کراچی، 9 ماہ میں ڈکیتی مزاحمت پر 74 شہری قتل،موٹر سائیکل اور موبائل چھیننے کے واقعات میں بھی اضافہ

کراچی میں ستمبر کے مہینے میں لٹیروں نے لوٹ مار کے دوران مزاحمت پر 14 شہریوں کو قتل کیا۔ رواں سال کے 9 ماہ کے دوران 74 افراد زندگی کی بازی ہارچکے ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق کراچی میں ہر گھنٹے 6 شہری اپنی موٹرسائیکل اور 3 شہریوں سے انکے موبائل فون چھین لیے جاتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق رواں سال کے نو ماہ میں ہی 1650 شہری اپنی گاڑیوں سے محروم ہو چکے ہیں۔ اسی عرصے میں گزشتہ سال چھینی اور چوری کی گئی گاڑیوں کی تعداد 1482 ہے۔ شہریوں کے گاڑی چھیننے اور چوری کیے جانے کے واقعات میں رواں سال تقریبا 10 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ سال 2022 میں ستمبر تک 41 ہزار 4 سو 24 شہری اپنی موٹرسائیکلوں سے محروم ہوئے۔ یہ وارداتیں نو ماہ میں 270 دنوں میں کی گئیں۔ گزشتہ سال اسی عرصے میں 38 ہزار 6 سو 37 افراد اپنی موٹرسائیکلوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔ رپورٹ کے مطابق رواں سال موبائل فون چھیننے کے 21 ہزار 6 سو 26 واقعات ہوئے، گزشتہ سال یہ تعداد 18 ہزار 7 سو 81 تھی۔ صرف ستمبر کے مہینے میں ہی 14 افراد ڈکیتوں کی فائرنگ سے قتل ہوئے اور نو ماہ میں 74 شہری ڈکیتی مزاحمت پر قتل کیے جاچکے ہیں۔ ستمبر کے مہینے میں ڈکیتی مزاحمت پر قتل ہونے والا لیاقت آباد کا طیب ہو یا گلستان جوہر کا لندن سے پڑھ کر آیا ذیشان، پولیس کسی ایک کیس کو بھی حل نہیں کرسکی ہے۔