے۔ ہم سب کو اپنے وطن سے اٹوٹ محبت کرنی چاہیے اس کے بغیر سیاست،جمہوریت، انصاف اورسماجی تقاضے ادھورے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
آواز جرس وجود پیر 06 جنوری 2025
آواز جرس

ہوائے نفس کی ہے حکمرانی ،لٹیرا کر رہا ہے پاسبانی وجود پیر 06 جنوری 2025
ہوائے نفس کی ہے حکمرانی ،لٹیرا کر رہا ہے پاسبانی

روشن خیالی کی مسندمسخروں کے ہاتھ! وجود پیر 06 جنوری 2025
روشن خیالی کی مسندمسخروں کے ہاتھ!

تاریخ کی سچائی وجود اتوار 05 جنوری 2025
تاریخ کی سچائی

نیاسال۔۔نئی توقعات وجود هفته 04 جنوری 2025
نیاسال۔۔نئی توقعات

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر