وجود

... loading ...

وجود

مریم نواز نے تعلیم کے شعبے میں بہتری کی بنیاد رکھ دی ، جس کے تحت صوبائی حکومت نے 2024ء میں انقلابی اقدامات کیے

پیر 30 دسمبر 2024 مریم نواز نے تعلیم کے شعبے میں بہتری کی بنیاد رکھ دی ، جس کے تحت  صوبائی حکومت  نے 2024ء میں انقلابی  اقدامات کیے

لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے تعلیم کے شعبے میں بہتری کی بنیاد رکھ دی ہے، جس کے تحت  صوبائی حکومت  نے 2024ء میں انقلابی  اقدامات کیے ہیں۔
 

زرائع کے مطابق صوبائی حکومت نے تعلیم کے شعبے میں ہونہار اسکالر شپ،پہلا پبلک اسکول ری آرگنائزیشن، ہائر ایجوکیشن انٹرن شپ، چیف منسٹر اسکول نیوٹریشن، لاہور کنڈرگارٹن اسکول اورہر تحصیل میں گرلز کالجز کے لیے بسیں ،  داخلوں کے لیے بیک ٹو اسکول کمپین، سرکاری اسکولوں میں نئے کلاس رومز، سائنس اورآئی ٹی لیبارٹریز کے قیام سمیت کئی بڑے انقلابی اقدامات کیے ہیں۔

مریم نواز نے چین کی طرز پر ابتدائی کلاسز میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس ایجوکیشن کے لیے پلان طلب کرلیا ہے۔

 پنجاب میں پہلی مرتبہ ڈویژن، ڈسٹرکٹ اور تحصیل میں ایجوکیشن افسروں کی ٹیسٹ اورانٹرویو کے بعد میرٹ پر تعیناتی کے ساتھ ساتھ نصاب کی تشکیل، ٹیچرز ٹریننگ اوردیگر امور کے لیے ایک ہی اتھارٹی قائم کرنے کے اقدامات  کیے جا رہے ہیں۔

اسی طرح اسکول ایجوکیشن کونسل کی تشکیل نو، لیپ ٹاپ اسکیم، کالجوں اور یونیورسٹیوں میں سولرائزڈ چارجنگ اسٹیشن، نئی یونیورسٹیاں، گرین اسکول پروگرام کا جلد آغاز کیا جا رہا ہے جب کہ ا سکول ہاکی لیگ اور پاکستان کا سب سے بڑا ’’اسکول اولمپکس‘‘ کروانے، سرکاری اسکولوں میں ”تھییم آف منتھ“متعارف کرانے پر بھی اتفاق کیا گیا ہے۔

صوبے میں 76 گرلز کالجز کے لیے بسوں کے منصوبے میں  پہلے مرحلے میں 19گرلز کالجز کو بسیں مل گئی ہیں۔

 پبلک اسکولز ری آرگنائزیشن پروگرام سے 40ارب روپے کی بچت اور  70 ہزار نوجوانوں کے لیے روزگار کا بندوبست کیا گیا ہے۔ پنجاب کے پی ایس آر پی اسکولوں میں 5 ہزار نئے کلاس رومز بنانے کا فیصلہ بھی اقدامات کا حصہ ہے۔

پنجاب  میں ا سکولوں کی آؤٹ سورسنگ سے طلبہ کی تعداد میں کئی سو فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ڈی پی ایس ماڈل ٹاؤن میں سیٹلائٹ انٹرنیٹ کا پائلٹ پراجیکٹ  بھی ان ہی اقدامات کا حصہ ہے جب کہ پنجاب کی تاریخ کا سب سے بڑا ہائر ایجوکیشن انٹرن شپ پروگرام بھی نمایاں ہے۔

پنجاب کے سرکاری کالجوں میں 7354 کالج ٹیچرز انٹرنز کی بھرتی مکمل کی جا چکی ہے، جنہیں 6ماہ تک 50ہزار روپے ماہانہ دیا جائے گا۔

  ڈیرہ غازی خان، راجن پور اور مظفر گڑھ کے3527 اسکولوں میں 4لاکھ سے زائد طلبہ کے لیے غذائیت سے بھر پور دودھ پیک کا منصوبہ بھی صوبائی حکومت کے اقدامات کا حصہ ہے۔  

تعلیمی بورڈ کے پوزیشن ہولڈرز کے لیے لاکھوں کے انعامات و  تعلیمی اخراجات بھی حکومت ادا کرے گی جب کہ وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے ہونہار اسکالر شپ کو30ہزار سے بڑھا کر 50 ہزار کر دیا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کے حکم پر طلبہ کو ایک لاکھ ای بائیکس بھی دی جائیں گی۔

 مریم نواز نے وزیر تعلیم رانا سکندر حیات، سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن ڈاکٹر فرخ نوید اور پوری ٹیم کو شاباش دیتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب کے ہر بچے کو بہترین اورجدید علوم حاصل کرنے کا پورا حق ہے۔

بچوں کی تعلیم کے لیے وسائل کی کمی نہیں آنے دی جائے گی۔ نظام تعلیم میں جدید دور کے تقاضوں کے مطابق تبدیلیاں اوربہتری لائیں گے۔


متعلقہ خبریں


مضامین
تاریخ کی سچائی وجود اتوار 05 جنوری 2025
تاریخ کی سچائی

نیاسال۔۔نئی توقعات وجود هفته 04 جنوری 2025
نیاسال۔۔نئی توقعات

اڑان پاکستان اور شیخ چلی کے خواب وجود هفته 04 جنوری 2025
اڑان پاکستان اور شیخ چلی کے خواب

بڑے پیمانے کا بحران سروں پر! وجود هفته 04 جنوری 2025
بڑے پیمانے کا بحران سروں پر!

مولانا فضل الرحمان کا اگلا قدم؟ وجود جمعه 03 جنوری 2025
مولانا فضل الرحمان کا اگلا قدم؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر