وجود

... loading ...

وجود

نمائش چورنگی پر دھرنا اور پولیس سے تصادم کرنے والے 300 سے زیادہ افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا

بدھ 01 جنوری 2025 نمائش چورنگی پر دھرنا اور پولیس سے تصادم کرنے والے 300 سے زیادہ افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا

کراچی: نمائش چورنگی پر دھرنا اور پولیس سے تصادم کرنے والے 300 سے زیادہ افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، جس میں دہشت گردی کی دفعات بھی شامل ہیں۔

نمائش چورنگی پر دھرنا مظاہرین کے پولیس کے ساتھ تصادم کامقدمہ سولجربازار تھانے میں درج کرلیا گیا ہے، جس میں 5نامزد اور300نامعلوم افرادکے خلاف ہنگامہ آرائی، اقدام قتل، بلوہ، انسداد دہشت گردی اور پولیس پرحملے کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔مقدمے کے متن کے مطابق مشتعل مظاہرین نے پولیس پرلاٹھیوں اورپتھروں سے حملہ کیا۔

مشتعل مظاہرین نے پولیس پر فائرنگ بھی کی۔ شرپسندوں نے سب انسپکٹر راجا خالد سمیت 6 پولیس اہلکاروں کو زخمی کیا۔ تصادم کے دوران پتھرا سے پولیس موبائل کونقصان ہوا، اور متعدد موٹر سائیکلیں جلائی گئیں۔

دوسری جانب مجلس وحدت المسلمین اور اہلسنت والجماعت کی جانب سے کراچی کے 12 مقامات پر دھرنے بدھ کو بھی بدستور جاری رہے، مجلس وحدت المسلمین کی جانب سے چار مقامات اوراہلسنت والجماعت کی جانب سے آٹھ مقامات پر دھرنے دیئے گئے ہیں، نمائش چورنگی، ملیر پندرہ ودیگر علاقوں میں دھرنوں کی رپورٹ وزیر داخلہ ضیا لنجار کو پیش کردی گئی ہے جبکہ گزشتہ روز تصادم کے نتیجے میں زخمی ہونے والے پولیس اہلکاروں کی وزیر داخلہ ضیا لنجار اور آئی جی سندھ نے عیادت کی۔

دھرنے ختم کرانے کیلئے شہر بھر میںکریک ڈائون کے باوجود پولیس دھرنے ختم کرانے میں ناکام رہی۔نمائش چورنگی پر رات کو پولیس پیچھے ہٹ گئی اور اب مکمل دھرنا جاری ہے۔ منگل سے پہلے جزوی طور پر ٹریفک چل رہی تھی لیکن اب تمام راستے بند ہیں، یہاں تک گرین لائن بس سروس بھی معطل ہے۔

ایم ڈبلیو ایم کا مرکزی دھرنا نمائش چورنگی پر جاری ہے، ابو الحسن اصفہانی روڈ اور عباس ٹائون کی سڑک بھی بند ہے، کامران چورنگی سے موسمیات اور واٹر پمپ سے انچولی جانے والے روڈ پر بھی دھرنا دیا جا رہا ہے۔

جبکہ اہلسنت والجماعت نے گلبائی اور اورنگی ٹائون میں دھرنا دے رکھا ہے۔ گلبائی پراچہ چوک اور شاہراہ اورنگی ٹائون سے بنارس آنے والا روڈ ٹریفک کیلئے بند ہے۔ لسبیلہ چوک، ناگن چورنگی، شیرشاہ چوک، ٹاور، جیلانی سینٹر، فریسکو چوک، قیوم آباد، کورنگی نمبر 5 اور قاد آباد پر بھی دھرنا جاری ہے۔

سندھ حکومت نے کراچی میں دھرنا دینے والوں کو دیگر سڑکیں کھولنے اور دیگر جگہوں پر احتجاج کی پیشکش کرتے خبردار کیا ہے کہ سڑکیں کھول دیں ورنہ سخت کارروائی کریں گے، وزیر داخلہ سندھ نے کہا ہے کہ پارا چنار میں حالات خراب ہونے کا یہ مطلب نہیں کہ کراچی بند کردیا جائے اور ہم چپ بیٹھے رہیں،حکومتی رٹ کو چیلنج نہیں ہونے دینگے۔

یہ بات وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ ان کے ساتھ آئی جی سندھ غلام نبی میمن اور ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو بھی موجود تھے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اندازہ ہے کہ پارا چنار میں حالات خراب ہیں ہم خود چاہیں گے کہ وہاں حالت بہتر ہوں، ہم غم زدہ لوگوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں مگر یہ حل نہیں کہ کراچی کو بند کردیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ تین دن احتجاج ہوا ہم نے گاہے بہ گاہے میٹنگس کیں انہیں احتجاج کے لیے دیگر جگہوں کی پیشکش کی، کمشنر، سعید غنی و مرتضی وہاب کی آفرز کو ٹھکرا دیا گیا، ہم پر بھی تنقید ہورہی ہے کہ کراچی محصور ہے حکومت کیا کررہی ہے؟ مجبورا ہمیں زبردستی کرنی پڑی۔

انہوں نے کہا کہ مظاہرین کا کہنا ہے کہ ہم پرامن ہیں اگر یہ پرامن ہیں تو آٹھ شہریوں کی بائیکس کیوں جلائیں؟ یہ پرامن احتجاج تو نہیں، ہمارے آٹھ پولیس جوان زخمی ہیں جن میں سے تین شدید زخمی ہیں۔

انہوں نے دھرنوں کے سبب بند ہوئی شاہراہوں کی تصاویر میڈیا کو دکھائیں اور کہا کہ مظاہرین نے یقین دہانی کرائی تھی کہ ہم سڑک کی سائیڈ پر ہوں گے اور روڈ بند نہیں کریں گے مگر دیکھیں سڑکیں بند رہیں، ہمارا کسی سے کوئی جھگڑا یا اختلاف نہیں مگر حکومت اپنی رٹ ضرور قائم کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ یہ نہیں ہوسکتا کہ صدر، شاہراہ فیصل، ملیر، انچولی بند ہوجائے اور علاقے میدان جنگ بن جائیں اس پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمیں کہا گیا تھا کہ روڈ بند نہیں کریں گے ۔


متعلقہ خبریں


مضامین
آواز جرس وجود پیر 06 جنوری 2025
آواز جرس

ہوائے نفس کی ہے حکمرانی ،لٹیرا کر رہا ہے پاسبانی وجود پیر 06 جنوری 2025
ہوائے نفس کی ہے حکمرانی ،لٹیرا کر رہا ہے پاسبانی

روشن خیالی کی مسندمسخروں کے ہاتھ! وجود پیر 06 جنوری 2025
روشن خیالی کی مسندمسخروں کے ہاتھ!

تاریخ کی سچائی وجود اتوار 05 جنوری 2025
تاریخ کی سچائی

نیاسال۔۔نئی توقعات وجود هفته 04 جنوری 2025
نیاسال۔۔نئی توقعات

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر