پاکستان میں فوڈ آئٹمز کی درآمدات میں بھاری اضافہ ریکارڈ

پاکستان میں فوڈ آئٹمز کی امپورٹ میں بھاری اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق سال 2020 کے 9 کھرب 43 ارب روپے کے مقابلے میں 2021 میں 14 کھرب 52 ارب 55 کروڑ روپے کی امپورٹس کی گئیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2020 میں گندم کا ایک دانہ بھی امپورٹ نہیں کیا گیا تھا جبکہ 2021 میں ایک کھرب 71 ارب کی 36 لاکھ میٹرک ٹن گندم امپورٹ کی گئی۔ سال 2020 میں 69 کروڑ 60 لاکھ مالیت کی 7 ہزار 609 میٹرک ٹن چینی امپورٹ کی گئی تھی جبکہ سال 2021 میں 22 ارب 44 کروڑ روپے کی 2 لاکھ 81 ہزار میٹرک ٹن چینی امپورٹ کی گئی۔2020میں 3 کھرب 20 ارب 50 کروڑ روپے مالیت کا 29 لاکھ 70 ہزار میٹرک ٹن پام آئل امپورٹ کیا گیا تھا جبکہ 2021 میں 4 کھرب 64 ارب 40 کروڑ کی لاگت سے 31 لاکھ 97 ہزار میٹرک ٹن پام آئل امپورٹ کیا گیا۔اس کے علاوہ دالوں کی امپورٹ میں معمولی اضافہ رپورٹ ہوا۔ سال 2021 میں 12 لاکھ 11 ہزار کے مقابلے میں 12 لاکھ 66 ہزار دالیں درآمد کی گئیں۔سال 2020 میں 92 ارب 74 کروڑ روپے کی 2 لاکھ 21 ہزار میٹرک ٹن چائے امپورٹ کی گئی تھی جبکہ سال 2021 میں ایک کھرب 10 ارب روپے کی 2 لاکھ 58 ہزار میٹرک ٹن چائے امپورٹ کی گئی۔ سال 2020 میں 84 ہزار میٹرک ٹن جبکہ سال 2021 میں ایک لاکھ 16 ہزار میٹرک ٹن سویا بین آئل درآمد کیا گیا۔ ملک کریم اور بے بی فوڈ کی درآمد میں کمی ہوئی ہے۔سال 2020 میں 59ہزار میٹرک ٹن کے مقابلے میں 2021 میں 58ہزار میٹرک ٹن کی امپورٹ کی گئی۔ ڈرائی فروٹس کی امپورٹ میں بڑا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ سال 2020 میں 22 ہزار میٹرک ٹن کے مقابلے میں 2021 میں 78 ہزار میٹرک ٹن کی امپورٹس کی گئیں۔زندہ جانوروں کی امپورٹ میں کمی ہوئی ہے۔2020 میں 9 لاکھ 79 ہزار کے مقابلے میں 2021 میں 6 لاکھ 81 ہزار جانور درآمد کیے گئے۔ پاکستان بریڈنگ کے لیے پرندے اور گائے بھی امریکا سے امپورٹ کرتا ہے۔بریڈنگ کے لیے گھوڑوں کی امپورٹ برطانیہ، نیدرلینڈ اور ارجنٹینا سے کی جاتی ہے۔