وجود

... loading ...

وجود

فوجی عدالتوں نے 9مئی کے 25ملزمان کو سزائیں سنا دیں

هفته 21 دسمبر 2024 فوجی عدالتوں نے 9مئی کے 25ملزمان کو سزائیں سنا دیں

سانحہ 9مئی میں ملوث مجرمان کو سزائیں سنا دی گئیں’مجموعی طور پر 25ملزمان کو سزائیں سنائی گئی ہیں جن میں سے 14ملزمان کو10سال قید بامشقت جبکہ دیگر 11ملزمان کو مختلف مدت کی قید بامشقت کی سزائیں دی گئی ہیں۔آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق ان ملزمان کو جرائم ثابت ہونے پر سزائیں سنائی گئی ہیں،9 مئی کے پرتشدد واقعات پاکستان کی تاریخ میں ایک سیاہ باب کی حیثیت رکھتے ہیں۔نفرت اور جھوٹ پر مبنی ایک پہلے سے چلائے گئے سیاسی بیانیے کی بنیاد پر مسلح افواج کی تنصیبات بشمول شہدا کی یادگاروں پرمنظم حملے کئے گئے اور ان کی بے حرمتی کی گئی ۔یہ پر تشدد واقعات پوری قوم کے لئے ایک شدید صدمہ ہیں’سیاسی پروپیگنڈے اور زہریلے جھوٹ کا شکار بننے والے لوگوں کیلئے یہ سزائیں تنبیہ ہیں کہ مستقبل میں کبھی قانون کو ہاتھ میں نہ لیں’ ‘آئین اور قانون کے مطابق تمام سزا یافتہ مجرموں کے پاس اپیل اور دیگر قانونی چارہ جوئی کا حق ہے ۔آئی ایس پی آر کے مطابق جناح ہاؤس حملے میں ملوث جان محمد خان ولد طور خان کو 10 سال قید بامشقت ‘ محمد عمران محبوب ولد محبوب احمدکو10 سال قید بامشقت ‘ فہیم حیدر ولد فاروق حیدر کو 6 سال قید بامشقت ‘ عبدالہادی ولد عبدالقیوم’علی شان ولد نور محمد’داد خان ولد شاد خان ‘بابر جمال ولد محمد اجمل خان ‘ محمد حاشر خان ولد طاہر بشیرکو 6 سال قید بامشقت ‘محمد عاشق خان ولد نصیب خان کو 4 سال قید بامشقت ‘ محمد بلاول ولد منظور حسین کو 2 سال قید بامشقت ‘ افتخار ولد افتخار احمدکو10 سال قید بامشقت جبکہ ضیا الرحمان ولد اعظم خورشید کوبھی 10 سال قید بامشقت کی سزا سنائی گئی ہے ۔اس کے علاوہ جی ایچ کیو حملے میں ملوث راجہ محمد احسان ولد راجہ محمد مقصود کو 10 سال قید بامشقت ‘نجاب رجمنٹل سنٹر مردان حملے میں ملوث رحمت اللہ ولد منجور خان کو 10سال قید بامشقت ‘پی اے ایف بیس میانوالی حملے میں ملوث انور خان ولد محمد خان کو 10سال قید بامشقت ‘ بنوں کینٹ حملے میں ملوث محمد آفاق خان ولد ایم اشفاق خان کو 9 سال قید بامشقت ‘7چکدرہ قلعہ حملے میں ملوث داد خان ولد امیر زیب کو 7 سال قید بامشقت ‘ملتان کینٹ چیک پوسٹ حملے میں ملوث زاہد خان ولد محمد خان کو 4 سال قید بامشقت ‘پنجاب رجمنٹل سینٹر مردان حملے میں ملوث یاسر نواز ولد امیر نواز خان کو 2 سال قید بامشقت ‘جناح ہاوس حملے میں ملوث داد خان ولد شاد خان کو 10 سال قید بامشقت ‘جی ایچ کیو حملے میں ملوث عمر فاروق ولد محمد صابرکو 10 سال قید بامشقت ‘پی اے ایف بیس میانوالی حملے میں ملوث کو 10 سال قید بامشقت ‘ملتان کینٹ چیک پوسٹ حملے میں ملوث خرم شہزاد ولد لیاقت علی کو 3 سال قید بامشقت ‘ پنجاب رجمنٹل سینٹر مردان حملے میں ملوث سیِعد عالم ولد معاذ اللہ خان کو 2 سال قید بامشقت ‘آئی ایس آئی آفس فیصل آباد حملے میں ملوث لئیق احمد ولد منظور احمد کو 2 سال قید بامشقت ‘پنجاب رجمنٹل سنٹر مردان حملے میں ملوث عدنان احمد ولد شیر محمد اور شاکر اللہ ولد انور شاہ کو 10 ،10سال قید بامشقت کی سزاسنائی گئی ہے ۔آئی ایس پی آرکے مطابق 9مئی 2023کو قوم نے سیاسی طور پر بھڑکاگئے اشتعال انگیز تشدد اورجلاؤ گھیرؤا کے افسوسناک واقعات دیکھے ۔9 مئی کے پرتشدد واقعات پاکستان کی تاریخ میں ایک سیاہ باب کی حیثیت رکھتے ہیں۔ نفرت اور جھوٹ پر مبنی ایک پہلے سے چلائے گئے سیاسی بیانیے کی بنیاد پر مسلح افواج کی تنصیبات بشمول شہدا کی یادگاروں پرمنظم حملے کئے گئے اور ان کی بے حرمتی کی گئی ‘یہ پر تشدد واقعات پوری قوم کے لئے ایک شدید صدمہ ہیں۔آئی ایس پی آر کے مطابق 9مئی کے واقعات واضح طور پر زور دیتے ہیں کہ کسی کو بھی سیاسی دہشتگردی کے ذریعے اپنی مرضی دوسروں پر مسلط کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی ‘ اس یوم سیاہ کے بعد تمام شواہد اور واقعات کی باریک بینی سے تفتیش کی گئی۔ملوث ملزمان کے خلاف ناقابلِ تردید شواہد اکٹھے کئے گئے ۔آئی ایس پی آر کے مطابق کچھ مقدمات قانون کے مطابق فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کے لئے بھجوائے گئے جہاں مناسب قانونی کارروائی کے بعد ان مقدمات کا ٹرائل ہوا۔13دسمبر 2024 کو سپریم کورٹ آف پاکستان کے سات رکنی آئینی بنچ نے زیر التوا مقدمات کے فیصلے سنانے کا حکم صادر کیا ،وہ مقدمات جو سپریم کورٹ کے سابقہ حکم کی وجہ سے التوا کا شکار تھے ۔ فیلڈ جنرل کورٹ مارشل نے پہلے مرحلے میں 25 ملزمان کو سزائیں سنا دی ہیں۔یہ سزائیں تمام شواہد کی جانچ پڑتال اور مناسب قانونی کارروائی کی تکمیل کے بعد سنائی گئی ہیں۔سزا پانے والے ملزمان کو قانونی تقاضے پورے کرنے کے لئے تمام قانونی حقوق فراہم کئے گئے ۔آئی ایس پی آر کے مطابق دیگر ملزمان کی سزاؤں کا اعلان بھی ان کے قانونی عمل مکمل کرتے ہی کیا جا رہا ہے ۔9مئی کی سزاؤں کا فیصلہ قوم کے لیے انصاف کی فراہمی میں ایک اہم سنگ میل ہے ۔ 9مئی کی سزائیں ان تمام لوگوں کے لیے ایک واضح پیغام ہیں جو چند مفاد پرستوں کے ہاتھوں استحصال کا شکار ہوتے ہیں۔آئی ایس پی آرکے مطابق سیاسی پروپیگنڈے اور زہریلے جھوٹ کا شکار بننے والے لوگوں کیلئے یہ سزائیں تنبیہ ہیں کہ مستقبل میں کبھی قانون کو ہاتھ میں نہ لیں۔متعدد ملزمان کے خلاف انسداد دہشت گردی کی مختلف عدالتوں میں بھی مقدمات زیر سماعت ہیں۔آئی ایس پی آر کے مطابق صحیح معنوں میں مکمل انصاف اس وقت ہوگا جب 9مئی کے ماسٹر مائنڈ اور منصوبہ سازوں کو آئین و قانون کے مطابق سزا مل جائے گی۔ ریاست پاکستان 9مئی کے واقعات میں مکمل انصاف مہیا کر کے ریاست کی عملداری کو یقینی بنائے گی ۔9مئی کے مقدمہ میں انصاف فراہم کرکے تشدد کی بنیاد پر کی جانے والی گمراہ اور تباہ کن سیاست کو دفن کیا جائے گا ۔9مئی پر کئے جانا والا انصاف نفرت، تقسیم اور بے بنیاد پروپیگنڈا کی نفی کرتا ہے ‘آئین اور قانون کے مطابق تمام سزا یافتہ مجرموں کے پاس اپیل اور دیگر قانونی چارہ جوئی کا حق ہے ۔


متعلقہ خبریں


دہشت گردوں کاچیک پوسٹ پر حملہ، 16جوان شہید،8 دہشت گرد ہلاک وجود - هفته 21 دسمبر 2024

خیبر پختونخوا کے ضلع جنوبی وزیرستان میں خوارج نے چیک پوسٹ پر حملے کی کوشش کی جہاں 16 جوان شہید ہوگئے ۔ شدید فائرنگ کے تبادلے میں 8 خوارج کو ہلاک کردیا گیا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق خوارج کے گروپ نے جنوبی وزیرستان کے علاقے مکین میں سیکیورٹی چیک پوسٹ پر ...

دہشت گردوں کاچیک پوسٹ پر حملہ، 16جوان شہید،8 دہشت گرد ہلاک

ظلم کے نظام کے خلاف جہاد سب کی ذمہ داری ہے، عمران خان وجود - هفته 21 دسمبر 2024

بانی پی ٹی آئی عمران خان نے اپنی ہمشیرہ علیمہ خانم سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو ججز پاکستان میں انصاف دینے کی کوشش کر رہے تھے ان کو یہ او ایس ڈی بنا رہے ہیں، جو ججز پاکستان میں ناجائز، غیرآئینی اورغیرقانونی فیصلے دے رہے تھے ان کو اب یہ ترقی دے رہے ہیں۔ علیمہ خانم کے مطابق اگر...

ظلم کے نظام کے خلاف جہاد سب کی ذمہ داری ہے، عمران خان

ڈیڈ لائن ختم، عمران خان کی ترسیلات زر والی ہدایت پر عمل ہوگا، سلمان اکرم راجا وجود - هفته 21 دسمبر 2024

پی ٹی آئی کے وکلا سلمان اکرم راجا اور لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ مذاکرات کے لیے عمران خان کی آج تک کی ڈیڈ لائن ہے اس کے بعد عمران خان کی ہدایت پر عمل ہوگا۔یہ بات انہوں نے سلمان اکرم راجہ اور لطیف کھوسہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔لطیف کھوسہ نے کہا کہ ہم قوم کو اعتماد میں لینا چا...

ڈیڈ لائن ختم، عمران خان کی ترسیلات زر والی ہدایت پر عمل ہوگا، سلمان اکرم راجا

ایم کیو ایم کا مہاجر کلچر ڈے منانے کا اعلان، تاریخ سامنے آگئی وجود - هفته 21 دسمبر 2024

ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے مہاجر کلچر ڈے منانے کا اعلان کیا گیا ہے ، اس حوالے سے تاریخ بھی سامنے آ گئی۔پارٹی کے بہادر آباد مرکز پر منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے 24 دسمبر کو گورنر ہاؤس میں مہاجر کلچر ڈے منانے کا ...

ایم کیو ایم کا مہاجر کلچر ڈے منانے کا اعلان، تاریخ سامنے آگئی

فوجی عدالتوں سے سویلین کو سزا،پی ٹی آئی کا فیصلہ چیلنج کرنے کا اعلان وجود - هفته 21 دسمبر 2024

تحریک انصاف نے فوجی عدالتوں سے عام شہریوں کی سزاؤں کو مسترد کردیا،عمر ایوب نے کہا فوجی عدالتیں سویلین کو سزا نہیں سناسکتیں، اسد قیصر نے کہا ہے کہ فیصلے کو ہر فورم پر چیلنج کریں گے ۔اپنے ٹویٹ میں عمر ایوب نے کہا کہ سویلینز کے خلاف ملٹری کورٹس کی سزاؤں کا فیصلہ مسترد کرتے ہیں، فوجی...

فوجی عدالتوں سے سویلین کو سزا،پی ٹی آئی کا فیصلہ چیلنج کرنے کا اعلان

حکومت اور جے یو آئی میں مذاکرات کامیاب،مدارس بل پر نوٹیفکیشن جلد جاری ہونے پر اتفاق وجود - جمعه 20 دسمبر 2024

حکومت اور جے یو آئی کے درمیان مدارس بل پر مذاکرات کامیاب ہوگئے اور نوٹی فکیشن جلد جاری ہونے پر اتفاق کیا گیا، وزیراعظم نے وزارت قانون کو آئین اور قانون کے مطابق نوٹی فکیشن جاری کرنے کی یقین دہانی کرادی۔مدارس بل کے معاملے پر وزیراعظم ہائوس میں بڑی بیٹھک ہوئی، سربراہ جے یو آئی مو...

حکومت اور جے یو آئی میں مذاکرات کامیاب،مدارس بل پر نوٹیفکیشن جلد جاری ہونے پر اتفاق

کی سرکاری قیادت کے ساتھ وفاقی حکومت پر عدم اعتماد وجود - جمعه 20 دسمبر 2024

پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) سے تعلق رکھنے والے صوبائی گورنرز اور وزرائے اعلیٰ نے صوبوں کے ساتھ کی جانے والی وفاقی حکومت کی یقین دہانیوں پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں بلاول ہاؤس کراچی میں اجلاس ہوا، جس میں پنجاب کے گ...

کی سرکاری قیادت کے ساتھ وفاقی حکومت پر عدم اعتماد

جوڈیشل کمیشن اجلاس،سپریم کورٹ آئینی بینچ کا معاملہ ایجنڈے کا حصہ وجود - جمعه 20 دسمبر 2024

سپریم جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کا ایجنڈا جاری کردیا گیا، جس میں آئینی بینچ کی توسیع کا معاملہ بھی شامل کرلیا گیا ہے ۔سپریم کورٹ کی جانب سے 21 دسمبر کو ہونے والے جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے اجلاس کا ایجنڈا جاری کردیا گیا ہے اور سپریم کورٹ کے آئینی بینچ کی مدت میں توسیع بھی ایجنڈے کا ح...

جوڈیشل کمیشن اجلاس،سپریم کورٹ آئینی بینچ کا معاملہ ایجنڈے کا حصہ

عافیہ صدیقی کیس،عدالت کی سفارتی سطح پر معاملہ اُٹھانے کی ہدایت وجود - جمعه 20 دسمبر 2024

اسلام آباد ہائی کورٹ نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے متعلق کیس کے دوران امریکا میں سزا معافی کی درخواست دائر ہونے کے بعد سے اب تک وزیراعظم اور وزیر خارجہ کے دنیا بھر کے دوروں کی تفصیلات طلب کرلیں۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی اور وطن واپ...

عافیہ صدیقی کیس،عدالت کی سفارتی سطح پر معاملہ اُٹھانے کی ہدایت

انسانی اسمگلروں کے سہولت کاروں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم وجود - جمعه 20 دسمبر 2024

وزیراعظم شہباز شریف نے انسانی اسمگلنگ کو پوری دنیا میں پاکستان کے لیے بدنامی کا باعث قرار دیتے ہوئے اس کی روک تھام کے لیے متعلقہ اداروں کو موثر رابطہ کاری پر زور دیا۔وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت انسانی اسمگلنگ کی روک تھام سے متعلق اہم اجلاس ہوا جہاں انہوں نے کہا کہ انسانی اسم...

انسانی اسمگلروں کے سہولت کاروں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم

جی ایچ کیو حملہ میں فرد جرم کے خلاف،عمران خان سمیت 13رہنماؤں کی درخواستیں مسترد وجود - جمعه 20 دسمبر 2024

9مئی جی ایچ کیو حملہ کیس میں فرد جرم عائد ہونے کے خلاف عدالت نے عمران خان، شاہ محمود اور وزیر اعلیٰ کے پی سمیت 13رہنماؤں کی درخواستیں مسترد کردیں۔ جی ایچ کیو حملہ کیس میں فرد جرم عائد ہونے کے خلاف عمران خان اور دیگر رہنماؤں نے درخواستیں دائر کیں جس پر انسداد دہشت گردی عدالت کے ...

جی ایچ کیو حملہ میں فرد جرم کے خلاف،عمران خان سمیت 13رہنماؤں کی درخواستیں مسترد

بہت ہوگیا اب غزہ میں فوری جنگ بند ی ہونی چاہیے، وزیر اعظم وجود - جمعرات 19 دسمبر 2024

وزیراعظم شہباز شریف نے کہاہے کہ بہت ہوگیا اب غزہ میں فوری جنگ بند ی ہونی چاہیے،عالمی برادری عزہ میں مظلوم فلسطینیوں کی آواز اور آہ و بکا کو سن لے۔یہ مطالبہ انہوںنے ڈی-ایٹ سمٹ کے موقع پر فلسطین اور لبنان کی صورت حال پر خصوصی اجلاس سے خطاب میں کیا۔وزیر اعظم نے کہا کہ میں پاکستان ...

بہت ہوگیا اب غزہ میں فوری جنگ بند ی ہونی چاہیے، وزیر اعظم

مضامین
خطہ پنجاب تاریخ کے آئینے میں! وجود اتوار 22 دسمبر 2024
خطہ پنجاب تاریخ کے آئینے میں!

عمران خان اور امریکی مداخلت:حقیقت اور پروپیگنڈے کا فرق وجود اتوار 22 دسمبر 2024
عمران خان اور امریکی مداخلت:حقیقت اور پروپیگنڈے کا فرق

پاکستانی لانگ رینج میزائل کس کے لیے خطرہ ہیں؟ وجود اتوار 22 دسمبر 2024
پاکستانی لانگ رینج میزائل کس کے لیے خطرہ ہیں؟

مقبوضہ کشمیر میں حقوق انسانی کی خلاف ورزیاں وجود اتوار 22 دسمبر 2024
مقبوضہ کشمیر میں حقوق انسانی کی خلاف ورزیاں

بھارت بنگلہ دیش چپقلش وجود هفته 21 دسمبر 2024
بھارت بنگلہ دیش چپقلش

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر