وجود

... loading ...

وجود
وجود
کتوں کی دُعا۔۔۔! وجود - جمعرات 23 اپریل 2020

پاکستانی 'قومی ترانے' اور 'شاہنامہ اسلام' جیسی مشہور و معروف نظم کے خالق ابو الاثر حفیظ جالندھری مرحوم اپنی آپ بیتی بیان فرماتے ہیں کہ یہ واقعہ اُس وقت کا ہے جب میری عمر بارہ سال تھی اوراِس کم سن عمر میں ہی مجھے شعر و شاعری کے مرض نے آلیاتھا۔اپنے شوق کی تسکین کے لیے اکثر نعت خوانی کی محفلوں میں چلا جاتا تھا۔میرے نعت خو...

کتوں کی دُعا۔۔۔!

کورونا اب ہمیشہ ہمارے ساتھ رہے گا وجود - جمعرات 23 اپریل 2020

2018 کی بات ہے جب دنیا میں موجود آخری سفید گینڈا بھی چل بسا۔۔یوں دنیا کے اس نایاب اور قیمتی ترین جانور کی نسل دنیا سے مٹ گئی۔ گوکہ ابھی آفیشلی اس نسل کے معدوم ہونے کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ لیکن خیال یہی ہے کہ یہ قصہ تمام ہوچکا۔ کیونکہ مرنے والا نر گینڈا تھا۔ اب دنیا میں سفید گین...

کورونا اب ہمیشہ ہمارے ساتھ رہے گا

کیا آپ ہسپانوی لیڈی کو جانتے ہیں؟ وجود - بدھ 22 اپریل 2020

مغرب بدترین مفادات کے سفاک محافظ کے طور پر ہمیشہ ”سچ“ کا قاتل رہا۔اس کی تاریخ جھوٹ، منافقت، گمراہ کن بیانئے، بدترین تاویلیں، غلط پروپیگنڈا، دھوکا اور متضاد کردار سے عبارت ہے۔ کورونا وائرس کے ذریعے جاری دنیا بھر میں کھیل اسی کردار کی مزید وضاحت بنتا جارہا ہے۔ کیا آپ جانتے ہیں تاری...

کیا آپ ہسپانوی لیڈی کو جانتے ہیں؟

ایک طویل اور صبر آزما اعصابی جنگ وجود - بدھ 22 اپریل 2020

نرمی اور فریب ایک ساتھ ہوں تو تاریخ بہت سے نئے قصے سناتی ہے۔انسانی جانوں کا نقصان ہمیشہ نئی تاریخ مرتب کرتا ہیاور کہیں کہیں جغرافیہ بھی بدل جاتا ہے۔سب سے زیادہ انسانی جانیں جنگوں کی نظر ہوئیں اور ان جنگوں نے جغرافیہ بھی تبدیل کرکے رکھ دیا۔بہت سے ملک صفحہ ہستی سے مٹ گئے اور بہت سی...

ایک طویل اور صبر آزما اعصابی جنگ

وقت وقت کی بات۔۔ وجود - بدھ 22 اپریل 2020

دوستو، یہ ایک کھلی حقیقت ہے کہ کورونا وائر س پوری دنیا کے لیے عفریت بنا ہوا ہے، دنیا بھر میں لاکھوں لوگ اس بیماری کا شکار ہیں اور ڈیڑھ لاکھ سے زائد دنیا فانی سے کوچ کرچکے ہیں۔۔ماہرین ہر گزرتے دن کے ساتھ ڈراتے ہیں کہ آنے والے دن مزید خوفناک ثابت ہوں گے۔۔ہمارے وزیراعظم نے تو مئی کا...

وقت وقت کی بات۔۔

خوف کا کاروبار، ڈبلیو ایچ او شراکت دار وجود - منگل 21 اپریل 2020

دنیا کو کچھ لوگ اپنی مرضی سے جہاں چاہتے ہیں،ہانک رہے ہیں۔ تیسری دنیا کے بے شعور ممالک کے بدعنوان حکمرانوں کی بات چھوڑیں، جدید دنیا کے ترقی یافتہ ممالک بھی اُسی لاٹھی سے ہانکے جاتے ہیں۔ کورنا وائرس خوف پیدا کرنے کا ایک نہایت مکروہ حربہ تھا، جس کے ذریعے دنیا کی سب سے بڑی اشرافیہ ای...

خوف کا کاروبار، ڈبلیو ایچ او شراکت دار

وبا کے دنوں کا نظارہ وجود - پیر 20 اپریل 2020

دنیا میں کورونا وائرس کے حوالے سے فریب زدہ ماحول طاری ہے۔ یوں لگتا ہے کہ عالم تما م حلقہ ٔ دام ہے۔ حقیقت افسانے کے فسوں میں کہیں گم ہے۔ جب ملک کے اندر جاری دھوکے کے اعدادوشمار پر سوال اُٹھتے ہیں تو مغرب سے مرعوب ذہن سوال اُٹھاتے ہیں کہ پھر دنیا بھر میں یہ کیا ہورہا ہے؟ سندھ میں ش...

وبا کے دنوں کا نظارہ

چین اور امریکا کی سفارتی جنگ پر کورونا وائرس کے اثرات وجود - پیر 20 اپریل 2020

کتنے افسوس کی بات ہے کہ سپرپاور امریکا کورونا وائرس کی لپیٹ میں آنے کے بعد بھی ”تکبر“ کی اُسی بلند مقام پر فائز ہے، جہاں آج سے ایک ماہ پہلے براجمان تھا۔ حالانکہ سب پر روزِ روشن کی طرح عیاں ہے کہ امریکا پر یہ وقت بہت بھار ی ہے اور امریکی شہر ی تاریخ کے کٹھن ترین حالات سے گزر رہے ہ...

چین اور امریکا کی سفارتی جنگ پر کورونا وائرس کے اثرات

کسی کی جان گئی آپ کی ادا ٹہری! وجود - اتوار 19 اپریل 2020

امریکی مصنف داشین اسٹوکس (DaShanne Stokes) کا فقرہ کتنا حسب حال ہے: “Facts are threatening to those invested in fraud”. (دھوکا دہی میں سرمایہ کاری کرنے والوں کے لیے حقائق خطرہ ہوتے ہیں) لاک ڈاؤن کا دھوکا سندھ حکومت تک محدود نہیں یہ ایک عالمگیر رجحان ہے۔ مگر سندھ حکومت ”بیگانے ...

کسی کی جان گئی آپ کی ادا ٹہری!

کورونا وائرس اور عالمی نظام کی تشکیل نو! وجود - اتوار 19 اپریل 2020

عالمی وباء کورونا وائرس کے نتیجے میں دنیا بھر کے بیشتر ممالک میں جاری”گریٹ لاک ڈاؤن“کی وجہ سے ترقی پزیر ممالک کے ساتھ ساتھ ترقی یافتہ ممالک کی معیشتوں کو بھی سنگین خطرات لاحق ہوگئے ہیں جبکہ عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے اس ضمن میں اگلے دو برسوں کے دوران عالمی سطح پر”مجموعی پ...

کورونا وائرس اور عالمی نظام کی تشکیل نو!

چن میرے چکھنا۔۔ وجود - اتوار 19 اپریل 2020

دوستو،ایک خبر کے مطابق امریکی ماہرین نے کہا ہے کہ کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے فوراً بعد سونگھنے اور ذائقے کی حِس میں مکمل یا بہت حد تک کمی واقع ہوسکتی ہے۔ انٹرنیشنل جرنل فورم آف الرجی اینڈ رائنولوجی میں شائع ایک رپورٹ میں یونیورسٹی آف کیلیفورنیا سان ڈیاگو کے ماہرین نے کہا کہ ان...

چن میرے چکھنا۔۔

سوالوں کے جواب”صوفیہ“ کے پاس ہیں! وجود - هفته 18 اپریل 2020

کورونا وائرس کے بعد اب آگے کیا ہوگا؟ یہ دنیا کے اکثر لوگوں کے منہ پر مچلتا سوال ہے۔ اندیشوں اور وسوسوں سے بھری دنیا کے اندازے چاروں جانب بکھرے ہوئے ہیں۔ مگر اس کا جواب صرف”صوفیہ“ کے پاس ہے۔آپ سوچیں گے، صوفیہ کون ہے؟ صوفیہ اگلی دنیا کا معاشی منظرنامہ ہے۔ بظاہر سادہ مگر انتہائی پ...

سوالوں کے جواب”صوفیہ“ کے پاس ہیں!

چور دی ماں وجود - هفته 18 اپریل 2020

دیہاتی نے جانور ذبح کیا خون کے چھینٹے اس کے لباس پر پڑے وہ اسی لباس میں اپنے گھر آیا تو بیوی نے خون آلود لباس دیکھ کر استفسار کیا۔ دیہاتی نے ایک لمحے کے لیے سوچا اس کے دماغ میں سکیم آئی کہ بیوی سے جھوٹ بولتا ہوں میں بھی دیکھوں وہ اس بات کو کہاں تک چھپاتی اور راز رکھتی ہے۔ اس نے ک...

چور دی ماں

کورونا وائرس کا نشانا کاغذی کرنسی وجود - جمعه 17 اپریل 2020

کراچی میں لوگوں کا یہ عمومی تجربہ ہے۔ کسی شاہراہ پر اچانک کوئی اسکوٹر والا آپ کی گاڑی کے قریب آکر رُکتا ہے۔ اور پستول کنپٹی پر رکھ کر کہتا ہے کہ پیسہ یا زندگی، انتخاب کرلیں۔ ظاہر ہے کہ انتخاب بہت آسان ہوتا ہے، یعنی زندگی۔ چنانچہ آپ اپنے پیسے جھاڑ کرلرزتے کانپتے یہ کہتے ہوئے آگے ب...

کورونا وائرس کا نشانا کاغذی کرنسی

کتھوں سن کے آیاایں؟ وجود - جمعه 17 اپریل 2020

دوستو، آپ کے ساتھ پتہ نہیں کبھی ایسا ہوا ہو یا نہیں لیکن ہمارے ساتھ اکثر بچپن میں ہوتا تھا کہ جب ہم گھروالوں کے سامنے عقل کی کوئی بات ”غلطی“ سے کرجاتے تھے تو گھر کے بڑوں میں سے کوئی نہ کوئی نکتہ اعتراض اٹھاکرفوری کہہ اٹھتا تھا۔۔۔ کتھوں سن کے آیا ایں؟؟ اس ”بزتی“ کے بعد خاموشی طاری...

کتھوں سن کے آیاایں؟

نگینے لوگ وجود - جمعه 17 اپریل 2020

شہروں کی زندگی نے انسان کو مشین بنادیا ہے۔ نہ بچوں کا ہوش نہ بیوی کے لیے وقت صبح سے شام اور شام سے رات صرف کام کام اور کام۔ ضروریات زندگی پوری کرنے کے لیے کام کرنا ان کی مجبوری ہے ان میں سے اکثر شاید اپنے مزاج کے خلاف مشین بننے پر مجبور ہیں مگر دیہی زندگی آج بھی اسی روائتی انداز ...

نگینے لوگ

لاک ڈاون پر انحصار کب تک؟ وجود - جمعه 17 اپریل 2020

کورونا وائرس انفیکشن کی وبا کے نقصانات سے بچنے کے لیے لاک ڈاون کا سلسلہ دنیا بھر میں جاری وسار ی ہے جس کے بنا پر عالمی سطح پر جانے پہچانے بڑے مشہور شہرجن میں میں نیویار ک، لندن،پیرس،برلن،شنگھائی،میڈرڈ،ٹورنٹو،اسٹاک ھوم،سڈنی،بارسلونا،کراچی،دہلی اور زیورچ دیگرہ شامل ہیں اب ان کے مصر...

لاک ڈاون پر انحصار کب تک؟

یہ نہیں بتاتے! وجود - جمعرات 16 اپریل 2020

بل گیٹس انسانوں کی ڈیجیٹل شناخت کے منصوبے کوچھوڑنے کے لیے تیار نہیں۔”سی ای پی آئی“نے جب ورلڈ اکنامک فورم میں عالمی سطح پر ویکسین کے بڑے منصوبے کااعلان کیا تھا، تو متوازی طور پر انسانوں کی ڈیجیٹل شناخت یعنی”ID2020“ کا ایجنڈا بھی حرکت میں لانا شروع کردیا گیا تھا۔یہ منصوبہ اپنی اصل ...

یہ نہیں بتاتے!

جب کراچی پہلی بار کرچی کرچی ہوا وجود - جمعرات 16 اپریل 2020

میں اس وقت مزار قائد کے نزدیک تھا، جب میں نے ایک شدید دھماکہ کی آواز سنی، صدر کی جانب سے آنے والی اس مہیب اور ہولناک دھماکے کے ساتھ ہی فضا میں گرد و غبار دھواں اور آگ کے بلند شعلہ نظر آئے۔ اس وقت ہر طرح کا ٹریفک کا رخ صدر کی جانب تھا۔ میں بھی موٹر سائیکل پر اس طرف روانہ ہوگیا۔ می...

جب کراچی پہلی بار کرچی کرچی ہوا

جام کمال پھر نشانے پر وجود - جمعرات 16 اپریل 2020

ان سطور میں بہت پہلے لکھا جا چکا ہے کہ بلوچستان کے وزیر اعلیٰ جام کمال خان عالیانی متحدہ حزب اختلاف،حکومتی اتحادیوں سے زیادہ اپنی جماعت کے پارلیمنٹرینز سے پریشان ہیں۔ ان کے لیے مشکلات پیدا کی جاتی ہیں۔کبھی اسپیکر عبدالقدوس بزنجو تحریک عدم اعتماد کا شوشا چھوڑتے ہیں، تو کبھی کوئی و...

جام کمال پھر نشانے پر

لاک ڈاؤن کی سسکیاں وجود - جمعرات 16 اپریل 2020

لاک ڈاؤن نافذ کرنے فقط ایک ہی طریقہ رائج الوقت ہے اور وہ یہ کہ کوئی بھی حکومت اپنے ملک میں سرکاری حکم نامہ کے ذریعے ”لاک ڈاؤن“ کے نفاذ کا اعلان کردے۔کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے لیے دنیا بھر میں ”لاک ڈاؤن“ نافذ کرنے کے لیے اِسی انتظامی طریق کار کا سہارا لیا گیا لیکن کتنی عجیب بات ہے...

لاک ڈاؤن کی سسکیاں

بل گیٹس تبصروں کے وائرس کا شکار وجود - بدھ 15 اپریل 2020

اللہ رب العزت نے اپنی دنیا شیطانوں کے حوالے نہیں کی!وہ اپنی تخلیق پر اُس کے تمام محرکات کے ساتھ قدرتِ کاملہ رکھتا ہے۔ بل گیٹس کے خلاف مزاحمت کا آغاز ہو گیا، مگر یہ ابھی آغاز ہی ہے۔ یہ بادِ سموم میں تازہ ہوا کا خوش نما جھونکا ہے۔بل گیٹس کے انسٹا گرام صفحے پر لوگوں کے ردِ عمل کا ...

بل گیٹس تبصروں کے وائرس کا شکار

دعا یاد ہے؟ وجود - بدھ 15 اپریل 2020

دوستو،بچپن میں ہمیں قاری صاحب مار مار کر دعائیں یاد کراتے تھے۔۔ آج کل اسلامی طرز کے جدید اسکولوں میں بھی جہاں بچوں کو حفاظ بنایاجاتا ہے وہیں انہیں کھانے،پینے، سونے،گھرسے نکلنے، واش روم میں جانے، شیشہ دیکھنے،روزمرہ زندگی میں جگہ جگہ کام آنے والی دعائیں سکھائی جاتی ہیں۔۔یہ ایک اچھی...

دعا یاد ہے؟

کیا کوروناصدی کی سب سے مہلک وباء بن سکے گے؟ وجود - بدھ 15 اپریل 2020

اب جبکہ کورونا وائرس سے پھیلنے والی بیماری کے مریضوں کی تعدداد 20 لاکھ کے قریب ہوچکی ہے اور اس مرنے والے افراد کی تعداد ایک لاکھ بیس ہزارسے تجاوز کرچکی ہے پوری دنیا اس وقت شدید اضطراب کا شکار ہے کہ یہ سلسلہ کب اپنے اختتام کو کب تک پہنچے گا؟اور دنیا بھر میں معمولات زندگی کب تک بحا...

کیا کوروناصدی کی سب سے مہلک وباء بن سکے گے؟

مضامین
سعودی سرمایہ کاری سے روزگار کے دروازے کھلیں گے! وجود هفته 20 اپریل 2024
سعودی سرمایہ کاری سے روزگار کے دروازے کھلیں گے!

آستینوں کے بت وجود هفته 20 اپریل 2024
آستینوں کے بت

جماعت اسلامی فارم 47والی جعلی حکومت کو نہیں مانتی وجود هفته 20 اپریل 2024
جماعت اسلامی فارم 47والی جعلی حکومت کو نہیں مانتی

پاکستانی سیاست میں ہلچل کے اگلے دو ماہ وجود هفته 20 اپریل 2024
پاکستانی سیاست میں ہلچل کے اگلے دو ماہ

'ایک مکار اور بدمعاش قوم' وجود هفته 20 اپریل 2024
'ایک مکار اور بدمعاش قوم'

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر