وجود

... loading ...

وجود

انسداد دہشتگردی عدالت اسلام آباد نے ڈی چوک پر احتجاج کے دوران گرفتار ساڑھے تین سو سے زائد مظاہرین کی درخواست ضمانتوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا

جمعرات 02 جنوری 2025 انسداد دہشتگردی عدالت اسلام آباد نے ڈی چوک پر احتجاج کے دوران گرفتار ساڑھے تین سو سے زائد مظاہرین کی درخواست ضمانتوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا

اسلام آباد: انسداد دہشتگردی عدالت اسلام آباد نے ڈی چوک پر احتجاج کے دوران گرفتار ساڑھے تین سو سے زائد مظاہرین کی درخواست ضمانتوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

زرائع کے مطابق سماعت انسداد دہشتگردی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کی۔ملزمان کے وکلا انصر کیانی، سردار مصروف، قمر عنایت راجا، آغا سید فیصل و دیگر عدالت میں پیش ہوئے، پراسیکیوٹر راجہ نوید بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

دوران سماعت جج نے ریمارکس دیے کہ ضمانتیں لگی ہوئی ہیں آپ یہ کریں ایک ہی وکیل بحث کر لے، وکیل نے مقف اپنایا کہ اس میں افغانی اور پاکستانی ہیں، جج نے ریمارکس دیے کہ آپ افغانیوں کی حد تک ان کے نام بتا دیں ان کو الگ کر دیتے ہیں۔

وکیل نے کہا کہ سب افغانی لیگل طور پر پاکستان میں رہ رہے ہیں سب کے کاغذات بھی لگے ہیں، لیگل افغانیوں نے پناہ کے لئے اپلائی کیا ہوا اور وہ اس قسم کی سرگرمیوں میں شامل نہیں ہوتے، سب افغانیوں کو گھروں سے،کراچی کمپنی اور ترنول سے اٹھایا گیا ہے۔

جج نے استفسار کیا کہ یہ ٹوٹل کتنے لوگ ہیں، وکیل نے جواب دیا کہ یہ 146 لوگ ہیں،جج نے پوچھا کیا ان سب پر برآمدگیاں ڈالی گئی ہیں،وکیل نے بتایا کہ سب پر مشکوک برآمدگیاں ڈالی گئیں، کوئی ویڈیو اور کوئی پرائیوٹ گواہ نہیں۔وکیل انصر کیانی نے کہا کہ 14 مقدمات میں ضمانتیں لگی ہوئی ہیں اور ان کے تفتیشی ابھی تک نہیں پہنچے،پراسیکیوٹر راجہ نوید نے جواب دیا کہ ریکارڈ کچھ دیر تک پہنچ جائیگا۔

جج نے ریمارکس دیے کہ ریکارڈ نہ آیا تو میں ڈی آئی جی کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لوں گا، صبح سے بجلی نہیں تھی میں نے انکو بلایا کہ بجلی بحال کرو۔پراسیکیوٹر زاہد آصف نے کہا کہ ملزمان کو گرفتار کر کے شناخت پریڈ پر جیل بھیجا گیا کسی بیگناہ کو گرفتار نہیں کیا،اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ تھی اسکے باوجود سیاسی جماعت نے احتجاج کیا، ہر دو تین ماہ بعد ایک سیاسی جماعت اسلام آباد پر چڑھائی کی ترغیب دیتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جسمانی ریمانڈ کے دوران ملزمان سے برآمدگیاں کی گئیں، انہوں نے استدعا کی تمام ملزمان کی بعدازگرفتاری درخواست ضمانتیں مسترد کی جائیں۔اس کے ساتھ ہی انسداد دہشتگردی عدالت اسلام آباد نے ڈی چوک پر احتجاج کے دوران گرفتار ساڑھے تین سو سے زائد مظاہرین کی درخواست ضمانتوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

قبل ازیں اسلام آباد انسداد دہشت گردی عدالت میں جوڈیشل کمپلیکس میں صبح سے بجلی کا طویل بریک ڈان ہوا، آج انسداد دہشتگردی عدالت میں پی ٹی آئی کی تین سو سے زائد بعدازگرفتاری درخواست ضمانتیں زیر سماعت ہیں، بجلی نہ ہونے کے باعث جوڈیشل کمپلیکس تاریکی میں ڈوب گیا۔جوڈیشل کمپلیکس میں بجلی بحال ہوئی جس کے بعد 3 سو سے زائد ضمانتوں پر سماعت شروع کردی۔


متعلقہ خبریں


مضامین
خود کو بدلیں! وجود جمعه 10 جنوری 2025
خود کو بدلیں!

امریکہ میں مقیم مسلمانوں میں بے چینی وجود جمعه 10 جنوری 2025
امریکہ میں مقیم مسلمانوں میں بے چینی

پروفیسر اسٹیوارٹ اور ہماری عدالتیں ہمارا مان وجود جمعه 10 جنوری 2025
پروفیسر اسٹیوارٹ اور ہماری عدالتیں ہمارا مان

فلسطینیوں کی نسل کشی وجود جمعرات 09 جنوری 2025
فلسطینیوں کی نسل کشی

وزیر اعظم کی اجمیری چادر:نیاز و ناز کا کتنا حسین منظر ہے وجود جمعرات 09 جنوری 2025
وزیر اعظم کی اجمیری چادر:نیاز و ناز کا کتنا حسین منظر ہے

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر