وجود

... loading ...

وجود

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کا پراڈکٹ تھا اور اب وہ امریکا کے کاندھوں پر بیٹھ کر اقتدار میں آنا چاہتے ہیں، خواجہ آصف

اتوار 22 دسمبر 2024 عمران خان اسٹیبلشمنٹ کا پراڈکٹ تھا اور اب وہ امریکا کے کاندھوں پر بیٹھ کر اقتدار میں آنا چاہتے ہیں، خواجہ آصف

لندن :وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ عمران خان اسٹیبلشمنٹ کا پراڈکٹ تھا اور اب وہ امریکا کے کاندھوں پر بیٹھ کر اقتدار میں آنا چاہتے ہیں، اگر کوئی بیرونی ہاتھ پی ٹی آئی کی مدد کو آیا تو پاکستان اپنی حفاظت کرے گا۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ 9 مئی میں سب سے بڑی رکاوٹ تھی جبکہ اس حساس معاملے پر فوری فیصلوں کی ضرورت تھی کیونکہ 9 مئی کو حساس مقامات پر حملے کیے گئے۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں بھی ایسی للکار نہیں ہوئی، منصوبہ بندی اور پلاننگ سے پاکستان میں بہت سی جگہ پر دفاعی تنصیبات پر حملے کیے گئے، ہجوم تربیت یافتہ تھا، عمران خان اور دیگر کا مطالبہ تھا کہ ویڈیو ریلیز کریں اب ہوگئیں۔وزیر دفاع نے کہا کہ جن 25 لوگوں کو سزائیں ہوئیں ان کے چہرے اب سامنے آگئے ہیں، اب بہت سے کیسز باقی ہیں ان کے بھی جلد فیصلے آئیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ملٹری کورٹ سے نو مئی کے مجرموں کو سزا پاکستان کیلئے ایک سنگ میل ہے جس کو ہم عبور کررہے اور سیاست کو ان عناصر سے پاک کررہے ہیں جو پاکستان کو اپنی سیاست کی بھینٹ چڑھا سکتے ہیں۔

خواجہ آصف نے کہا کہ ساری قوم کیلئے لمحہ فکریہ ہے کہ سیاسی معاملات یا تحفظات پر قومی یا وطن کے دفاع کو چیلنج کرنے کا معاملہ کبھی دنیا کی تاریخ میں پیش نہیں آیا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان اسٹیبلشمنٹ کا آدمی تھا اور اس کی پوری تاریخ ہے، جنرل باجوہ نے مائنس نواز شریف پر کام کرتے رہے ہیں، مجھ سے بھی اس معاملے پر رابطہ کیا گیا اور میں نے اجازت کے بعد ملاقات بھی کی تھی۔

وزیر دفاع نے کہا کہ اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ نے منصوبہ بنایا تھا کہ نواز شریف کو مائنس کر کے عمران خان کو لایا جائے، جب عمران خان کو آر ٹی ایس بیٹھا کر اقتدار میں لایا گیا تو عمران حکومت میں ہزاروں اور اربوں روپے کی کرپشن ہوئی۔ عمران خان، اہل خانہ، ارد گرد کے لوگ کرپشن میں ملوث ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چند روز پہلے تک عمران خان اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات چاہتے تھے، اب وہ کمیٹی کمیٹی کھیل رہے ہیں اور قومی اسمبلی میں چیخ رہے ہیں، یہ تبدیلیاں کیوں آرہی ہیں عوام کو نظر آرہاہے۔وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ ایٹمی دھماکوں کے وقت اگر عمران خان ہوتا تو 5 ارب ڈالر جیب میں رکھ لیتا اور ملک کا سودا کردیتا۔


متعلقہ خبریں


مضامین
مہذب دنیا کا بد صورت اور مکروہ چہرہ وجود پیر 23 دسمبر 2024
مہذب دنیا کا بد صورت اور مکروہ چہرہ

کشمیری حریت پسند جماعتوں پر پابندی وجود پیر 23 دسمبر 2024
کشمیری حریت پسند جماعتوں پر پابندی

عبادتگاہوں کا قانون اورچیف جسٹس سے توقعات وجود پیر 23 دسمبر 2024
عبادتگاہوں کا قانون اورچیف جسٹس سے توقعات

خطہ پنجاب تاریخ کے آئینے میں! وجود اتوار 22 دسمبر 2024
خطہ پنجاب تاریخ کے آئینے میں!

عمران خان اور امریکی مداخلت:حقیقت اور پروپیگنڈے کا فرق وجود اتوار 22 دسمبر 2024
عمران خان اور امریکی مداخلت:حقیقت اور پروپیگنڈے کا فرق

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر