... loading ...
کراچی: کرپٹو کرنسی کا کاروبار کرنے والے شخص کو پولیس موبائل میں اغوا کرکے 9 کروڑ روپے لوٹ لیے گئے۔شہر قائد میں پولیس موبائل میں شارٹ ٹرم کڈنیپنگ کا ایک اور شہری شکار ہوگیا ۔
زرائع کے مطابق اغوا کاروں نے شہری کے موبائل فون سے اس کے اکاونٹ میں موجود 3 لاکھ 40 ہزار ڈالرز مختلف اکاونٹس میں منتقل کردیے، جس کی پاکستانی روپے میں مالیت 9 کروڑ روپے سے زائد بنتی ہے۔
منگھوپیر پولیس نے کرپٹو کرنسی کا کاروبار کرنے والے ارسلان نامی شخص کی مدعیت میں اغوا برائے تاوان کی دفعہ 365 اے 34 کے تحت 4 نامزد ، ایک نامعلوم اور بغیر نمبر پلیٹ کی پولیس موبائل میں سوار 5 سادہ لباس نامعلوم مبینہ پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ۔
اپنی نوعیت کی الگ ہی واردات پر شہری حلقوں خصوصاً کاروباری برادری میں شدید تشویش کی لہر دوڑ گئی ۔
واردات کی تفتیش اینٹی وائلنٹ کرائم سیل پولیس کو منتقل کر دی گئی ہے۔متاثرہ شہری ارسلان کے مطابق وہ نارتھ کراچی سیکٹر فائیو اے فور کا رہائشی اور کرپٹو کرنسی کا کاروبار کرتا ہے۔
منگھوپیر میں قائم نجی ہاسنگ سوسائٹی میں اس کا آفس ہے ۔
25 دسمبر کی رات ڈیڑھ بجے کے قریب پولیس موبائل میں سوار سادہ لباس 5 مبینہ پولیس اہلکار رہائشی سوسائٹی میں داخل ہوئے اور مجھے چہرے پر چادر ڈال کر صدر پاسپورٹ آفس لے گئے۔
مدعی کے مطابق مبینہ پولیس اہلکاروں نے اسلحہ کے زور پر میرے موبائل فون کی مدد سے اکاونٹ میں موجود 3 لاکھ 40 ہزار ڈالر اپنے مختلف اکاونٹس میں منتقل کیے اور میرے موبائل فون کو ری سیٹ کر کے مجھے واپس کر دیا جب کہ میری جیب میں موجود 8 ہزار روپے بھی چھین لیے۔
بعدازاں مجھے مزار قائد کے قریب پھینک کر فرار ہوگئے، جس کے بعد وہ صبح 4 بجے کے قریب گھر پہنچا ۔
مدعی ارسلان نے مزمل ، حماد ، اعشر اور زمان کو نامزد جب کہ ایک نامعلوم صورت شناس اور پولیس موبائل میں سوار 5 سادہ لباس مبینہ پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرایا ہے۔