شفاف الیکشن نہ ہوئے توانتشاربڑھے گا'عمران خان

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے ن لیگ کے ساتھ ملکرہمیں ہرانے کا ہرحربہ استعمال کیا،عوام کا ضمنی انتخاب میں جیسا جذبہ الیکشن 2018میں بھی نہیں دیکھا،شکرادا کرتا ہوں ہم ایک قوم بننا شروع ہوگئے ہیں۔انہوں نے یوم تشکر کے اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 30، 30سال سے کرپشن کررہے تھے، قوم کی توہین کی گئی کہ ہمیں سمجھا گیا ہم بھیڑ بکریاں ہیں، کہ کسی کو بھی ملسط کردو قوم چپ کرکے قبول کرلے گی، صرف ہماری حکومت نہیں ہٹائی گئی بلکہ پورا پروگرام بنایا گیا کہ ہمیں اس قدر دبایا جائے کہ ہماری جماعت اٹھ نہ سکے، ہم نے 25مئی کو جب احتجاج کی کال دی تو ساری قوم کے سامنے جس طرح ظلم کیا گیا ، ایک وہ جماعت جس کی توڑ پھوڑ انتشار کی کوئی تاریخ نہیں ہے، جس پر فیملی، عورتوں، بچوں پر شیلنگ کی گئی، میں آج قوم کا شکریہ ادا کرتا ہوں ، اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ ان ساڑھے تین سالوں میں قوم خوفزدہ گھروں میں بیٹھنے کی بجائے پاکستان ایک قوم بننا شروع ہوگئی، 1965 کی جنگ میں دیکھا کہ ہم ایک قوم بن گئے تھے، آج دوسری بار دیکھا کہ جیسے ایک قوم بن گئی، ہم نے 2018کے الیکشن میں قوم اس طرح نہیں دیکھا جس طرح 20ضمنی انتخاب میں عوام باہر نکلی، ہمیں ہرانے کا ہر حربہ استعمال کیا گیا، حمزہ کو غیرآئینی وزیراعلی بٹھا دیا گیا، سپریم کورٹ نے کہا کہ سرکاری مشینری استعمال نہیں کرنی لیکن انہوں نے الیکشن کو متاثر کرنے کیلئے کوئی کسر نہیں چھوڑی، سب سے شرمناک کردار الیکشن کمیشن تھا، ن لیگ کے ساتھ مل کر ہمیں ہرانے کی کوشش کی، لیکن ایک معجزہ تھا کیونکہ زندہ قوم کھڑی تھی، اب جو آپ دیکھ رہے ہیں یہ پاکستان کی ایک نئی تاریخ بن رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کے ساتھ ہوا کیا ہے؟ پاکستان ترقی کررہا تھا، معاشی ترقی کے سارے اعشاریے مثبت تھے، پاکستان 6فیصد رفتار سے ترقی کررہا تھا، دوسالوں میں پاکستان نے 17سالوں بعد ترقی کی، جنرل مشرف کے دور میں اس لیے ترقی کی کہ ہم امریکا کی جنگ لڑ رہے تھے، باہر سے ڈالر آرہے تھے، ہماری زراعت 4.4 اوپر آئی، چار فصلوں کی ریکارڈ پیداوار ہوئی، ٹیکنالوجی سیکٹر میں 75فیصد ایکسپورٹ بڑھی، ہم پاکستان کو فلاحی ریاست کی طرف لے کر جارہے تھے، ہیلتھ انشورنس شروع کی، احساس پروگرام لوگوں کو غربت سے نکالنے کیلئے تھا، جس کی دنیا میں پذیرائی ہوئی۔