وجود

... loading ...

وجود

سندھ میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ ہونےکے باوجود 2024 میں بھی سرکاری اسکولوں کی صورتحال بہتر نہ ہو سکی

جمعرات 26 دسمبر 2024 سندھ میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ ہونےکے باوجود 2024 میں بھی سرکاری اسکولوں کی صورتحال بہتر نہ ہو سکی

کراچی: سندھ میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ ہونے اور کل بجٹ کا 25 فیصد مختص ہونے کے باوجود 2024 میں بھی سرکاری اسکولوں کی صورتحال بہتر نہ ہو سکی
تفصیلات کے مطابق سندھ میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ ہونے اور کل بجٹ کا 25 فیصد مختص ہونے کے باوجود سرکاری اسکولوں کی صورتحال بہتر نہ ہو سکی۔ صوبے میں اسکول چھوڑنے والے بچوں کی تعداد میں خوفناک حد تک اضافہ ہو گیا ہے۔

سندھ میں تعلیم کے لیے خطیر رقم مختص ہونے کے باوجود سرکاری اسکول سہولتوں کی عدم فراہمی کا شکار ہیں،40ہزار سے زائد سرکاری اسکولوں میں 52 لاکھ سے زائد طلبہ وطالبات زیر تعلیم ہیں، لیکن اسکولوں میں سہولتیں نہ ہونے کے برابر ہیں۔

صوبے کے 37 فیصد اسکولوں میں پینے کے پانی کی سہولت نہیں، 68فیصد اسکولوں میں بجلی موجود نہیں تو 25 فیصد اسکولز واش رومز سے محروم ہیں۔سندھ کے 90 فیصد اسکولوں میں ہاتھ دھونے کے لیے بھی کوئی بندوبست نہیں۔

49 فیصد اسکولوں کی چار دیواری ہی موجود نہیں۔2024 میں نیا تعلیمی سال شروع ہونے کے کئی ماہ بعد تک طلبہ کو کتب کی فراہمی نہ ہو سکی اور یہ بھی ان کے تعلیمی نقصان کا سبب بنا۔

یہ سہولتوں کی عدم فراہمی یا کوئی اور وجہ کہ سندھ میں اسکول سے باہر بچوں کی تعداد 55 لاکھ سے زائد ہو چکی ہے۔

سندھ میں تعلیم کی ابتر صورتحال کے حوالے سے صوبائی وزیر تعلیم سید سردار علی شاہ کا کہنا ہے کہ صرف آفر لیٹر حاصل کرنا ہی اساتذہ کا مقصد نہیں ہونا چاہیے بلکہ انہیں اپنی اصل ذمہ داری نونہالان وطن کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنا چاہیے۔


متعلقہ خبریں


مضامین
خود کو بدلیں! وجود جمعه 10 جنوری 2025
خود کو بدلیں!

امریکہ میں مقیم مسلمانوں میں بے چینی وجود جمعه 10 جنوری 2025
امریکہ میں مقیم مسلمانوں میں بے چینی

پروفیسر اسٹیوارٹ اور ہماری عدالتیں ہمارا مان وجود جمعه 10 جنوری 2025
پروفیسر اسٹیوارٹ اور ہماری عدالتیں ہمارا مان

فلسطینیوں کی نسل کشی وجود جمعرات 09 جنوری 2025
فلسطینیوں کی نسل کشی

وزیر اعظم کی اجمیری چادر:نیاز و ناز کا کتنا حسین منظر ہے وجود جمعرات 09 جنوری 2025
وزیر اعظم کی اجمیری چادر:نیاز و ناز کا کتنا حسین منظر ہے

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر