ازبکستان کے صدر کا 25سال پر محیط اقتدار موت نے نگل لیا!
وسط ایشیائی ملک ازبکستان کے صدر اسلام کریموف دماغ کی شریان پھٹنے کی خبروں کے دوران میں چھ روز زیرعلاج رہنے کے بعد جمعہ کی شب مقامی وقت کے مطابق رات نو بجے انتقال کرگئے۔ اس طرح 78 سالہ اسلام کریموف کے 25 برسوں پر محیط سخت گیر اقتدار کو موت نے نگل لیا۔ وہ اپنے پیچھے کوئی واضح جانشین بھی نہیں چھوڑ سکے۔
سوویت یونین سے علیحدگی کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب ازبکستان کو غیر یقینی صورتحال کا سامنا کرنا پڑاہے۔ اسلام کریموف کے انتقال کے بعد قانونی طور پر ازبک سینیٹ کے سربراہ نگماتولا یُولداشیو، انتخابات کے انعقاد تک ملک کے قائم مقام صدر ہوں گے۔
روس سے آزادی حاصل کرنے بعد اسلام کریموف نے بطور صدر ازبکستان کی باگ ڈور سنبھالی، حکومت اور ملک میں سخت قوانین کے نفاذ کے باعث انہیں انسانی حقوق کے مختلف گروہوں کی جانب سے اُنہیں تنقید کا نشانہ بھی بنایا جاتا رہا۔تاہم اسلام کریموف نے خود کو ملک میں استحکام کے ضامن کے طور پر پیش کیا اور افغانستان سے ملنے والے سرحدی علاقوں میں اسلامی انتہا پسندوں کے خلاف سخت کارروائی کرکے انہیں نقصان پہنچایا۔