مکہ میں حجاج کے لیے تین ہزار رہائش گاہیں، ہوٹلوں کے اڑھائی لاکھ کمرے مختص

مکہ المکرمہ میں عازمین کی رہائش کے لیے مختص کردہ ہاؤسنگ یونٹس کے مالکان نے کہا ہے کہ رواں سال حج کے سیزن میں رہائشی کمرے کرایہ پر لینے کے لیے زیادہ سے زیادہ عازمین حج رابطہ کر رہے ہیں۔ دوسری طرف ہاؤسنگ ورکس نے عازمین کے استقبال کے لیے تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ میڈیارپورٹس کے مطابق قومی کمیٹی برائے حج، عمرہ اور زیارت کے رکن اور مکہ مکرمہ میں ہوٹلز کمیٹی کے رکن ہانی العمیری نے بتایا کہ یہاں مکہ میں حجاج کرام کے قیام کے لیے 3000 سے زائد رہائش گاہیں مختص ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مکہ مکرمہ میں ہوٹلوں کے تقریبا2 لاکھ 50 ہزار کمرے حجاج کرام کے قیام کے لیے تیار ہیں۔ ان کمروں میں حجاج کرام کی آسانی کے لیے بین الاقوامی معیار کی سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔ حفظان صحت کے اصولوں کا خاص خیال رکھا گیا ہے اور ہوٹلوں میں مالکان کی طرف سے اللہ کے مہمانوں کی صحت کے پیش نظر سینی ٹائزر کے استعمال کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔ دوسری طرف حجاج کی رہائش کی ذمہ دار کمیٹی نے عازمین حج کی رہائش کے لیے عمارتوں کے اجازت نامے جاری کرنے کی مدت ختم کر دی۔ انہوں نے وضاحت کی کہ مقدس شہر مکہ اور سول ڈیفنس کے سیکریٹریٹ کی طرف سے منظور شدہ متعددد مشاورتی انجینیرنگ دفاتر کو عازمین کے لیے تیار کی گئی قیام گاہوں سے معائنہ کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی تاکہ جن ضوابط اور اصولوں پر پرمٹ جاری کیا گیا تھا ان پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جا سکے۔ دوسری جانب کورونا وبا کی وجہ سے دو سال کی غیر حاضری کے بعد مکہ مکرمہ کے مختلف رہائشی محلوں میں عازمین کی رہائش کے لیے مختص کئی عمارتیں حج سیزن کے لیے کرائے کے بینروں سے سج گئی ہیں۔