متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ خلیفہ بن زاید النہیان 73 سال کی عمر میں انتقال کرگئے

متحدہ عرب امارات کے صدر اور ابوظہبی کے حکمران 73 سالہ عزت مآب شیخ خلیفہ بن زاید النہیان طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے۔اماراتی میڈیا کے مطابق متحدہ عرب امارات کی وزارت صدارتی امور نے صدر عزت مآب شیخ خلیفہ بن زاید النہیان کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ متحدہ عرب امارات، عرب اور اسلامی قوم اور دنیا کے عوام سے تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔شیخ خلیفہ بن زاید النہیان اپنے والد شیخ زاید بن سلطان النہیان کے انتقال کے بعد 3 نومبر 2004 سے متحدہ عرب امارات کے صدر اور ابوظہبی کے حکمران کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔شیخ خلیفہ بن زاید النہیان 1948 میں پیدا ہوئے وہ متحدہ عرب امارات کے دوسرے صدر اور ابوظہبی کی امارات کے 16 ویں حکمران تھے اور ملک کے پہلے صدر شیخ زاید بن سلطان کے بڑے صاحبزادے تھے۔صدر خلیفہ بن زاید النہیان کافی عرصے سے مختلف بیماریوں میں مبتلا ہوکر کافی کمزور ہوگئے تھے جس کے باعث ملکی امور ولی عہد محمد بن زاید النہیان چلا رہے تھے۔شیخ خلیفہ بن زاید النہیان کے انتقال پر متحدہ عرب امارات میں 40 روزہ سوگ کا اعلان کیا گیا ہے جس کے دوران قومی پرچم سرنگوں رہے گا جب کہ تین دن تمام سرکاری سرگرمیاں معطل رہیں گی۔متحدہ عرب امارات کا صدر بننے کے بعد شیخ خلیفہ نے وفاقی حکومت اور ابوظہبی دونوں کی بڑی تنظیم نو کی۔ان کے دور حکومت میں متحدہ عرب امارات نے تیزی سے ترقی کی اور یو اے ای کو اپنا گھر کہنے والے لوگوں کیلئے باوقار زندگی کو یقینی بنایا۔صدر منتخب ہونے کے بعد شیخ خلیفہ نے لیے متوازن اور پائیدار ترقی کے حصول کے لیے متحدہ عرب امارات کی حکومت کے اپنا پہلا اسٹریٹجک منصوبہ شروع کیاجس میں متحدہ عرب امارات کے شہریوں اور رہائشیوں کی خوشحالی کو مقدم رکھا گیا۔مرحوم نے تیل اور گیس کے شعبے اور چھوٹی صنعتوں کی ترقی کو آگے بڑھایا جنہوں نے ملک کے معاشی تنوع میں کامیابی کے ساتھ تعاون کیا۔انہوں نے امارات کی فلاح و بہبود کے لیے پورے متحدہ عرب امارات میں وسیع دورے کیے، اس دوران انہوں نے ہاؤسنگ، تعلیم اور سماجی خدمات سے متعلق متعدد منصوبوں کی تعمیر کے لیے ہدایات دیں۔انہوں نے وفاقی قومی کونسل کے اراکین کے لیے نامزدگی کے نظام کی تیاری میں پہل کی جسے متحدہ عرب امارات میں براہ راست انتخابات کے انعقاد کی جانب پہلے قدم کے طور پر دیکھا گیا۔