وجود

... loading ...

وجود
وجود
وسیع تر مکالمہ وقت کی ضرورت وجود - بدھ 09 دسمبر 2020

صاحبانِ فہم ودانش کا کہنا ہے کہ سیاست میں اخلاق و اصول کی اہمیت نہیں بلکہ اقتداراور مفادترجیحی ہوتی ہے دیگر ممالک کا تو پتہ نہیں مگر وطنِ عزیز کی سیاست پر طائرانہ نگاہ ڈالتے ہی یہ بات سچ معلوم ہوتی ہے یہاں دوستی کادم بھرنے والے مخالف بنتے ہوئے کسی جواز کا سہارہ بھی نہیں لیتے اور جواز نہ ہونے پر شرمندگی تک محسوس نہیں کر...

وسیع تر مکالمہ وقت کی ضرورت

جہیز،مراقبہ اور سینٹائزر وجود - بدھ 09 دسمبر 2020

دوستو،تازہ سروے کے مطابق جہیز کی حوصلہ شکنی کے لیے اسے ایک لعنت قرار دیا جاتا ہے تاہم پاکستانیوں کی اکثریت جہیز دینے کے حق میں ہے۔ پلس کنسلٹنٹ نے 2 ہزار سے زائد افراد کی آراء پر مبنی نیاسروے جاری کردیا جس کے مطابق 61 فیصد پاکستانی شادیوں میں جہیز دینے کے حامی ہیں اور حکومت سے اج...

جہیز،مراقبہ اور سینٹائزر

شکستہ خوابوں کا قبرستان وجود - بدھ 09 دسمبر 2020

مہمان کالم مارک لینڈلر پتوں سے اَٹے جنگل میں سے ڈرائیونگ کرتے ہوئے لندن کے شمال مشرق میں بیس میل کے فاصلے پر واقع ایپنگ قصبے کی ا سٹریٹ مارکیٹ کے پاس سے گزریں تو ایک ناگوار سا منظر آنکھوں کے سامنے آجاتا ہے۔یہاں لندن کی سیاہ ٹیکسیاں بمپر ٹوبمپر پارک کی گئی ہیں۔ارد گرد شہد کی م...

شکستہ خوابوں کا قبرستان

زندہ قوموں کافلسفہ وجود - منگل 08 دسمبر 2020

ایک وقت تھا میاںنوازشریف نے پیپلزپارٹی کے موجودہ چیئرمین کو مسٹرٹین پرسنٹ قراردے کر ان کا ناقطہ بندکردیا تھا پھر مفاہمی سیاست کا دور آیا تو ایک دوسرے کو سیکیورٹی رسک گرداننے والے نوازشریف اور بے نظیر بھٹو بہن بھائی بن گئے ،چندسال پہلے جب پانامہ لیکس نے دنیا بھرکی اڑھائی سو سے زا...

زندہ قوموں کافلسفہ

بابری مسجد کی ظالمانہ شہادت کے 28سال وجود - منگل 08 دسمبر 2020

(مہمان کالم) معصوم مرادآبادی جی ہاں، 6 دسمبر کے دن اب سے 28 سال پہلے اجودھیا میں بابری مسجد کی ظالمانہ شہادت کا سانحہ پیش آیا تھا۔ وہی بابری مسجد جسے 1528میں ایک غیر متنازعہ اراضی پر تعمیر کیا گیا اور جسے 22 دسمبر 1949 تک مسلمانوں نے اپنے سجدوں سے منور کیا تھا۔جی ہاں وہی بابر...

بابری مسجد کی ظالمانہ شہادت کے 28سال

دوستوں سے ریا کی بات نہ کر وجود - پیر 07 دسمبر 2020

ایک شخص کے حالات خراب ہوگئے کاروبار جاتارہا دیوالیہ ہواسو ہوا اس پر لاکھوںکاقرض چڑھ گیا وہ انتہائی پریشانی کے عالم میں سوچنے لگا ان برے حالات میں کون میری مددکرسکتاہے ،سوچتے سوچتے اسے اپنے ایک بچپن کے دوست کا خیال آیا جو اب ایک بڑا بزنس مین بن چکا تھا ،وہ بادل نخواستہ اس کے گھر ...

دوستوں سے ریا کی بات نہ کر

ایرانی سائنسدان محسن فخری زادہ کی ہلاکت کے اثرات و مضمرات ؟ وجود - پیر 07 دسمبر 2020

عموماً سائنس دانوں کے بارے میں ہم تب ہی واقف ہوپاتے ہیں جب یا تو انہیں کوئی بڑا انعام مثلاً نوبل پرائز وغیرہ ملتا ہے یا پھر جب کسی سائنس دان کی طبعی موت واقع ہوتی ہے تو ہمیں ذرائع ابلاغ کی جانب سے خبر دی جاتی ہے کہ ’’آج جس سائنس دان کا انتقال ہوا ہے ،فلاں فلاں ایجاد اُس کے ذہن ر...

ایرانی سائنسدان محسن فخری زادہ کی ہلاکت کے اثرات و مضمرات ؟

عالمی صہیونی اسٹیبلشمنٹ جو بائیڈن سے کیا کام لے گی؟ وجود - اتوار 06 دسمبر 2020

کچھ عرصہ پہلے تک امریکی صدر ٹرمپ جو کسی طور پر بھی عام انتخابات کے نتائج تسلیم کرنے کے لیے تیار نہیں تھے اچانک کیسے اپنی شکست تسلیم کربیٹھے؟ ڈیموکریٹک جو بائیڈن جو 20جنوری 2021میں وائٹ ہائوس میں برجمان ہوں گے امریکی اسٹیبلشمنٹ ان سے کیا کام لینے جارہی ہے؟ یہ اہم سوالات ہیں جن کے ...

عالمی صہیونی اسٹیبلشمنٹ جو بائیڈن سے کیا کام لے گی؟

ہارڈ۔ٹاک۔۔ وجود - اتوار 06 دسمبر 2020

دوستو، سوشل میڈیا پر ’’ہارڈ ٹاک‘‘ کے چرچے ہیں، اسحاق ڈار انٹرویو دے کر ’’سیاپا‘‘ ہی کربیٹھا ۔۔ باباجی فرماتے ہیں۔۔ ہر وہ بات جو مزاج یار پر ناگوار گزرے’’ہارڈ ٹاک‘‘ کہلاتی ہے۔۔ جب باباجی سے ان کے فرمان کی تشریح چاہی تو کہنے لگے کہ ۔۔مثال کے طور پر اگرمیں کوئی ایسی بات کروں جس سے ت...

ہارڈ۔ٹاک۔۔

ایرانی سائنس دان کا قتل وجود - اتوار 06 دسمبر 2020

(مہمان کالم) باربرا سلیون جب اسرائیل نے 2010-12ء کے عرصے میں ایران کے نصف درجن سے زائد ایٹمی سائنسدانوں کو قتل کروا دیا تو اس قتل عام کے حامیوں کا موقف تھا کہ اس سے ایران کے جوہری پروگرام میں سست روی آجائے گی کیونکہ امریکا کی سفارتکاری اس مسئلے پر زیادہ پیش رفت دکھانے سے قاصرن...

ایرانی سائنس دان کا قتل

اسرائیل تسلیم کرنے کی بحث وجود - هفته 05 دسمبر 2020

دنیاکوروناکی تباہ کاریوں سے متوحش ہے لیکن اسلامی ممالک کو بظاہر خطرے کا کوئی احساس نہیں اسرائیل کو تسلیم کرنے یانہ کرنے کی بحث تمام مسائل پر حاوی ہے کچھ اسلامی ممالک یو اے ای اوربحرین نے تو سفارتی تعلقات قائم کر لیے ہیں تسلیم سے کترانے والے بھی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت دے...

اسرائیل تسلیم کرنے کی بحث

قلوپطرہ کی حقیقت وجود - هفته 05 دسمبر 2020

اس کا ایک ہی خواب تھا کہ میںملکہ ٔ عالم بنوں پوری دنیامیرے زیرِنگین ہوجائے اسی حکمتِ عملی کے تحت اس نے عظیم یونانی سلطنت کے شہرہ آفاق حکمران جولیس سیزرتک رسائی حاصل کرنے کے لیے ایک دلچسپ طریقہ اختیارکیا،اس نے خودکو ایک خوبصورت قالین میں لپیٹ لیا جب یہ قالین روم کے فرمانروا کے حض...

قلوپطرہ کی حقیقت

چینی تہذ یب کے اسرار وجود - جمعه 04 دسمبر 2020

آج رومیوں اور یونانیوں کی ایجادات، سماجی و معاشی ترقی اور تہذیب و تمدن کی پوری دنیا معترف ہے لیکن یہ عجیب نہیںلگتا چین اور سنٹرل ایشیائی ممالک میں ہونے والی تہذیبی اور سائنسی ترقی کو خاطرمیںنہیں لایا جاتا کیونکہ دراصل مغرب نے دانستہ یا نا دانستہ کسی حد تک انحراف کرتے ہوئے۔ انہیں...

چینی تہذ یب کے اسرار

تھری ٹیئر سسٹم وجود - جمعه 04 دسمبر 2020

دوستو، ایک خبر کے مطابق برطانیا میں 2 دسمبر کی آدھی رات کو قومی لاک ڈاؤن ختم ہونے کے ساتھ ملک بھر میں تھری ٹیئرسسٹم نافذ کردیا گیا۔ یہ تین مختلف پابندیوں کے درجوں پر مشتمل ہے، اس کے مطابق بیڈفورڈ، لیوٹن، سنٹرل بیڈس اور ملٹن کینس نئے نافذ نظام کے درجے 2 کے اصولوں کی پابندیوں میں ...

تھری ٹیئر سسٹم

امریکا میں نئی وزیر خزانہ کا انتخاب وجود - جمعه 04 دسمبر 2020

(مہمان کالم) پال کر گ مین نو منتخب امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر خزانہ کے لیے جینیٹ ییلن کا انتخاب کیا ہے‘ جس پر معیشت دانوں میں زبر دست جوش و خروش پایا جاتا ہے۔ اس جوش و خروش کو دیکھ کر ان کی تقرری کی غیر معمولی نوعیت کی عکاسی ہوتی ہے۔ وہ اس منصب پر فائز ہونے والی پہلی شخصیت ہی...

امریکا میں نئی وزیر خزانہ کا انتخاب

ترقیاتی پیکج کا مطالبہ او ر چمن سرحد تصادم وجود - جمعرات 03 دسمبر 2020

یقیناً چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبوں کا محرک دراصل گوادر کی گہرے پانیوں کی بندرگاہ ہے۔ گوادر آئند چند سالوں کا ایک جدید اور بین الاقوامی شہرت و اہمیت کا حامل تجارتی و اقتصادی عروج کا شہر ہوگا۔ اس لحاظ سے اس کے اڑوس پڑوس کے اضلاع کے اندر بھی ترقی کی نئی صورت پیدا ہ...

ترقیاتی پیکج کا مطالبہ او ر چمن سرحد تصادم

گونگے کہیں کے وجود - جمعرات 03 دسمبر 2020

کاش کوئی ان حکمرانوں کو سمجھائے کہ گھر کے برتن فروخت کرکے کبھی گزارا نہیں ہوتا ،معاملات میں خودکفیل ہوناپڑتاہے۔ محض خالی باتیں اور کھوکھلے دعوے کرنا الگ بات ہے لیکن ملکی ترقی اور خوشحالی کے لیے ٹھوس اقدامات کرنا پڑتے ہیں حکمرانوںکی نااہلی سے ترقی کا ٹائی ٹینک ڈوب رہاایک وقت تھا ج...

گونگے کہیں کے

آکورونا ،مجھے مار۔۔۔! وجود - جمعرات 03 دسمبر 2020

پاکستان میں کورونا وائر س کی دوسری لہر کی شدت اور ہلاکت خیزی کا اندازہ پرنٹ میڈیا، الیکٹرانک میڈیا اور سوشل میڈیا میں کووڈ 19 بیماری سے ہلاک ہونے افراد کی روز بہ روز بڑھتی ہوئی خبروں سے بخوبی لگایا جاسکتاہے ۔مگر بدقسمتی کی بات تو یہ ہے کہ عوام تو پھر عوام ہی ہیں لیکن ہمارے ہاں! س...

آکورونا ،مجھے مار۔۔۔!

مجھے یہ تصویریں سونے نہیں دیتیں وجود - منگل 01 دسمبر 2020

میری میز،سوشل میڈیا اور کمپیوٹرکےDesktopپر درجنوں تصاویریں بکھری پڑی ہیں ،میں ان تصویروں سے خوفزدہ ہوں، مجھے ڈر لگ رہاہے شاید میں بزدل ہوں جو سامنا کرنے سے ہچکچارہاہوں میں سوناچاہتاہوں لیکن سونے سے بھی ڈر لگتاہے ،حالانکہ یہ تو سچی تصویریں ہیں ایک بے رحم قوم کا تحفہ۔۔ موت کا تحفہ ...

مجھے یہ تصویریں سونے نہیں دیتیں

چین اور امریکا کے مابین’’ خلائی جنگ‘‘ ہونے کو ہے؟ وجود - منگل 01 دسمبر 2020

اردو کی معروف افسانہ نگار بانوقدسیہ نے ایک جگہ لکھا تھا کہ ’’محبت ہمیشہ اُس سے ہوتی ہے،جس سے نہیں ہونی چاہئے۔محبت ہمیشہ اُس وقت ہوتی ہے ،جس وقت نہیں ہونی چاہئے اور محبت ہمیشہ ایسے ہوتی ہے ،جیسے نہیں چاہئے‘‘۔دلچسپ بات یہ ہے یہ ساری خاصیتیں اور برائیاں جنگ میں بھی بدرجہ اتم پائی جا...

چین اور امریکا کے مابین’’ خلائی جنگ‘‘ ہونے کو ہے؟

کاون بھی کہے گا، کیا چیز ہو تم لوگ وجود - پیر 30 نومبر 2020

پانچ سال پہلے اسلام آباد کے چڑیا گھر میں ایک طالبہ نے ہاتھی کو باربار سر ہلاتے دیکھا۔کیونکہ وہ طالبہ جانوروں کے بارے میں تعلیم حاصل کررہی تھی اس لیے وہ سمجھ گئی کہ یہ جانور ڈپریشن کا شکار ہے۔چنانچہ اس نے جانور کو قید سے نجات دلانے کے لیے آن لائن پٹیشن کا آغاز کیا۔بس پھر کیا تھ...

کاون بھی کہے گا، کیا چیز ہو تم لوگ

’’حلال میڈیا‘‘ ایک علمی محاکمہ ۔۔۔ سمجھنے کا بھی ہے اور سمجھانے کا بھی وجود - پیر 30 نومبر 2020

میڈیا ایک بہت بڑی طاقت ہے ،یہ بات تو کم وبیش ہر شخص ہی جانتاہے لیکن میڈیا کی طاقت کے مثبت اور منفی اثرات سے صحیح معنوں میں آگاہی صرف اُن فراد کو ہی ہوسکتی ہے جو یا تو میڈیا سے منسلک ہوں یا پھر کبھی اچھے یا بُرے اندازمیں میڈیا کی طاقت کا براہ راست نشانہ بن چکے ہوں۔اگر کشور ناہید ...

’’حلال میڈیا‘‘ ایک علمی محاکمہ ۔۔۔ سمجھنے کا بھی ہے اور سمجھانے کا بھی

آپ ٹھیک تو ہیں؟ وجود - پیر 30 نومبر 2020

(مہمان کالم) میگہن مارکل ڈچز آف سسیکس یہ جولائی کی روایتی صبح تھی۔ میں نے ناشتہ بنایا، کتوں کو خوراک ڈالی، پھر وٹامنز لیے، اپنی جرابیں ڈھونڈیں، پھر اپنے بیٹے کو پنگھوڑے سے نکالنے سے پہلے بالوں کی پونی کی۔ بیٹے کا ڈائپر تبدیل کرنے کے بعد مجھے اتنا شدید اکڑائو محسوس ہوا کہ میں ب...

آپ ٹھیک تو ہیں؟

ہر و قت کا ہنسنا تجھے بربادنہ کردے وجود - اتوار 29 نومبر 2020

ابھی موقع ہے اعمال نامہ کھلا ہے سانسیں آرہی ہیں۔ زبان باتیں کرنے میں مشغول ہے جسم میں حرارت ہے۔بدن توانا۔۔توبہ کی جا سکتی ہے جو ہاتھ دعا کے لیے اٹھانے پر قادر ہیں ہاتھ اٹھا لیں جوسکت نہیں رکھتے دل ہی دل میں اپنے گناہوںکی معافی مانگ لیں۔۔توبہ دل سے کی جائے توقبول ہوتی ہے اللہ کے ...

ہر و قت کا ہنسنا تجھے بربادنہ کردے

مضامین
وائرل زدہ معاشرہ وجود جمعرات 18 اپریل 2024
وائرل زدہ معاشرہ

ملکہ ہانس اور وارث شاہ وجود جمعرات 18 اپریل 2024
ملکہ ہانس اور وارث شاہ

بھارت، سنگھ پریوار کی آئیڈیالوجی کالونی وجود جمعرات 18 اپریل 2024
بھارت، سنگھ پریوار کی آئیڈیالوجی کالونی

ایرانی حملے کے اثرات وجود بدھ 17 اپریل 2024
ایرانی حملے کے اثرات

دعائے آخرِ شب وجود بدھ 17 اپریل 2024
دعائے آخرِ شب

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر