عامر لیاقت پر تین دن کے لیے پابندی لگا دی گئی

amir-liaquat

تھا جس کا انتظار شاہکار آ گیا۔ رمضان کے نام پر ہر سال “عکاظ کا میلہ” سجانے کی قبیح روایت ڈالنے والے عامر لیاقت حسین بھی بالآخر پیمرا کی “پکڑ” میں آ گئے ہیں جن پر تین روز کے لیے پابندی عائد کردی گئی ہے یعنی آئندہ تین دن تک وہ “انعام گھر” کی میزبانی نہیں کر سکتے۔ علاوہ ازیں چینل کو بھی معذرت کرنے اور عامر لیاقت کو بھی معافی مانگنے کا حکم دیا گیا ہے اور ایسا نہ کرنے کی صورت میں پروگرام پر مکمل پابندی لگانے کا بھی کہا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اُن پر یہ پابندی عین اُس وقت لگائی گئی ہے جب متحدہ قومی موومنٹ میں اُن کی رکنیت کو بحال ہوئے ابھی چوبیس گھنٹے بھی نہیں گزرے تھے۔

پیمرا نے جیو انٹرٹینمنٹ کو اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کیا ہے جس میں 6 جون کو پیش کیے گئے ایک پروگرام پر اعتراض کیا گیا ہے جس میں ایک لڑکی کی خودکشی کی ڈرامائی تشکیل دکھائی گئی۔ حالانکہ پیمرا جرائم کی ایسی تمام ڈرامائی تشکیلوں پر پہلے ہی پابندی عائد کر چکا ہے۔ اسی انعام گھر میں رمضان کے دوران ایک قسط میں مہمان کو نازیبا زبان استعمال کرتے بھی دیکھا گیا اور پھر ابھی تین دن پہلے ایک خاتون فون کالر کی جانب سے بھی نامناسب الفاظ استعمال کیے گئے۔ علاوہ ازیں ایک قسط میں عامر لیاقت گانے کی دھن پر کھمبے کو گلے لگا کر اس کے ساتھ ناچتے دکھائی دیے تھے۔

نوٹس میں پیمرا کا کہنا ہے کہ اسے ناظرین کی جانب سے سینکڑوں شکایات موصول ہوئی ہیں اور انہی کی بنیاد پر یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔ اس سلسلے میں جیو انٹرٹینمنٹ نے تفصیلی جواب کے لیے 15 دن مانگے ہیں اور کونسل نے عید کے بعد تین دنوں میں جواب داخل کرنے کی ہدایت کی ہے، جس کے بعد اگلی کارروائی ہوگی۔ لیکن ابتدائی قدم کے طور پر ضابطہ اخلاق کی مسلسل خلاف ورزیوں پر عامر لیاقت پر تین دن کی پابندی لگا دی ہے جو 28 سے 30 جون تک جاری رہے گی۔

پیمرا نے جیو کو ہدایت کی ہے کہ وہ عوامی احساسات کو ٹھیس پہنچانے پر معافی طلب کرے جبکہ عامر لیاقت کو بھی کہا گیا ہے کہ وہ یکم جولائی کی نشریات میں ذاتی طور پر معذرت کریں۔ اگر معافی نہ مانگی گئی تو “انعام گھر” پر مکمل پابندی لگادی جائے گی۔

واضح رہے کہ پیمرا نے رمضان المبارک کے مہینے میں آج ٹی وی کے میزبان حمزہ علی عباسی اور نیوز ون کے شبیر ابو طالب پر بھی پابندیاں لگائی ہیں۔ ماضی میں عامر لیاقت اپنے اوپر سماج کے مختلف طبقات کی جانب سے ہونے والی تنقید پر اس طرح کا موقف اختیار کرتے رہے ہیں کہ “جو کرنا ہے جاؤ کر لو!” لیکن اب اُنہیں پیمرا نے پابند کیا ہے کہ وہ کھلے عام پروگرام پر پابندی اُٹھنے کے بعد براہ راست معافی مانگیں۔ اس صورت حال سے وہ کیے عہدہ برآں ہوتے ہیں ، یہ اُن کے اور خود جیو کی انتظامیہ کے لیے ایک امتحان بن گیا ہے۔

PEMRA-notice-Amir-Liaquat