وجود

... loading ...

وجود

رناں والیاں دے پکن پراٹھے

بدھ 25 دسمبر 2024 رناں والیاں دے پکن پراٹھے

ایم سرور صدیقی

ایک سہیلی نے دوسری سے عجب انداز سے پوچھا ”سناہے تم شادی کررہی ہو؟
”ہاں ۔۔مگر کیوں ایسے پوچھ رہی ہو تمہیں کیا پریشانی ہے؟
”کیا تمہارا دولہاایک سیاستدان ہے ” ْ؟اس نے سہیلی کی بات سنی ان سنی کرتے ہوئے استفسار کیا
”ہاں۔اس نے اثبات میں سر ہلاتے ہوئے کہا یہ سچ ہے
سہیلی نے بے ساختہ کہا شہلا! میری مانو کسی سیاستدان سے شادی مت کرنا کمبخت وعدے تو بہت کرتا ہے پورا ایک بھی نہیں کرت
خیر یہ تو ایک لطیفہ تھا لیکن اس میں کمال کی سچائی چھپی ہوئی ہے ہمارے ملک کے کئی سیاستدانوں نے تو سرے سے شادی ہی نہیں کی ماضی میں مجاہد ِ ملت مولانا عبدالستارنیازی اور آغا شاہی نے شادی نہیں کی تھی یہی حال بھارتی وزیر اعظم آنجہانی مراڑ جی ڈیسائی کا تھا انہیں تو انٹرنیشنل کنواروں کو لقب دیا گیاپا کستان کے ایک سینئرسیاستدان شیخ رشید نے بھی تاحال شادی کا جھنجھٹ نہیں کیا لیکن کمال ہے بلاول بھٹو زرداری کی شادی کی بعض لوگوںکوچنتاہے تو کچھ ان کے نکاح کے چھوہاڑے کھانا چاہتے ہیں پھر جن لوگوںکو بلاول کی شادی کی فکرہے وہ چاہتے ہیں کہ بے نظیر بھٹو کی نسل پھلے پھولے ۔اگر شادی کی فکرنہیں ہے تو موصوف کو نہیں ہے لیکن یاد آیا ایک مرتبہ انہوں نے ایسا بیان دیا تھا جس پر کئی لوگ حیران کچھ پریشان ہو گئے تھے کئی سال پیشترکراچی پریس کلب میں ‘میٹ دی پریس’ میں ایک صحافی نے پی پی پی کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری سے سوال کیا کہ انتخابات سے قبل شادی کریں گے، یا وزیراعظم بننے کے بعد شادی ہوگی۔صحافی کے سوال پر بلاول بھٹو زرداری نے ازراہ تفنن کہا کہ اس پر تفصیلی اور جامع منصوبہ بندی کے اجلاس ہو رہے ہیں، اور باقاعدہ تاریخ مقرر کرنے کی حکمت عملی طے ہو رہی ہے۔پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ یہ طے کیا جا رہا ہے کہ ہم وزیر ِ اعظم بننے سے قبل شادی کریں، یا وزیر ِ اعظم بننے کے بعد شادی ہو، یا پھر انتخابی مہم کے دوران شادی کر لی جائے۔ ہو سکتاہے میں چار شادیاں کرلوں اس سے تو ظاہر ہے بلاول بھٹو زرداری کو انتظارہے کہ کب میں وزیر ِ اعظم بنوں اور کب چہرے پر سہر ا سجائوں لگتاہے شادی میں رکاوٹ وزارت ِ عظمیٰ ہے شاید اسی لئے آجکل پیپلزپارٹی اپنی حلیف مسلم لیگ ن سے ہے ِ جنہوںنے وعدے کے مطابق بلاول کو وزیر اعظم بنانے کیلئے ابھی تک پانا وعدہ پورا نہیں کیا۔500دنوں سے جیل میں بند سابقہ وزیر اعظم عمران خان نے گزشتہ انتخابی مہم کے باقاعدہ آغاز سے کچھ ماہ قبل بشریٰ بی بی سے تیسری شادی کی تھی ۔بلاول نے شادی کے حوالے سے سیاست کو مزید شامل کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ یہ بھی طے کیا جا رہا ہے کہ میں ایک شادی کروں یا چار صوبے ہیں، تو ہر صوبے سے ایک بیوی ہونی چاہیے۔آفرین ہے بھٹی آفرین اسے کہتے ہیں ہونہاربرنا کے چکنے چکنے پات۔ ہرصوبے سے ایک ایک دلہن لانے پر کئی کنوارے چیخ اٹھے ہوں گے
تے چھڑیاںدی اگ نہ بلے
ازراہ مذاق وہ یہ بھی کہہ گئے کہ یہ بات بھی زیر غور ہے کہ ان 4 شادیوں کا سیاست پر کیا اثر پڑے گا، اور جب اس حوالے سے رپورٹ بن جائے گی، تو سب کو مطلع کر دیا جائے گا۔خیال رہے کہ ایسا پہلی بار نہیں ہوا کہ بلاول بھٹو زرداری کی شادی کے حوالے سے سوال پوچھا گیا ہو، پہلے بھی کئی بار اس حوالے سے بات ہوتی رہی ہے۔ایک بار 2016 میں ان سے سوال کیا گیا تھا کہ آپ کو شادی کی بھی کوئی پیشکش ہے؟ تو بلاول نے جواب دیا تھا کہ ان کو شادی کی بہت ساری پیشکشیں ہیں، تاہم ان سے رشتہ اسی کا ہو سکے گا، جو ان کی بہنوں کو راضی کر لے بلاول بھٹو زرداری 2007 میں اپنی والدہ بینظیر بھٹو کی راولپنڈی میں بم دھماکے میں ہلاکت کے بعد پیپلز پارٹی کے چیئرمین بنائے گئے تھے، ان کی 2 چھوٹی بہنیں بختاور اور آصفہ ہیں۔ ایک بارپی پی پی کے سربراہ پارٹی کے ایک رہنما کے گھر شادی میں شریک تھے، تو ان سے سوال کیا گیا کہ وہ شادی کب کریں گے؟ اس سوال پر انہوں نے تھوڑا شرما کر جواب دیا تھا کہ وہ ابھی میری عمر ہی کیاہے؟، شادی کی جلدی کیا، شادی بھی ہو جائے گی۔خیال رہے کہ بلاول بھٹو زرداری نے ایک ایسے سیاسی خاندان میں پرورش پائی ہے جہاں ان کے نانا ذوالفقار علی بھٹو ملک کے پہلے منتخب وزیر اعظم اور پیپلز پارٹی کے بانی رہے، جبکہ دادا بھی اسی وزیر اعظم کے ساتھ پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر قومی اسمبلی کے رکن بنے، ان کی والدہ بے نظیر بھٹو دو بار ملک کی وزیر اعظم رہیں جبکہ والد آصف علی زرداری پہلی بار جمہوری حکومت میں مقرر مدت پوری کرنے والی پہلے صدر ہیں اب وہ ایک بار اسی منصب کو انجوائے کررہے ہیں، ایسے میں بلاول بھٹو زرداری کی شادی اور سیاست دونوں کا قریبی تعلق کہا جا سکتا ہے۔ کچھ برسوں میں جن سیاست دانوں کی شادیاں میڈیا میں سب سے زیادہ زیر بحث رہیں، ان میں موجودہ وزیر اعظم عمران خان سرفہرست ہیں، جن کی 2015 میں ریحام خان سے شادی اور پھر اسی سال طلاق میڈیا کی شہہ سرخی بنی، بعد ازاں گزشتہ عام انتخابات 2018 سے کچھ ماہ قبل عمران خان نے بشریٰ بی بی سے شادی کی تھی، جو تحریک انصاف کے چیئرمین کی تیسری شادی تھی۔ ویسے سیاستدانوںاور اداکارائوںکی شادیوں اور طلاق پر ہوٹلوں،چائے خانوںاور تھڑوں پرمزے لے لے کر تبصرے کرنالوگوںکا معمول ہے ۔نجی محفلوں میں بھی ایسی باتوںپر تبادلہ ٔ خیال لوگوںکا پسندیدہ مشغلہ ہے یار لوگ اس پر چٹخارے لے لے کر باتیں کرتے ہیں ہم نے عمران خان کی شادیوں اور طلاقوںپرلوگوںکو بھانت بھانت کی بولیاں بولتے دیکھاہے ٹی وی چینلز پرکئی کئی گھنٹے ٹاک شوز بھی ہوئے جیسے یہ پاکستان کا نمبرون مسئلہ ہو سیانے کہتے ہیں ۔یہ مسائل سے توجہ ہٹانے کا پرانا حربہ ہے۔ بلاول بھٹوزرداری ایک شادی کرلے یا چار عوام کو کیا فرق پڑتاہے ۔تبدیلی تو اس وقت آئے گی جب عوام کی حالت اور پاکستان کے حالات بہترہوںگے ہم تو فقط دعا ہی کرسکتے ہیں ۔جگ جگ جیو۔۔ ایک بات کرنے کو جی چاہتاہے ۔رناںوالیاںدے پکن پراٹھے ،تے چھڑیاںدی اگ نہ بلے کا محاورہ بھی دل کو کچھ جچ نہیں رہا کیونکہ آج تو مہنگائی سے عا م آدمی کایہ حال ہوگیا ہے اسی کی بیوی پراٹھے پکائے گی جس کی جیب میں مال ہوگا


متعلقہ خبریں


مضامین
قائد اعظم کی شخصیت کے روحانی و سماجی پہلو وجود بدھ 25 دسمبر 2024
قائد اعظم کی شخصیت کے روحانی و سماجی پہلو

قائد اعظم ، دنیا کے خوش لباس اور نفیس انسان وجود بدھ 25 دسمبر 2024
قائد اعظم ، دنیا کے خوش لباس اور نفیس انسان

رناں والیاں دے پکن پراٹھے وجود بدھ 25 دسمبر 2024
رناں والیاں دے پکن پراٹھے

ہتھیاروں کی دوڑ اور امریکی دوہرا معیار وجود بدھ 25 دسمبر 2024
ہتھیاروں کی دوڑ اور امریکی دوہرا معیار

پاکستان کے میزائل پروگرام پرامریکی خدشات وجود بدھ 25 دسمبر 2024
پاکستان کے میزائل پروگرام پرامریکی خدشات

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر